Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2014

اكستان

31 - 65
مانتے ہی نہیں اور یہ ناممکن ہے کہ حکومت بھی ہو اور دُوسری جگہ اُس سے کوئی کام بھی نہ پڑے ایک حکومت ہو اور دُوسری حکومت سے کوئی واسطہ ہی نہ ہو ،یہ تجارتیں چلتی تھیں، عرب میں پہلے سے تھیں   (رِحْلَةَ الشِّتَآئِ وَالصَّیْفِ)جو تھی، وہ تھی ہی تھی اور وہ رہی ہے اِبتدائے اِسلام میں بھی رہی ہے اور بعد میں بھی رہی ہے حتی کہ اَبوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے زمانے میں باقاعدہ جنگ چھڑ گئی جب باقاعدہ جہاد شروع ہوا ہے تو اُس دَور میں وہ ختم ہوگئی ورنہ تجارت غیر مسلموں سے رہی ہے جاری، ہاں دارُالاسلام میں جو غیر مسلم رہتا ہے یہاں پاکستان میں اُس سے سودی لین دین آپ کریں اِس کی اِجازت نہیں،  غیر مسلم حکومت کوئی ہو یا حکمراں ہو اُس سے معاملہ ہو تو اِجازت ہے اُس میں بھی اِحتیاط یہ ہے کہ وہ معاملہ یہاں نہ ہو وہاں ہو، جہاں دارُالکفر ہے جہاں دارُالحرب ہے۔ 
آقائے نامدار  ۖ  نے یہ (سود کا فرسودہ نظام) بالکل ختم کردیا ( اِنْ تُبْتُمْ فَلَکُمْ  رُئُ وْسُ اَمْوَالِکُمْ ) بس اپنا رأس المال لے لو جو تم نے دیا تھا اُس کو اور قرض کی اِجازت دی، قرض درست ہے اَمانت رکھی جا سکتی ہے درست ہے اور قرض پر جو تکلیف پہنچتی ہے اُس پر ثواب بھی ہے۔ 
 آقائے نامدار  ۖ  نے جب مکہ فتح ہو گیا اور بعد میں حج ہوا ہے تو اُس موقع پر اِعلان فرمایا تھا کئی چیزوں کا ،ایک میں پہلے بتا چکا ہوں کہ رسول اللہ  ۖ  کے خاندان کا ایک بچہ تھا اُس کو قتل کردیا گیا تھا تو آقائے نامدار  ۖ نے فرمایا کہ اَلَا اِنَّ دِمَائَ الْجَاھِلِیَّةِ مَوْضُوْعَة   زمانۂ جاہلیت کے جو خون ہیں وہ ختم ہیں اَب اِسلام میں وہ (جاہلیت والی چیزیں ) دوبارہ زندہ نہ کرو جو کسی نے کسی کو مارا ہے تو اَب اُس کا بدلہ نہ لو ورنہ قبائل لڑتے ہی رہتے، بالکل ختم کردیا اور فرمایا  لاَ تَرْجِعُوْا بَعْدِیْ کُفَّارًا  یَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ کہ دوبارہ وہ کفر والے کام نہ کرنا کہ ایک دُوسرے کی جان لینے لگو ایک دُوسرے کی گردن مارنے لگو تو ایک یہ کیا اور دُوسرے فرمایا کہ اِسلام میں ''ربوا'' کوئی نہیں  لاَرِبٰوا فِی الْاِسْلَامِ  یہ تعلیم دی، اِس طرح کے جو بھی کلمات تھے یہ حجة الوداع کے موقع پر فرمائے پھر (سود کے معاملہ میں) اپنے اُوپرسب سے پہلے عمل کر کے دِکھا یا توگویا صحیح طریقہ جو ہے ہدایت پھیلانے کا وہ ہے ہی یہ کہ جو سب سے بڑا ہے یاحکمران ہے یا بااِختیار ہے وہ عمل کرے اگر وہ عمل کرتا ہے تو نیچے تک
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 2 1
3 حرف آغاز 3 1
4 دعوت نامہ اَمن عالم کانفرنس 4 3
5 اَمن ِعالم کانفرنس 7 3
6 دانشورانِ ملک و ملَّت : 9 5
7 خطبہ ٔ صدارت 13 5
8 تمہید : 14 5
9 حضرت شیخ الہند اور علماء کا کردار : 14 5
10 حضرت شیخ الہند کی خدمات : 15 5
11 (١) سماج میں علماء کا کردار : 16 5
12 (٣) اَقلیتوں کے حقوق کی پاسداری و رعایت : 17 5
13 (٤) پڑوسی اور خصوصًا غیر مسلم پڑوسی کے حقوق کی رعایت : 18 5
14 (٥) مسلکی تشدد کی مذمت : 19 5
15 (٦) صالح معاشرہ کی تشکیل اور عورتوں، بچوں کے حقوق کی پاسداری : 19 5
16 شیخ الہند عالمی اَمن فورم قائم کرنے سے متعلق تجویز 21 3
17 درسِ حدیث 24 1
18 سود خور کا مزاج : 25 17
19 سود خور کی خواہش : 26 17
20 اِنسانی حقوق مسلم ہو یا کافر : 26 17
21 معرکہ ٔ طائف اور بے حیا عورت : 27 17
22 تاریخی حقیقت ''غیر سودی'' جدید نظام ہے، ''سودی'' فرسودہ نظام ہے : 27 17
23 ''سود خور'' کا اپنے بھائی کے ساتھ سلوک : 27 17
24 سو دخوروں کی بے وزن دلیل اور اُس کاجواب : 28 17
25 سود کے بجائے قرض اور اَٹھارہ گنا ثواب : 29 17
26 قرض دینے کے بعد اِمام ِ اَعظم کی اِحتیاط : 30 17
27 نبی علیہ السلام کے ہاتھوں فرسودہ نظام کا خاتمہ اور جدید مالیاتی نظام کی بنیاد : 30 17
28 کفار کے ساتھ سودی معاملات : 30 17
29 بسم اللہ کی اہمیت 33 1
30 اَولاد کو بسم اللہ سکھانا والدین کی بخشش اور نجات کا ذریعہ : 33 29
31 مغفرت کا ایک واقعہ : 33 29
32 عذاب سے چھٹکارے کا ذریعہ : 33 29
33 بسم اللہ کی وجہ سے آخرت کے درجات : 34 29
34 ایک حدیث ِقدسی : 34 29
35 وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 35 29
36 کھانے سے پہلے بسم اللہ پڑھنے کا حکم : 35 29
37 کھانے میں برکت : 35 29
38 کپڑے اُتارتے وقت : 36 29
39 گھر سے نکلتے وقت شیطان سے حفاظت : 37 29
40 گھر میں داخل ہوتے وقت بسم اللہ پڑھنے کا فائدہ : 37 29
41 بچہ کے پیدا ہوتے ہی شیطان سے حفاظت : 37 29
42 ہر دُعا سے پہلے : 37 29
43 کشتی پر سوار ہوتے وقت : 38 29
44 بسم اللہ قرب ِخدا وندی کا ذریعہ : 38 29
45 جنت کی چاروں نہروں سے سیرابی : 38 29
46 اِسلام کیا ہے ؟ 40 1
47 دُوسرا سبق : نماز 40 46
48 نماز کی اہمیت اور اُس کی تاثیر : 40 46
49 نماز نہ پڑھنا اور نماز نہ پڑھنے والے رسول اللہ ۖ کی نظر میں : 40 46
50 نماز نہ پڑھنے والوں کی میدانِ حشر میں رُسوائی : 41 46
51 نماز کی برکتیں : 42 46
52 جماعت کی تاکید اور فضیلت : 43 46
53 خشوع و خضوع کی اہمیت : 44 46
54 قصص القرآن للاطفال 46 1
55 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 46 54
56 قابیل اور ہابیل کا قصہ 46 54
57 تعلیم النسائ 49 1
58 بہشتی زیور کی اہمیت، اِفادیت و خصوصیت : 49 57
59 دُنیاوی فنون اور دَستکاری کی تعلیم : 50 57
60 لڑکیوں کو اَنگریزی اور جدید تعلیم : 50 57
61 جدید تعلیم کا ضرر : 50 57
62 جدید تعلیم بے حیائی کا دروازہ ہے : 51 57
63 یورپ اور اَمریکہ والوں کا اِقرار : 52 57
64 عورتوں کو منطِق و فلسفہ پڑھانا : 52 57
65 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
66 حضرت فاروقِ اعظم کی شہادت : 53 65
67 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 65
68 حاصلِ مطالعہ 57 1
69 قوتِ حافظہ اللہ کی عطا ہے : 57 68
70 آیة من آیات اللّٰہ 57 68
71 یتیم کی کفالت کرنے پر حسنِ خاتمہ : 58 68
72 اَخبار الجامعہ 63 1
73 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter