ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
|
حسنا وجمالافیقولون وانتم واللّٰہِ لقد ازددتم بعدنا حسنا وجمالا۔(مسلم) حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ۖ نے فرمایا : بلاشبہہ جنت میں ایک بازار ہے جس میں جنتی ہر جمعہ کو جایا کریں گے ۔ وہاں شمالی ہوا چلے گی جو جنتیوں کے چہروں اور کپڑوں پر خوشبو بکھیرے گی اوراُن کے حسن وجمال میں اضافہ ہو جائے گا پس وہ خوب زیادہ حسین وجمیل ہو کر اپنے گھر والوں کے پاس واپس جائیں گے ۔گھر کے لوگ کہیں گے کہ خدا کی قسم ہم سے جدا ہونے کے بعد تمہارا حسن و جمال بڑھ گیا ہے ۔وہ جواب میں کہیں گے خدا کی قسم ہمارے پیچھے تمہارے حسن وجمال میں بھی اضافہ ہوگیاہے۔ اہلِ جنت کے لیے حق تعالیٰ کی دائمی رضا مندی : عن ابی سعید قال قال رسول اللّٰہ ۖ ان اللّٰہ تعالٰی یقول لاہل الجنة یااھل الجنةفیقولون لبیک ربنا وسعدیک والخیر کلہ فی یدیک فیقول ہل رضیتم ؟ فیقولون ومالنا لا نرضٰی یا رب وقد اعطیتنامالم تعط احدا من خلقک فیقول الا اعطیکم افضل من ذالک فیقولون یارب وای شی ء افضل من ذالک ؟ فیقول أُحل علیکم رضوانی فلا اسخط علیکم بعدہ ابداً۔(بخاری ومسلم) حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ۖ نے بیان فرمایا کہ (جنتی جب جنت میں پہنچ جائیں گے اور وہاں کی نعمتیں اُن کو عطا ہوجائیںگی تو)اللہ تعالیٰ اُن کو مخاطب کرکے فرمائیں گے کہ اے اہلِ جنت ! وہ عرض کریں گے کہ اے ہمارے رب !ہم حاضر ہیں ،حاضر ہیں ، آپ کی بارگاہ قدس میں حاضر ہیں۔اور ساری خیر اورسب بھلائی آپ ہی کے قبضے میں ہے (جس کو جو چاہیں عطا فرمائیں یا عطا نہ فرمائیں )کہ پھر اللہ تعالیٰ (ان بندوں سے فرمائیں گے جنت اور جو نعمتیں جنت میں تم کو دی گئیں )کیا تم (ان سے)خوش اور راضی ہو؟ یہ جنتی بندے عرض کریں گے اے پروردگار !جب آپ نے ہمیں یہاں وہ کچھ نصیب فرمایا ہے جو اپنی کسی مخلوق کو نہیں دیا تھا (اور ہم یہاں آپ کی بخشش اور بے بہا عنایتوں و نعمتوں سے مالا مال ہیں ) تو ہم کیوں راضی اور خوش نہ ہوں گے ؟ اس کے بعد اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کیا میں تمہیں اس سب سے اعلیٰ وافضل ایک چیز اور دوں ! وہ بندے عرض کریں گے کہ خدا وند ا!وہ کیا چیز ہے جو(اس جنت اوراس کی ان نعمتوں )سے