ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2002 |
اكستان |
|
جب نکلے تو پہلے داہنا پیرنکالے اور دروازے سے نکل کر یہ دعا پڑھیغُفْرَ انَکَ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَذْھَبَ عَنِّی الْأَذَی وَعَافَانِیْ او ر استنجا کے بعد بائیں ہاتھ کو صابن سے مل کر دھولے اوراگر صابن نہ ہو تو زمین پررگڑ کے یا مٹی سے مل کر دھوئے ۔ پیشاب ، پاخانہ کے وقت جن اُمور سے بچنا چاہیے : کہ ایسی جگہ جہاں لوگ اُٹھتے بیٹھتے ہوں اور اُن کو تکلیف ہو اورایسی جگہ جہاں سے نجاست بہہ کر اپنی طرف آئے مکروہ ہے۔ جن چیزوں سے استنجا کرنا درست نہیں : ہڈی ،کھانے کی چیزیں ، لید اور کل ناپاک چیزیں ،وہ ڈھیلا یا پتھر جس سے ایک دفعہ استنجا ہو چکا ہو ،پختہ اینٹ ،ٹھیکری ،شیشہ ،کوئلہ ،چونا ، لوہا ،وغیرہ اور ایسی چیزوں سے استنجا کرنا جو نجاست کو صاف نہ کریں جیسے سر کہ وغیرہ وہ چیزیں جن کو جانور وغیرہ کھاتے ہوں جیسے بھس اور گھاس وغیرہ اور ایسی چیزیں جو قیمت دارہوں خواہ تھوڑی قیمت ہو یا بہت جیسے کپڑا (یعنی وہ کپڑا جس کو اگر استنجا کے بعد دھویا جائے تو اس کی قیمت میں کمی آجائے ) عرق وغیرہ ، آدمی کے اجزاء جیسے بال ،ہڈی ،گوشت وغیرہ ،مسجد کی چٹائی یا کوڑا یا جھاڑو وغیرہ ،درختوں کے پتے ، کاغذ خواہ لکھا ہو یا سادہ زمزم کا پانی ،روئی اور تما م ایسی چیزیں جن کے انسان یا ان کے جانور نفع اُٹھائیں ۔ان تمام چیزوں سے استنجا مکروہ ہے ۔ جن چیزوں سے استنجا کرنا درست ہے : پانی ، مٹی کا ڈھیلا ،پتھر ،بے قیمت کپڑا ،ٹشو پیپر اور وہ تمام چیزیں جو پاک ہوں اور نجاست کو دور کریں بشرطیکہ ہل اور قدروقیمت والی نہ ہوں ۔ (جاری ہے)