ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
|
جامعہ مدنیہ جدید کے تعلیمی حالات ٭٭٭ نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد ! شعبان المعظم کا مہینہ شروع ہو چکا ہے رمضان المبارک کی آمد آمدہے یہ دو مہینے دینی مدارس کی سالانہ چھٹیوں کے ہیں دل چاہا کہ قارئین ِکرام اورخیر خواہانِ جامعہ مدنیہ جدید کو گزشتہ تعلیمی سال کے احوال سے مختصراً آگاہ کردیا جائے۔خیر خواہانِ جامعہ جدید کو یہ جان کر یقینی طورپر خوشی ہوگی کہ گزشتہ تعلیمی سال کے آغاز سے جامعہ جدید میں درجہ کتب کا بھی سلسلہ شروع ہو چکا ہے بحمد اللہ ملک کے چاروں صوبوںکے طلبا جن کی تعداد ٢٥ سے ٣٠ کے درمیان رہی سال بھر علم کے حصول میںمصروف رہے مشفق اساتذہ کی زیرنگرانی تعلیمی سلسلہ اُمّیدافزاء رہا ۔مولوی محمدخلیل صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ ہمہ وقت طلباء کی تعلیمی سرگرمیوں کی نگرانی کرتے رہے ان کے بڑے بھائی مولانا محمد حسن صاحب ہفتہ میں ایک بار جامعہ محمدیہ چوبرجی سے آکر ہفتہ بھر کی تعلیم کی جانچ پڑتال کرتے رہے ۔جامعہ جدید کے ناظمِ تعلیمات مولانا خالد محمودصاحب فنون کی اہم کتابوں کی ہفتہ میں ایک دن تعلیم دیتے ہیں لاہور کے مختلف مقامات سے آنے والے فضلاء ان سے فنون کی تعلیم حاصل کرتے ہیں،راقم الحروف بھی حجة الاسلام حضرت مولانا قاسم صاحب نانوتوی نوراللہ مرقدہ کی کتاب ''تقریر دل پذیر''جامعہ کے مدرس اورذی استعداد طلباء کو پڑھاتا رہا ۔حضرت نانوتوی کے'' علمِ کلام'' سے متعلق کتب کو باقاعدہ ہر سال پڑھاتے رہنے کا ارادہ ہے اللہ تعالیٰ آسان اور قبول فرمائے۔حفظ وناظرہ کے طلباء کو ملا کر طلباء کی مجموعی تعداد پچاس سے ساٹھ کے درمیان رہی۔ہفتہ وار مجلسِ ذکر اور درس حدیث کا سلسلہ بھی بحمداللہ'' خانقاۂ حامدیہ'' متصل جامعہ جدید میں شروع ہو چکا ہے سال کے اکثر حصے میں بروز اتوار بعد ظہر اس کا ''حلقہ'' ہوتاتھا آخر کے دوماہ سے یہ ''حلقہ''بعد مغرب کردیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کو ہمارے لیے صدقہ جاریہ بنائے ۔آمین۔ اب شعبان المعظم میں مولوی حسن صاحب حفظ اللہ تعالیٰ من شرور و الفتن جامعہ جدید میں دورہ صرف ونحو (عربی گرامر) شروع کرا رہے ہیں بڑی تعداد میںطلباء کی آمد متوقع ہے۔ عزیز القدر مولوی محمد حسن صاحب سلمہ اللہ تعالیٰ کو اللہ تعالیٰ نے صَرف ونحو(عربی گرامر)سے خصوصی مناسبت عطا فرمائی ہے اس فن میںانہوںنے کتابیں بھی لکھی ہیں جو مقبولِ عام ہیں ملک بھر سے صَرف ونحو کے طلبا ء ان کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں اور خصوصیت کے ساتھ اس فن میں ان سے استفادہ کرتے ہیں ۔اہلِ علم جانتے ہیں کہ ہر طالب علم کی اگلے درجوں میں علمی قابلیت کا مدارصَرف اورنحو پر ہوتا ہے اس کا استحکام اس کو اگلی تمام کتابوں میں مستحکم کر دیتا ہے اور اگر خدا نخواستہ اس میں کمی رہ جائے تو اگلی تعلیم پر اس کا بہت برا اثر پڑتاہے اللہ تعالیٰ عزیز موصوف کو مزید ترقیات عطا فرمائے اور طالبانِ علم ان سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کرتے