Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2002

اكستان

8 - 63
 قائم رکھے ہوئے ہے ہر چیز کو اور نہ اونگھ نہ نیندتو اللہ تعالیٰ کی ذات پاک بے نیاز ہے وہ کب پسند فرماسکتا ہے کہ میرے ساتھ کسی کو شریک کرو نیت میں ، کوئی عمل کرو اور دل میں یہ ہو کہ یہ آدمی خوش ہو جائے تو وہ عمل بے کار جائے گا ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ مجھے اُس عمل کی ضرورت نہیںان احسنتم احسنتم لا نفسکم تم کوئی اچھا ئی کرتے ہو تو اپنے لیے کرتے ہو میرے لیے کچھ نہیں  وان اسأ تم فلہا  برائی کرتے ہو تو وہ بھی اُسی کے لیے ہے یعنی تمہارے ہی لیے ہے دونوں چیزیں تمہارے لیے ہیں،میرے لیے تو تمام عالموں کا وجود اور عدم دونوں برابرہیں ۔قرآن پاک میں چھٹے پارہ میں ہے قل فمن یملک من اللّٰہ شیئاان اراد ان یھلک المسیح ابن مریم وامہ ومن فی الارض جمیعا۔آپ یہ جو سُنتے ہیںرام ہیں ........کرشن ہیں وغیرہ وغیرہ یہ جو نام سُنتے ہیں یہ تو پتہ نہیں تاریخ سے پہلے کی چیزیں ہیں، ان کے بارے میں حکائیتں بنی ہوئی ہیں۔ اللہ جانے وہ کون تھے ولی تھے یا نبی تھے ان کی کیا تعلیمات تھیں کچھ نہیں پتا لیکن حضرت عیسٰی علیہ السلام کی تعلیمات کا بھی پتا ہے ان کی نبو ت کا بھی پتا ہے۔ قرآن پاک میں بھی ان کا ذکر ہے ہماراسب مسلمانوں کا ان کے نبی ہونے پر ایمان ہے یعنی ان کے نام سے نبی ہونے پر ایمان ہے ۔
ہر نبی پر ہمارا ایمان ہے  :
	ویسے تو ہمارا ایمان ہے کہ جتنے بھی نبی گزرے ہیں جنہیں ہم نہیں جانتے اللہ نے اُنہیں نبی بنایا ہمارا ایمان ہے غائبانہ اور اجمالاً کہ سب سچے تھے سب نے ضرور خدا کا پیغام پہنچایا یا تبلیغ کی ہے فریضة تبلیغ ادا کیا ہے ،کسی نے فریضہ تبلیغ میںکوتاہی نہیںکی یہ ہمارا ایمان ہے ۔چاہے ہم جانتے ہوں یا نہ جانتے ہوںبلکہ جانتے چند ہی کو ہیں جن کی شہرت رہی ہے اوراکثر کو نہیں جانتے تو حضرت عیسٰی علیہ السلام کو عیسائی خدا کا بیٹا کہتے ہیں اللہ تعالیٰ نے اُن کانام لے کر فرمایا کیونکہ اُنہیں سب جانتے ہیں یہودی بھی عیسائی بھی اور عیسائی مانتے مانتے آگے بڑھ گئے ابن اللہ کہنے لگے خدا کا بیٹا ان کی پیدائش عجیب طر ح ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا فمن یملک من اللّٰہ شیئا اللہ تعالیٰ سے ذرا بھی توکوئی آدمی یہ قدرت نہیں رکھتا کہ اگر وہ ارادہ کرے ان یھلک المسیح ابن مریم کہ مسیح ابن مریم کو فنا کردے ہلا ک کردے   واُمہ  اور ان کی والدہ کو ومن فی الارض جمیعا  اور سب کو تو اللہ تعالیٰ کو پکڑنے والا پوچھنے والا کوئی نہیں ہے وہ سب کا مالک ہے وہ سب کا خالق ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یہ آدمی جو دوسرے آدمی کا کام کر رہا ہے اور اس کی بے چینی دور کر رہا ہے تو اللہ

تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ قیامت کے دن اُس آدمی کی بے چینی دور ہو گی لیکن یہ وعدہ کب ہے یہ وعدہ جب ہے کہ جب وہ اپنے دل میں یہ رکھے کہ میں اس کا کام تو کر رہاہوں منشا میرا یہ نہیں ہے کہ یہ کہلاؤں کہ میںسوشل ویلفئیر کا بڑا اچھا آدمی ہوں اور میرا نام ہو اور اخبار میں میرا فوٹو آئے چرچا آئے یہ میرا مقصد نہیں ہے مقصد یہ ہونا چاہیے کہ قیامت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
67 اس شمارے میں 3 1
68 حرف آغاز 4 1
69 درس حديث 6 1
70 ہمار ا ایمان ہے کہ کسی نبی نے فریضہ ٔ رسالت میں کوتاہی نہیں کی 6 69
71 گھل مل کر زندگی گزارے : 7 69
72 ہر نبی پر ہمارا ایمان ہے : 8 69
73 شہید سے بھی سوا ل ہوگا : 9 69
74 عیوب کی پردہ پوشی : 9 69
75 سوائے انبیا ء کے عیبوں سے کوئی پاک نہیں ہے : 9 69
76 صحابہ کی زبردست توبہ : 9 69
77 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا عمل : 10 69
78 صدقہ ٔ فِطر 12 1
79 .معنٰی فطر : 12 78
80 صدقہ ٔ فطر : 12 78
81 عیدُالفِطر : 12 78
82 کس پر واجب ہوتا ہے؟ : 13 78
83 زکٰوة اور صدقۂ فِطر کے نصاب اور وجوب میں فرق : 13 78
84 صدقۂ فِطر کس کس کی طرف سے دینا ہوتا ہے : 13 78
85 صدقۂ فِطرکس وقت واجب ہوتا ہے ؟ (وقتِ وجوب) : 13 78
86 صدقۂ فِطرکب تک واجب رہتا ہے، ادائیگی کا بہتر وقت : 14 78
87 رمضان میں صدقۂ فِطر : 14 78
88 صدقۂ فِطر کن کن کو دینا چاہیے کن کو نہیں : 14 78
89 شرعی پردہ اور خواتین 15 1
90 (١)پہلی شرط : 18 89
91 (٢) دوسری شرط : 18 89
92 (٣) تیسری شرط : 18 89
93 (٤)چوتھی شرط : 19 89
94 (٥)پانچویں شرط : 19 89
95 (٦) چھٹی شرط : 19 89
96 (٧) ساتویں شرط : 19 89
97 (٨)آٹھویں شرط : 20 89
98 الجامعة المفتوحہ للمسلمات زیر پرستی جامعہ مدنیہ جدید 23 1
99 دُنیا کی حرص و طمع 24 1
100 لاکھوں سلام 32 1
101 فہمِ حدیث 33 1
102 قیامت کی قریبی علامات : 33 101
103 بعض علامتوں کی تفصیل : 34 101
104 (١) امام مہدی علیہ السلام : 34 101
105 پولیس مقابلوں کاشرعی نقطہ نظر سے جائزہ اور تجاویز 37 1
106 اسلام میں انسانی جان کی اہمیت و احترام : 37 105
107 اُخروی سزا : 38 105
108 بنی کریم ۖ کا اپنے صحابہ سے خون کے تحفظ کا عہد لینا : 39 105
109 اقوام متحدہ کے چارٹرمیں انسانی جان کا تحفظ : 40 105
110 انسانوں جانوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے : 40 105
111 بر صغیر میں انسانی جانوں کا عدم تحفظ : 41 105
112 عوام کے ساتھ پولیس کا سلوک : 41 105
113 پولیس کے نئے نظام میں ظلم کی دو مثالیں : 41 105
114 پاکستان کا ناقص عدالتی نظام اور قانون : 42 105
115 کافر حکومت کو بقاہے ظالم کو نہیں : 42 105
116 سرکاری اہل کاروں کو ظلم میں آلہ کارنہیں بننا چاہیے : 43 105
117 پولیس مقابلوں کی ر وک تھام : 43 105
118 صفائی کا موقع دئیے بغیر ملزموں کے سروں کی قیمت مقرر کرنا اقدام قتل ہے : 44 105
119 انصاف نہ ملنے کے نتائج : 45 105
120 ظلم کی تعریف اور انجام : 46 105
121 لاقانونیت کا حل سیرت طیّبہ میں ہے : 46 105
122 مذہبی و سیاسی آزادی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے : 47 105
123 دینی مسائل٭نجاستوں کا بیان 49 1
124 پاکی ناپاکی کے بعض مسائل : 49 123
125 ناپاک چیز کا بطور دوا استعمال : 50 123
126 استنجا کا بیان : 50 123
127 پیشاب ، پاخانہ کے وقت جن اُمور سے بچنا چاہیے : 52 123
128 جن چیزوں سے استنجا کرنا درست نہیں : 52 123
129 جن چیزوں سے استنجا کرنا درست ہے : 52 123
130 وفیات 54 1
131 موت العالِم موت العالَم 54 130
132 تحریکِ احمدیت 55 1
133 قادیانیت کیا ہے؟ 57 1
134 عالمی خبریں 58 1
135 امریکہ کو روٹی کے ایک ٹکڑے اور پانی کی 58 134
136 امریکہ نئی قسم کے خطرناک جراثیمی ہتھیاروں کی تیاری 58 134
137 دُنیا بھی برباد اور آخرت بھی 59 134
138 قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے کو قبر بھی نہ مل سکی 59 134
139 قبر کی گہر ا ئی سے پرندے اُڑے ، 60 134
140 تقريظ وتنقيد 61 1
Flag Counter