ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2014 |
اكستان |
بہرحال یزید جو تھا اَب اُس نے اگر موقع لگا لیا اور اِتنی پی لی اور پھر لوگوں نے دیکھ لیا اور مشہور ہو گیا تو یہ بعید بات نہیں ہے کیونکہ وہ تو ہر گھر میں ہوتی تھی ایسی چیز ،دیہات میں گھر گھر میں اور شہروں میں اور (یہ یزید)تھا عرب ،بنو اُمیہ میں عربی النسل خالص تو اُس کے ہاں تو رواجی چیز تھی، اُس میں اگر تصرف وہ کر لے کہ اِقتدارِ اَعلیٰ میرے پاس ہے حاکمِ اَعلیٰ میں ہوں تویہ کوئی بعید چیز نہیں ،ہاں جو لوگ واقف نہیں ہیں وہ کہتے ہیں کہ شراب کہاں سے پہنچ گئی اُس کو کس نے سپلائی کی وغیرہ وغیرہ ایسی باتیں کریں گے لیکن یہ ناواقفیت ہے ۔ آقائے نامدار ۖ نے شراب کے بارے میں فرمایا رَأْسُ کُلِّ فَاحِشَةٍ فاحشہ کے معنی تو بدکاری کے ہیں اور برے کاموں بے حیائی بد کاری اور ہر گناہ کی سمجھ لیجئے چوٹی کی چیز ہے ، وہ گناہ کراتی ہے جو بہت اُوپر کے درجے کا گناہ ہوتا ہے یا بہت ہی بدترین گناہ ہوتا ہے تو اِس سے بچے رہو بالکل نہ پینا۔ اور فرمایا وَاِیَّا کَ وَالْمَعْصِیَةَ خدا کی نافرمانی سے بھی بچو فَاِنَّ بِالْمَعْصِیَةِ حَلَّ سَخَطُ اللّٰہِ معصیت کروگے نافرمانی کرو گے تو اللہ کی ناراضگی اُترے گی معاذاللہ ۔ اور فرمایا وَاِیَّاکَ وَالْفِرَارَ مِنَ الزَّحْفِ اور میدانِ جنگ سے بھاگنا پیچھے ہٹ کر ہر گز ایسے نہ کرو۔ مختلف قسمیں آئیں ہیں اِنسانوں کی حدیث شریف میں جیسے جب میدانِ جنگ میں جاتا ہے تو پتے کی طرح لرزنے لگتا ہے یہ بھی قسمیں ہیں، باقی وہ جس جگہ ہے وہ سپلائی کرنے کے کام پر ہے یا مرہم پٹی کے کام پر ہے وہاں سے پیچھے ہٹنا اُس کے لیے جائز نہیں، چلو ٹھیک ہے لڑ نہیں سکتا لیکن جس جگہ ہے وہاں رہے اگر وہاں سے بھاگتا ہے تو پھر یہ (درست) نہیں ہے وَاِنْ ھَلَکَ النَّاسُ ١ چاہے لوگ نقصان میں جارہے ہوں ہلاک ہورہے ہوں یعنی بہت شہید ہو رہے ہوں پھر بھی تم جس جگہ ہو جہاں تمہیں لگا دیا گیا تم وہاں ہی رہو۔ تو آقائے نامدار ۖ نے بہت چیزیں اِرشاد فرمائی ہیں تعلیم فرمائی ہیں ابھی اِس حدیث کی چند چیزیں اور باقی ہیں ،یہ وہ باتیں ہیں جو حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو آپ نے تعلیم فرمائی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اَعمالِ صالحہ کی توفیق دے، آمین۔ اِختتامی دُعا ١ مشکوة شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٦١