ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2002 |
اكستان |
|
باب : ٣ قسط : ١ ٢ فہمِ حدیث٭قیامت اور آخرت کی تفصیلات (حضرت مولانا مفتی ڈاکٹر عبدالواحد صاحب) قیامت کی قریبی علامات : عن حذیفة بن أسید الغفاری قال اطلع النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم علینا ونحن نتذاکر فقال ما تذکر ون قالوا نذکر الساعة قال أنھا لن تقوم حتی تروا قبلھا عشرآیات فذکرالدخان والدجال والدابة وطلوع الشمس من مغربھا ونزول عیسی ابن مریم ویاجوج ماجوج وثلاثةخسوف خسف بالمشرق وخسف بالمغرب وخسف بجزیرة العرب وآخرذالک نار تخرج من الیمن تطرد الناس الی محشرہم ۔ (مسلم) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ ہمارے پاس باہرسے تشریف لائے ہم آپس میں گفتگو کر رہے تھے آپ نے پوچھا کیا گفتگو کر رہے ہو ؟ ہم نے عرض کیا کہ قیامت کے متعلق باتیں کر رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا قیامت اس وقت تک ہرگز نہیں آ سکتی جب تک کہ اس سے پہلے تم دس نشانیاں نہ دیکھ لو (جو وقوع میں ترتیب کے بغیر یوں ہیں ۔(١) دھواں (٢)دجال (٣) دابة الارض (٤) مغرب کی جانب سے آفتاب کا طلوع (٥)عیسٰی بن مریم کااُترنا (٦) یاجوج ماجوج کا ظہور (٧،٨،٩) تین خسف یعنی زمین میں دھنسنے کے واقعات ،ایک مشرق میںایک مغرب میں اور ایک جزیرہ عرب میں (١٠)اور سب سے آخر میں وہ آگ جو یمن صفحہ نمبر 33 کی عبارت سے ظاہر ہوگی اور لوگوں کوہنکا کر محشر (یعنی وہ زمین جس کے مقابلہ میںقیامت کے دن کی محشر کی زمین ہو گی ۔اس )تک لے جائے گی۔ عن جابرقال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یکون فی آخر الزمان خلیفة یحثی المال حثیا ولا یعدہ عدا۔ (مسلم)