Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2013

اكستان

27 - 64
کی فوج سامنے سے بھی آرہی ہے اور پیچھے سے بھی آرہی ہے جس کی لوگوں کو خبر نہیں یہ دیکھ کر میرا دِل قابو میں نہ رہا اور میں نے آواز دی کہ اے ساریہ پہاڑ سے مل جاؤ۔ تھوڑے دنوں کے بعد جب   ساریہ رضی اللہ عنہ کا قاصد آیا تو اُس نے سارا واقعہ بیان کیا کہ ہم لوگ لڑائی میں مشغول تھے کہ یکایک آواز آئی  یَا سَارِیَةُ !  الْجَبَلَ  اِس آواز کو سن کر ہم لوگ پہاڑ سے مل گئے اور ہم کو فتح ملی۔ 
٭  جب مصر فتح ہوا تو اہلِ مصر نے عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ (فاتح ِ مصر) سے کہا کہ ہمارے ملک میں کاشتکاری کا دارو مدار دریائے نیل پر ہے اور دریائے نیل کا یہ دَستور ہے کہ ہرسال ایک کنواری لڑکی جو حسن و جمال میں سب سے ممتاز ہوتی ہے دریا میں ڈال دی جاتی ہے اگر کسی سال ایسا نہ کیا جائے تو دریا نہیں بڑھتا اور قحط پڑ جاتا ہے ۔حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے یہ واقعہ حضرت فاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ کو لکھ کر بھیجا، آپ نے جواب میں تحریر فرمایا کہ اِسلام ایسی وحشیانہ رسموں کی اِجازت نہیں دیتا اور آپ نے ایک خط دریائے نیل کے نام لکھ کر بھیجا جس کا مضمون یہ تھا  : 
بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم
 یہ خط اللہ کے بندے عمر بن خطاب کی طرف سے نیل ِمصر کے نام ہے اگر تو اپنے اِختیار سے جاری ہے تو ہم کو تجھ سے کوئی کام نہیں اور اگر تو اللہ کے حکم سے جاری ہے تو اَب اللہ کے حکم سے جاری رہنا۔ 
اِس خط کے ڈالتے ہی دریائے نیل بڑھنا شروع ہوا ، سالہائے ما سبق کی بہ نسبت چھ گز زیادہ بڑھا اور اُس دِن سے یہ رسمِ بد موقوف ہوگئی۔ 
٭  زمانۂ قحط میں جب حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے پانی برسنے کی دُعامانگی اور پانی برسا تو کچھ بدولوگ باہر سے آئے اور اُنہوں نے بیان کیا کہ اَمیر المومنین ہم لوگ فلاں دِن فلاں وقت اپنے جنگل میں تھے کہ یکایک اَبرا ٹھا اور اُس سے یہ آواز آرہی تھی  :
اَتَاکَ الْغَوْثُ اَبَا حَفْصٍ  ،  اَتَاکَ الْغَوْثُ اَبَا حَفْصٍ	یعنی اے اَبو حفص  !  آپ کے لیے بارش آگئی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 7 1
4 اِنہوں نے کچھ سوالات کیے ۔ 8 3
5 اِیمان کا اہم ثمرہ : 8 3
6 نفس کی فناء : 9 3
7 ٹھکائی سے ہی جھوٹے نبی کا دماغ درست ہو گیا : 9 3
8 اپنی ''ذات'' کی نفی : 10 3
9 زبان کا عمل اللہ کی یاد : 10 3
10 لوگوں کے ساتھ معاملات ،مثال سے وضاحت : 11 3
11 'بات'' بھی اَمانت ہوتی ہے : 12 3
12 حاکم پر کافر سے اِنصاف بھی فرض ہے : 13 3
13 اِقامت ِدین و جہاد بھی حاکم کا فریضہ ہے : 13 3
14 ہمارے ہاں کے بڑے، ہندوؤں سے ڈریں : 14 3
15 عدل پر مبنی تجارتی پالیسی : 14 3
16 پاکستان میں آئینِ اِسلامی کا نفاذ 17 1
17 اُس کا طریقہ ، اُس کے فوائد 17 16
18 فوائد : 17 16
19 پردہ کے اَحکام 19 1
20 شہوت بالامارِد کی اِبتداء : 19 19
21 شہوت بالامارِد کی قباحت و خباثت 20 19
22 شہوت بالامارِد میں اِبتلاء ِعام : 21 19
23 عشق یا فِسق اور شہوت بالقلب : 21 19
24 لفظ ''لواطت'' کا اِستعمال درست نہیں : 22 19
25 شہوت کی اَقسام 22 19
26 اچھا کھانے اور فضول باتوں کا نشہ : 22 19
27 عشاء کے بعد کی مجلس : 23 19
28 بد نگاہی کا مرض کیسے پیدا ہوتا ہے : 23 19
29 بد نگاہی سے بچنے کی تدبیر : 23 19
30 بدنگاہی چھوڑنے کے لیے آسان علاج : 24 19
31 بد نگاہی میں مبتلا شخص کا آسان علاج : 24 19
32 اِمام اَبو حنیفہ کا تقوی اور اَمردوں سے اِحتیاط : 25 19
33 حضرت تھانوی کی اِحتیاط : 25 19
34 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 26 1
35 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 26 34
36 حضرت فاروقِ اَعظم کے مکاشفات وکرامات 26 34
37 اِسلامی اَذکار و دُعائیں 33 1
38 اَحکام و فضائل 33 37
39 رُوحانی زندگی کی بقا واِصلاح : 33 37
40 ذکر و دُعا پر اِطمینانِ قلب کا الٰہی وعدہ : 35 37
41 عالمِ اَسباب میں دُعا : 36 37
42 نظامِ عبادت میں اَذکار اور دُعائیں : 37 37
43 دُعا کے معنٰی : 38 37
44 حقیقت ِدُعا : 39 37
45 دُعا کی اَقسام : 40 37
46 اِنفرادی دُعائیں : 40 37
47 اِجتماعی دُعائیں : 40 37
50 نظامِ اَذکارواَدعیہ کی غایت : 41 37
52 صوفیہ کے اَوراد و اَذکار: 41 37
53 دس کلماتِ اَذکار کاتذکرہ جن کاہرشریعت میں رواج ومعمول رہا : 42 37
54 دُعامانگنے کا سادہ اور آسان طریقہ : 43 37
55 دُعااور تعوذ کی مثال : 43 37
56 تین طریقوں سے دُعاؤں کاآغاز : 44 37
57 لفظ اَللّٰھُمَّ سے دُعائو ں کاآغاز: 45 37
58 دُعا میں حضورِ قلب : 45 37
59 گلدستۂ اَحادیث 47 1
60 وفیات 52 1
61 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 53 1
62 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 53 61
63 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 53 61
64 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 54 61
65 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 56 61
66 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 57 61
67 عالمی خبریں 61 1
68 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter