Deobandi Books

حضرت شیخ الہند ۔ شخصیت خدمات و امتیازات

29 - 73
پناہ اور اس تعلق سے بے انتہاء حساسیت اور فکر مندی ہے، شریعت کے کسی حکم یاکسی سنت کے خلاف کوئی بات یا عمل یا رائے کسی بھی صورت میں قبول اور گوارا نہیں کرتے تھے۔ شیخ الاسلام حضرت مدنیؒ نے لکھا ہے:
’’محرم الحرام ۱۳۳۵ھ کی اخیر تاریخوں میں شیخ الاسلام مکہ معظمہ عبداللہ سراج کی طرف سے نقیب علماء مکہ عصر کے بعد آیا، اور کہا کہ مجھ کو شیخ الاسلام نے بھیجا ہے، اور حضرت شیخ الہند سے اس محضر کی تصدیق طلب کی ہے، مولانا کے اس پر دستخط کرادو، اس کو دیکھا گیا تو عنوان یہ تھا: ’’من علماء مکۃ المکرمۃ المدرسین بالحرم الشریف المکي‘‘ (مکہ مکرمہ کے علماء کی جانب سے جو مکہ کے حرم شریف میں درس دیتے ہیں ) اور اس میں تمام ترکوں کی تکفیر اس بنا پر کی گئی تھی کہ انہوں نے سلطان عبدالحمید خان مرحوم کو معزول کیا ہے، شریف حسین کی بغاوت کو حق بجانب اور مستحسن قرار دیا گیا تھا، اور ترکوں کی خلافت کا انکار تھا، وغیرہ وغیرہ۔ حضرت نے اس پر دستخط کرنے سے صاف انکار کردیا اور کہا کہ چوں کہ یہ محضر ان علماء مکہ مکرمہ کی طرف سے ہے جوکہ حرم مکی میں پڑھاتے ہیں اور میں ہندوستان کا باشندہ ہوں ، اور حرم مکی میں مدرس بھی نہیں ہوں ، اس لئے مجھ کو کسی طرح اس پر دستخط کرنا درست نہیں ہے، وہ واپس چلا گیا، حاضرین میں سے بعض احباب نے کہا کہ اس کا نتیجہ خطرناک ہے، حضرت نے جواب دیا کہ پھر کیا کیا جائے؟ نہ عنوان اجازت دیتا ہے نہ معنون، معنون میں جو باتیں ذکر کی گئی ہیں وہ سراسر خلافِ شریعت ہیں ‘‘…… دو چار دن کے بعد شریف حسین خود جدہ گیا اور وہاں سے حکم بھیجا کہ فوراً مولانا محمود حسن اور ان کے رفقاء کو گرفتار


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 حضرت شیخ الہندؒ 2 1
3 تأثرات 8 1
4 ابتدائیہ 10 1
5 باب اول 12 1
6 حضرت شیخ الہندؒ؛ شخصیت، خدمات وامتیازات 14 5
7 ولادت، تعلیم واساتذہ 15 5
8 تدریس 16 5
9 احسان وسلوک ومعرفت 17 5
10 تحریکی وجہادی خدمات 17 5
11 جمعیۃ علماء وتحریک خلافت 20 5
12 جامعہ ملیہ 20 5
13 عزیمت واستقامت اور فداکاری 21 5
14 خوف اور حساسیت 23 5
15 امت کو قرآن سے جوڑنے اور اتحاد کی فکر 24 5
16 اخلاص 25 5
17 اکرام ضیف 26 5
18 اساتذہ کا اکرام وخدمت 27 5
19 اتباعِ شریعت 28 5
20 تواضع اور بے نفسی 31 5
21 حضرت شیخ الہند کے تصنیفی وتالیفی کارنامے 35 5
22 وفاتِ حسرت آیات 36 5
23 باب دوم 38 1
24 حضرت شیخ الہند: خدمت حدیث کے نمایاں گوشے 40 23
25 تحصیل علوم حدیث 40 23
26 تدریس حدیث 41 23
27 تدریس حدیث کا اسلوب وامتیاز 42 23
28 علم حدیث میں حضرت شیخ الہند کی دقت نظر اور اس کے نمایاں نمونے 46 23
29 (۱) سورج گرہن کی نماز 47 23
30 (۲) حدیث مصراۃ کی توجیہ 48 23
31 (۳) وضوکا بچا ہوا پانی 49 23
32 (۴)محبت نبوی میں نفسانیت 50 23
33 (۵) حدیث فہمی کا ایک اصول 51 23
34 (۶) حضرت عمرؓ اور شیطان 53 23
35 (۷) میت پررونے کا مسئلہ 54 23
36 (۸) یوم الشک کا روزہ 55 23
37 (۹) حالت استنجاء میں قبلہ کی طرف رخ یا پیٹھ کرنے کا مسئلہ 56 23
38 (۱۰) سمند ر کے پانی اورمردارکے مسئلہ والی حدیث 58 23
39 (۱۱) صحیح بخاری کے پہلے باب کی توضیح 59 23
40 (۱۲) وزن اعمال 60 23
41 حدیث کی سند عالی کا شرف و امتیاز 61 23
43 خدمت حدیث کے تعلق سے حضرت کے عظیم تصنیفی کارنامے 62 23
44 تصحیح ابو داؤد 64 23
45 ایضاح الادلہ اور ادلۂ کاملہ 65 23
46 احسن القریٰ 66 23
47 تقریر ترمذی 67 23
48 تقریر بخاری 67 23
49 تلامذہ 68 23
50 حاصل 69 23
51 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 70 1
52 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 70 51
53 l اسلام میں صبر کا مقام 70 51
54 l ترجمان الحدیث 70 51
55 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 70 51
56 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 71 51
57 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 71 51
58 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 71 51
59 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 71 51
60 l گلہائے رنگا رنگ 71 51
61 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 72 51
62 l علوم القرآن الکریم 72 51
63 l اسلام میں عبادت کا مقام 72 51
64 l اصلاح معاشرہ اور تعمیر سیرت واخلاق 72 51
65 l اسلام دین فطرت 73 51
66 l دیگر کتب: 73 51
67 l عربی کتب: 73 51
68 تفصیلات 3 1
69 ملنے کے پتے: 3 1
71 مشمولات 4 1
Flag Counter