ذکر اللہ اور اطمینان قلب |
ہم نوٹ : |
|
اس وعظ کا تعارف دنیا میں ہر شخص چین اور اطمینان چاہتا ہے۔ کافر ہو یا مسلمان، امیر ہو یا غریب کوئی عقلمند انسان ایسا نہیں جسے چین و اطمینان کی ضرورت نہ ہو۔ اگر کوئی یہ کہے کہ میں بے سکونی اور بے چینی چاہتا ہوں تو اسے دماغی امراض کے ڈاکٹر کے پاس لے جایا جاتا ہے تاکہ اس کے دماغی خلل کا علاج ہوسکے۔ معلوم ہوا کہ سکونِ قلب بین الاقوامی طورپر مطلوبہ شے ہے۔ شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وعظ ’’ذکر اللہ اور اطمینان قلب‘‘ میں اس بات کا تذکرہ فرمایا ہے کہ دلوں کا سکون اور چین انسان کے ہاتھ میں نہیں بلکہ صرف اللہ کی یاد میں ہے۔ اللہ کی یاد سے مراد اللہ کے بتائے ہوئے احکامات پر عمل کرنا ہے۔ شریعت کے مطابق زندگی گزارنے والے کو اللہ تعالیٰ وہ چین اور اطمینان عطا فرماتے ہیں کہ ان کے پاس بیٹھنے والے بھی چین و اطمینان پاجاتے ہیں۔