ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2003 |
اكستان |
|
س سلسلہ میں انہیں اگر دجل و تلبیس سے کام لینا پڑے تو اس سے بھی گریز نہیں کرتے ،چنانچہ حال ہی میں اُن کے ایک پُرجوش واعظ کے قلم سے ایک کتاب ''حیات النبی '' کے نام سے شائع ہوئی ہے نام تو کتاب کا اُنہوں نے حیات النبی رکھا ہے لیکن کتاب ساری کی ساری انکارِ حیات النبی پر مشتمل ہے ،مؤلف نے اس کتاب میں انتہائی دجل و تلبیس سے کام لے کر سادہ لوح عوام کو بہکانے کی کوشش کی ہے۔ کچھ عرصہ سے یہ کتاب اُن کے حلقہ میں لاجواب سمجھی جا رہی تھی اللہ بھلا کرے مولانا عبدالحق بشیر صاحب خلف الرشید امام اہلِ سنت حضرت مولانا محمد سرفراز صاحب دامت برکاتہم کا کہ آپ نے اس کتاب کی طرف توجہ فرمائی اور اپنی موروثی لیاقت سے کام لیتے ہوئے مصنف کے دجل و تلبیس کو طشت از بام اور عقیدہ حیات النبی پرمصنف کی ڈالی ہوئی گرد کو صاف کردیا۔ اللہ تعالیٰ مولانا موصوف کو جزائے خیرعطا فرمائے کہ انہوں نے بروقت حق کادفاع کرتے ہوئے سادہ لوح عوام کو ان کے فریب کا شکار ہونے سے بچا لیا۔ منکر ینِ حیات النبی کے دلائل سے فریب خوردہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ اس کتاب کو دیدۂ بصیرت سے پڑھیں تاکہ اُن پر راہِ ہدایت واضح ہو سکے۔ (ن۔ا)