Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013

اكستان

4 - 64
اب اگر حکومت ِ وقت نے اَکابر کے حوصلہ اور ثابت قدمی کو قدر کی نگاہ سے نہ دیکھا یا اِس کو  کسی کمزوری پر محمول کر کے نظر اَنداز کرنے کی غلطی کی تو آنے والا کل بڑا تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔  حکومت ِوقت کو یہ حقیقت پیشِ نظر رکھنی چاہیے کہ اِس ملک کی اَسی فیصد آبادی اہل سنت والجماعت پر مشتمل ہے اہل ِتشیُّع اِس ملک میں مشکل سے پانچ فیصد بھی نہیں ہیں اِس کے باوجود ہر سال عاشورۂ محرم کے موقع پر پورے ملک میں جس طرح وہ اُدھم مچاتے ہیں وہ کسی پر مخفی نہیں ہے۔ 
عید الفطر اور عیدالاضحی جیسے اہم مذہبی تہواروں کی تعطیلات کے معاملہ میں ہماری حکومتیں  اِنتہائی بخل سے کام لیتی ہیں اور بہانہ یہ بنایاجاتا ہے کہ کارو بارِ زندگی معطل ہوجانے سے اَربوں روپے کا نقصان ہوجاتا ہے جبکہ دُوسری طرف ایک حقیر اَقلیتی فرقہ کے خود ساختہ ماتمی جلوسوں کی خاطر  بلاوجہ اہل سنت کی اَکثریت کودو دِن کے لیے کاروباری سر گرمیاں بندکرنے پر مجبور کیا جاتا ہے جس سے    فی الواقع ملک کو اَربوں روپے کے خسارہ کے ساتھ ساتھ لڑائی جھگڑوں اور قتل وغارت گری سے دو چار ہونا پڑتا ہے۔ ہر چھوٹی بڑی شاہراہ پرعوام الناس کی آزادانہ آمد و رفت بند کر دی جاتی ہے اور یوں عملاً پورے ملک کا بِلا وجہ پہیہ جام کر دیا جاتا ہے۔مزید برآں یہ کہ اِن عادی شرپسندوں کے جعلی ماتمی جلوسوں کو اِس طرح تحفظ فراہم کیا جاتا ہے جیسے یہ پوراملک ہی شیعوں کا ہو۔ 
راولپنڈی کے عظیم سانحہ کے بعد حکومت کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں اور قانون ساز اِداروں کو اپنی ذمہ داری کا اِحساس کرتے ہوئے فوری قانون سازی کے ذریعہ اِس حقیر سی اَقلیت کی دھینگہ مشتی  کو لگام دیتے ہوئے تمام تعزیہ داری کے جلوسوں پر پابندی لگادینی چاہیے اور سابقہ تمام لائسنس منسوخ قرار دے کر آئندہ کے لیے کسی بھی قسم کے لائسنس کے اِجراء کا قانون ختم کردینا چاہیے ۔
جلوس نکالنا عبادت نہیں ہے بلکہ شرارت ہے عبادت عبادت گاہوں میں ہوتی ہے سڑکوں پر نہیں، ملک کی اکثریت جو کہ اہلِ سنت و الجماعت سے تعلق رکھتی ہے اُس کی ترجمانی کرتے ہوئے حکومت  کو اہل ِتشیُّع پر یہ حقیقت پوری طرح واضح کردینی چاہیے کہ یہ ملک رافضیوں کانہیں ہے بلکہ ملک کی اکثریت اہل سنت والجماعت کا ہے لہٰذا یہ اَقلیت آئندہ اپنے مذہبی تہوار اپنی چار دیواری میں اَداکریں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 7 1
4 اِنہوں نے کچھ سوالات کیے ۔ 8 3
5 اِیمان کا اہم ثمرہ : 8 3
6 نفس کی فناء : 9 3
7 ٹھکائی سے ہی جھوٹے نبی کا دماغ درست ہو گیا : 9 3
8 اپنی ''ذات'' کی نفی : 10 3
9 زبان کا عمل اللہ کی یاد : 10 3
10 لوگوں کے ساتھ معاملات ،مثال سے وضاحت : 11 3
11 'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : 12 3
12 حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے : 13 3
13 اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے : 13 3
14 ہمارے ہاں کے بڑے، ہندوؤں سے ڈریں : 14 3
15 عدل پر مبنی تجارتی پالیسی : 14 3
16 پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ 17 1
17 اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد 17 16
18 فوائد : 17 16
19 پردہ کے اَحکام 19 1
20 شہوت بالامارِد کی اِبتداء : 19 19
21 شہوت بالامارِد کی قباحت و خباثت 20 19
22 شہوت بالامارِد میں اِبتلاء ِعام : 21 19
23 عشق یا فِسق اور شہوت بالقلب : 21 19
24 لفظ ''لواطت'' کا اِستعمال درست نہیں : 22 19
25 شہوت کی اَقسام 22 19
26 اچھا کھانے اور فضول باتوں کا نشہ : 22 19
27 عشاء کے بعد کی مجلس : 23 19
28 بد نگاہی کا مرض کیسے پیدا ہوتا ہے : 23 19
29 بد نگاہی سے بچنے کی تدبیر : 23 19
30 بدنگاہی چھوڑنے کے لیے آسان علاج : 24 19
31 بد نگاہی میں مبتلا شخص کا آسان علاج : 24 19
32 اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : 25 19
33 حضرت تھانوی کی اِحتیاط : 25 19
34 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 26 1
35 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 26 34
36 حضرت فاروقِ اَعظم کے مکاشفات وکرامات 26 34
37 اِسلامی اَذکار و دُعائیں 33 1
38 اَحکام و فضائل 33 37
39 رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : 33 37
40 ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ : 35 37
41 عالمِ اَسباب میں دُعا : 36 37
42 نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں : 37 37
43 دُعا کے معنٰی : 38 37
44 حقیقت ِدُعا : 39 37
45 دُعا کی اَقسام : 40 37
46 اِنفرادی دُعائیں : 40 37
47 اِجتماعی دُعائیں : 40 37
50 نظامِ اَذکارواَدعیہ کی غایت : 41 37
52 صوفیہ کے اَوراد و اَذکار: 41 37
53 دس کلماتِ اَذکار کاتذکرہ جن کاہرشریعت میں رواج ومعمول رہا : 42 37
54 دُعامانگنے کا سادہ اور آسان طریقہ : 43 37
55 دُعااور تعوذ کی مثال : 43 37
56 تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز : 44 37
57 لفظ اَللّٰھُمَّ سے دُعائو ں کاآغاز: 45 37
58 دُعا میں حضورِ قلب : 45 37
59 گلدستۂ اَحادیث 47 1
60 وفیات 52 1
61 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 53 1
62 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 53 61
63 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 53 61
64 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 54 61
65 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 56 61
66 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 57 61
67 عالمی خبریں 61 1
68 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter