ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
|
درجہ کے تھے''۔ (اشرف السوانح جلد نمبر١،باب سیزدہم ص٢٥١) انوارِ قاسمی میں سوانح مخطوطہ کے حوالہ سے لکھا ہے کہ : ''حاجی صاحب دیوبند میں ایک ذی وجاہت صاحبِ اثر عابد زاہد ہستی تھے۔ آپ کی بزرگی کا سکہ دیوبند کے ہر خوردوکلاں مردوعورت بچے اور بوڑھے کے دل پر تھا ۔ان کے ُروحانی فیض نے دیوبند اور اطراف وجوانب بلکہ دوسرے صوبوں کے لوگوں کے دلوں کوبھی مسخر کررکھاتھا''۔ عابدوزاہدہونے ساتھ بہت بڑے عامل بھی تھے آپ کے تعویذوں کا رُوحانی فیض بیماروں پر تریاق کا کام کرتا تھا ۔آپ کی صورت کو دیکھ کر خدا یاد آتاتھا ۔پابندی ٔ وضع استقلالِ طبع اُولوالعزمی خوش تدبیری آپ کی مشہور ہے باوجودیکہ دنیا کو ترک کردیاہے مگر کوئی آپ سے مشورہ لیتا ہے تو اس میں ایسی اچھی رائے ہوتی ہے جیسے بڑے کسی ہوشیار دُنیا دار کی ۔ نیز لکھا ہے اہلِ دیوبند کو آپ سے کمال درجے عقیدت ہے۔ آپ کی ذات فیض آیات سے خلائق کو بہت طرح کا نفع حاصل ہے غیر مذہب والے بھی آپ کے تعویذوں کے معتقد ہیں گھر بار زمین باغ جس قدر آپ کی ملکیت میں تھا سب کا سب راہِ خدا میں دے کر محض خدا پر تکیہ کیا ہواہے۔(تاریخ دیوبند ص ٤٧٩ ، ص ٤٨٠) تعویذات کے ضرورت مند بعض اوقات حدسے زیادہ پریشان کرتے مگر اخلاق وتواضع کا یہ عالم تھا کہ کبھی ترش رو ہوتے نہیں دیکھا گیا ، اتباعِ سنت کا نہایت درجہ اہتمام تھا۔ (تاریخ دیوبند ص ٤٧٩) بناء دارالعلوم : کفر ناچا جس کے آگے بارہا تگنی کا ناچ جس طرح جلتے توے پر رقص کرتا ہے سپند اس میں قاسم ہوں کہ انورشہ کہ محمودالحسن سب کے دل تھے دردمند اور سب کی فطرت ارجمند (ظفر علی خاں مرحوم) حضرت شیخ الہند قدس سرہ کے والد ماجد رحمة اللہ علیہ نے اپنے عربی رسالہ '' الھَدےّة السَّنِےّة فی ذکر المدرسة الاسلامےة الدیوبند ےة '' کا آغاز اس طرح فرمایاہے،ترجمہ : ''حمدو ثناء باری اور صلاة وسلام بر نبی خیر الا نام جب اللہ تعالیٰ شانہ وعزَّ سلطانہ نے ان مشیروں کی بہتری اور بندوںکی رہنمائی کا اس طریقہ پر کہ علوم دینیہ اور فنونِ یقینیہ (تفسیر وحدیث) کا اس