ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب رحمہ اللہ کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقائہ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہ نامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے اللہ تعالی حضرت اقدس کے اس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) رسول اللہ ۖ کی خاندانی عظمت کے سب قائل تھے کمزوروں کی حلقہ نشینی انبیاء کرام علیہم السلام کی سچائی کی علامت سردارانِ قریش کی ہدایت میں رُکاوٹ کی ایک سیاسی وجہ حضرت ابو سفیان رضی اللہ عنہ کا احساسِ زیاں تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب کیسٹ نمبر٤١ سائیڈ اے /٨٤۔١٢۔٧ الحمد للہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد! حضرت آقائے نامدار ۖنے کچھ حضرات کی تعریف فرمائی کہ میں نے اِن کو جنت میں دیکھا ہے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے بارے میں بھی فرمایا کہ میں نے ان کی آواز محسوس کی جیسے کپڑوں کے ہلنے سے آواز پیدا ہوتی ہے یا پائوں کے چلنے کی آواز ہوتی ہے وہ میںنے محسوس کی اپنے آگے تو وہ بلال تھے ۔اب حضرت بلال رضی اللہ عنہ جو ایک غلام تھے جن کا آقا اُن کے اسلام لانے پر اُن کی سرزنش کیا کرتا تھا اُن کو ستاتا تھا تکلیفیں دیتا تھا اُن کے بارے میں اتنی بڑی فضیلت جناب رسول اللہ ۖ نے بتلائی اور اس میں یہ بھی سبق ہے کہ اسلام نے مساوات بتائی ہے کہ سب برابر ہیں سب بنو آدم ہیں کلکم بنوآدم وآدم من تراب سب کے سب بنی آم ہیں،آدم علیہ السلام مٹی سے بنے ہوئے تھے تو یہ فرق کرنا کہ فلاں سفید ہے فلاں کالا ہے اورفلاں غریب ہے فلاں مال دار ہے فلاں نسب کا بلند ہے دوسرا نسب کا گھٹیا ہے خاندانی طور پر معاملات میں اسلام نے یہ فرق نہیں بتلایا ۔صرف چند چیزوں میں اِس کی رعایت کرنی پڑتی ہے مصالح کی وجہ سے مثلاً رشتہ داریاں ہیں اُ ن میں اس کی رعایت بتائی گئی ہے کیونکہ اس میں اگر رہن سہن ایک سا نہ ہو تو خوانگی تعلقات پر اثر پڑتاہے ۔رہن سہن ایک جیسا ہو تو پھر تعلقات ٹھیک رہتے ہیں اور خاندانوں کا رہن سہن دوسرے خاندانوں سے صفحہ