ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
|
شبِ برا ء ت............ فضائل و مسائل (حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ، فاضل جامعہ مدنیہ ) ماہِ شعبان کی فضیلت : یُوں تو ہردن ہر مہینہ ہر سال ہی محترم ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا بنایا ہوا ہے مگر کچھ دن اور مہینے ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے خاص فضیلت عطا کی ہے اُن میں سے ایک مہینہ شعبان المعظم کا بھی ہے ،اس مہینہ کی احادیثِ مبارکہ میں بڑی فضیلت آئی ہے ۔حضرت اُسامہ بن زید فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ۖنے فرمایا : ''شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ تعالیٰ کا '' (مسند فردوس دیلمی) حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ جب رجب المرجب کا مہینہ شروع ہوتا تو آپ ۖ یوں دُعا فرماتے : یا اللہ رجب اور شعبان کے مہینے میں ہمارے لیے برکت فرما اور خیریت کے ساتھ ہم کو رمضان تک پہنچا''۔ (ابن عساکر) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ ''جناب رسول اللہ ۖ (شعبان میں )اتنے زیادہ روزے رکھتے کہ ہم کہتے کہ اب آپ افطار نہ کریں گے اور کبھی آپ افطار کیے جاتے (یعنی روزے ہی نہ رکھتے )یہاںتک کہ ہم کہتے کہ اب آپ روزے نہیں رکھیں گے ا ور میں نے آپ کوکسی مہینہ میں شعبان کے مہینے سے زیادہ (نفلی)روزے رکھتے ہوئے نہیں دیکھا ''۔(بخاری و مسلم) اس حدیث کے پیشِ نظر کسی کے دل میں یہ خیال پیدا ہو سکتا ہے کہ آنحضرت ۖ شعبان کے مہینے میں کثرت سے روزے کیوں رکھتے تھے؟ تواس کی وجہ بھی حدیث میں موجود ہے، چنانچہ ایک حدیث میں آتاہے کہ حضرت اُسامہ نے ایک مرتبہ آپ سے دریافت کیا کہ یا رُسول اللہ ۖ میں آپ کو شعبان میں زیادہ روزے رکھتے ہوئے دیکھتا ہوں اِس کی کیا وجہ ہے ؟ آپ نے جواب دیاکہ''شعبان ایسا مہینہ ہے جو رجب اور رمضان کے درمیان ہے لوگ اس کی فضیلت سے غافل ہیں ،اس مہینہ میں اللہ رب العلمین کے حضور میں لوگوں کے اعمال پیش کیے جاتے ہیں میری آرزویہ ہے کہ جب میرے اعمال پیش ہوں تومیرا شمار روزہ داروں میں ہو''۔(نسائی) شبِ براء ت کی فضیلت : ماہ شعبان المعظم میں ایک رات آتی ہے جو بڑی فضیلت والی رات ہے ۔اس رات کے کئی نام ہیں