ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2002 |
اكستان |
|
١ آج کل احتیاطً ٢٥روپے دے دیے جائیں شرعی پردہ اور خواتین (حضرت مولانا عبدالرئوف صاحب سکھروی ) سعودی عرب کے کسی دعوت وتبلیغ کے ادارہ نے خواتین کو شرعی پردہ کی طرف متوجہ کرنے کے لیے ایک کتابچہ شائع کیا تھا۔ذیل میں اس کا اُردو ترجمہ قدرے ترمیم و اضافہ کے ساتھ قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ میری مسلمان بہن ! آج تجھے ایک زبردست دھوکہ کی جنگ کا سامنا ہے ، دُشمنانِ اسلام تجھے حاصل کرنے او ر تجھے اپنے مضبوط قلعہ سے باہر نکالنے کے لیے اس جنگ کی آگ کو بھڑکا رہے ہیں ، ان میںسے ایک شخص کا قول ہے : ''ہمارے لیے خواتین کو بے حجاب کرکے حاصل کرنا ضروری ہے ،جس دن خواتین نے اپنا ہاتھ ہماری طرف پھیلادیا اس دن ہم حرام پھیلانے پر پوری طرح قابوپالیں گے اور دین کی حفاظت اور حمایت کرنے والوں کا لشکر تتّربتّر ہو جائے گا''۔ ایک اور شخص کہتا ہے : ''ایک جام اور ایک حسین عورت اُمّتِ محمدیہ کو جس قدر چُور چُور کر سکتی ہے ہزار توپیں اتنی تباہی نہیں پھیلا سکتیں لہٰذا تم اس اُمّت کو مادی اور نفسانی خواہشات کی محبت میں غرق کردو۔'' اس لیے اے میری مسلمان بہن ! ہوشیار ہو جااور یہ بے دین لوگ جو شرعی پردہ کے بارے میں طرح طرح کے شکوک و شبہات پھیلا رہے ہیں اور اس بارے میں مختلف انداز اختیار کر رہے ہیں ان سے دھوکہ مت کھا۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے : یایھا الذین اٰمنوا ان تطیعوا فریقا من الذین اوتوا الکتب یرد و کم بعد ایمانکم کفرین۔(اٰل عمران١٠٠) اے ایمان والو !اگر تم اہل کتاب میںسے کسی جماعت کا کہنا مانو گے تو وہ لوگ تم کو تمہارے ایمان لانے کے بعد پھر کافر بنا دیں گے ۔ صفحہ نمبر 15 کی عبارت دُشمنانِ اسلام جن مسائل میں شکوک و شبہات پھیلا کر ان کو بالکل ختم کرنا چاہتے ہیں ان میںسے ایک مسئلہ شرعی پردہ ہے۔ چنانچہ ایک دُشمنِان ا سلام کا قول ہے :