Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

43 - 73
تھے اپنے شکوک وشبہات کے کافی جواب پانے کے بعد حضرت مولانا کی زبان سے آیات قرآنیہ اور احادیث نبویہ کے معانی اور مضامین عالیہ سن کر سرنیاز خم کر کے معترف ہوتے کہ یہ علم کسبی نہیں ہے ، اورایسا محقق عالم دنیا میں نہیں ہے ۔حلقہ درس دیکھ کر سلف صالحین و اکابر محدثین کے حلقۂ تحدیث کا نقشہ نظروں میں پھر جاتا تھا، قرآن وحدیث حضرت کی زبان پر تھا اور ائمہ اربعہ کے مذاہب ازبر، اور صحابہ و تابعین، فقہاء ومجتہدین کے اقوال محفوظ، نہایت سبک اور سہل الفاظ، بامحاورہ اردو میں اس روانی اور جوش سے تقریر فرماتے تھے کہ معلوم ہوتا تھا کہ دریا امڈ رہا ہے ، استاذ (حضرت نانوتویؒ) کے حقائق و دقائق نقل فرماتے ، اور اپنی تحقیقات عجیبہ اور مضامین عالیہ سناتے مگر مفسرین و محدثین، شراح و مصنفین کا ادب اس درجہ ملحوظ رکھتے تھے، کہ کہیں شائبہ تنقیص بھی نہ آنے پاتا۔
مسائل مختلف فیہا میں ائمہ ثلاثہ( رحمہم اللہ) بلکہ دیگر مجتہدین کے مذاہب بھی بیان فرماتے، اور مختصر طور سے دلائل بھی نقل فرماتے لیکن جب امام ابو حنیفہؒ کا نمبر آتا تو مولانا کے قلب میں انشراح، چہرہ پر بشاشت، تقریر میں روانی، لہجہ میں جوش پیدا ہوجاتا، دلیل پر دلیل، شاہد پر شاہد، قرینہ پر قرینہ بیان کرتے چلے جاتے، تقریررکتی ہی نہ تھی، اور اس خوبی سے مذہبِ امام اعظم کو ترجیح دیتے تھے کہ سلیم الطبع او ر منصف المزاج لوٹ جاتے تھے۔ دور دور کی مختلف المضامین احادیث جن کی طرف کبھی خیال بھی نہ جاتا تھا پیش کر کے اس طرح مدعا ثابت فرماتے کہ بات دل میں اتر جاتی تھی، اورسامعین کا دل گواہی دیتا اور آنکھوں سے نظر آجاتاتھا کہ یہی جانب حق 


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter