ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2003 |
اكستان |
|
ابراہیم میں عرصہ تک علمی خدمات انجام دی تھیں اور ہو سکتا ہے کہ اشارہ رحمة اللعالمین ۖ کی طرف ہو ۔واللہ اعلم تذکرةالعابدین میں اس الہام کی تفصیل اس طرح کی گئی ہے : جب حضرت حاجی صاحب نے دوبارہ چلہ کر لیا تو ایک روز آپ نے رسول خدا ۖ کو خواب میں دیکھا صبح کو مولوی فضل الرحمن صاحب وغیرہ کو بلایا کہ علم ِدین اُٹھا جاتا ہے کوئی تدبیر کرو کہ علم دین قائم رہے ۔جب پرانے عالم نہ رہیںگے تو کوئی مسئلہ بتانے والا بھی نہ رہے گا جب سے دہلی کا مدرسہ گم ہوا ہے کوئی علم دین نہیں پڑھتا ۔اُس وقت سب صاحبوں نے عرض کیاکہ جو تدبیرآپ فرمائیں وہ ہم کو منظور ہے ۔آپ نے فرمایا کہ چندہ کر کے مدرسہ قائم کرو اور کاغذ لے کر اپنا چندہ لکھ دیا اور روپے بھی آگے دھردئیے اور فرمایا کہ انشاء اللہ ہر سال یہ چندہ دیتا رہوں گا چنانچہ اُسی وقت سب صاحبان موجودہ نے بھی چندہ لکھ دیا پھر حاجی صاحب مسجد سے باہر کو نکلے چونکہ حاجی صاحب کبھی کہیں نہیں جاتے تھے جس کے گھر پر گئے اُسی نے اپنا فخر سمجھا اور چندہ لکھ دیا ۔اسی طرح شام تک قریب چار سو روپیہ کے چندہ ہوگیا۔ اگلے روز حاجی صاحب نے مولوی محمد قاسم صاحب کو میرٹھ خط لکھا کہ آپ پڑھانے کے واسطے دیوبند آجائیں فقیر نے یہ صورت اختیار کی ہے ۔مولوی محمد قاسم صاحب نے جواب لکھا کہ میں بہت خوش ہوا، خدا بہتر کرے ۔مولوی محمود صاحب کو پندرہ روپے ماہوار تنخواہ مقرر کرکے بھیجتاہوں۔وہ پڑھائیں گے اور میں مدرسہ مذکورمیں ساعی رہوں گا چنانچہ مولوی محمود صاحب دیوبند آئے اور مسجد چھتہ ٦ میں عربی پڑھانا شروع کیا ۔ یہی واقعہ تاریخ دیوبند میں منشی فضل حق صاحب کی سوانح مخطوطہ کے حوالہ سے مفصل لکھا ہے آخر میں یہ شعر بھی لکھا ہے مردِ حق عابد صداقت کیش اولاً گسْتَراند رو مالش تاریخ دیوبند میں ہے کہ آج تک بھی بفضلہ تعالیٰ وہ انار کا درخت موجود ہے جس کے سایہ میں مدرسہ شروع ہوا۔اسی مسجد کے حجروں میں حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب اور حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی قدس اللہ اسرارہم کا قیام بھی رہا ۔اس کے شمالی حجروں کی جگہ ١٣٩٠ھ میں اب نئی عمارت بن گئی ہے۔( تاریخ دیوبند ص٤٩٠ ) ٦ مسجد چھتہ میں حضرت حاجی محمد عابد صاحب قدس سرہ کا قیام ساٹھ برس تک رہا یہی مسجد حضرت حاجی محمد عابد صاحب کی عبادت گاہ تھی اور وہیں آپ کا خلوت خانہ تھا کمرہ اب تک ہے ابھی ابھی معلوم ہوا ہے کہ وہیں آج کل مولانا مفتی محمود صاحب گنگوہی قیام رکھتے ہیں اور درس دیتے ہیں اور دارالعلوم میں درس بخاری بھی دیتے ہیں ۔ حامد میاں غفرلہ ١٥صفر ٩٦ھ/١٦ فروری ٧٦ئ