Deobandi Books

ذکر اللہ اور اطمینان قلب

ہم نوٹ :

33 - 50
صدمہ و غم میں مرے دل کے تبسم کی مثال
جیسے غنچہ گھرے  خاروں  میں چٹک  لیتا ہے
چاروں طرف کانٹے ہیں لیکن غنچہ ان کانٹوں کے درمیان کھل جاتا ہے یا نہیں؟ نسیم صبح آتی ہے اور کلیوں کو کانٹوں کے درمیان کھلادیتی ہے اور پھول کھل جاتا ہے۔ تو نسیم صبح میں تو یہ اثر ہو اور اللہ کی رحمت کی جو ہوائیں اللہ کے عاشقوں پر برستی ہیں، ان میں یہ طاقت نہ ہو کہ غموں میں ان کا دل اللہ خوش رکھے۔
غم کیوں؟
غم اس لیےدیتے ہیں کہ اللہ کوبھول نہ جائیں یادل میں تکبرنہ پیداہوجائے۔    اللہ میاں بھی بیلنس رکھتے ہیں اپنے عاشقوں کا۔ زیادہ تعریف سننے سے بیلنس خطرہ میں پڑتا ہے یانہیں تو کبھی کچھ غم بھیج دیتے ہیں تاکہ میرے بندے کی عبدیت کا زاویہ قائم نوّے ڈگری سے ذرا سا اِدھر اُدھر نہ ہو، بندگی قائم رہتی ہے ورنہ تکبر آسکتا ہے یا نہیں؟ یہ تو میری تعبیر تھی۔ اب مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی تعبیر پیش کرتا ہوں۔مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ جس سے خوش رہتا ہے اور جو بندے زمین پر اللہ کو خوش رکھتے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کو زمین پر خوش رکھنے کی ضمانت اور کفالت قبول کرتا ہے۔
کیوں صاحب! کوئی بیٹا اپنے ابا کو ہر وقت خوش رکھے، ابا اس کو خوش نہیں رکھے گا اپنی طاقت بھر؟ یہاں ابا کمزور بھی پڑسکتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی طاقت میں کوئی کمی نہیں ہوسکتی تو جو بندہ اللہ کو خوش رکھے گا تو کیا اللہ تعالیٰ اس کو خوش رکھنے کی ضمانت قبول نہیں کرے گا؟ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں سن لو اے اہلِ دنیا     ؎
گر  او  خواہد  عین  غم  شادی   شود
اگر وہ اللہ چاہے تو غم کی ذات کو خوشی بنادے۔ ہم لوگ اور یہ سائنس داں تو غم کو ہٹاکر اس کی جگہ خوشی کو لائیں گے لیکن وہ اللہ تعالیٰ قادر ہے کہ اس غم کی ذات پر رحمت کی نگاہ ڈال دیں اور وہ غم ہی خوشی بن جائے۔ عین بہ معنیٰ ذات یعنی خود غم خوشی بن جائے  ؎
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ذکر اللہ اور اطمینانِ قلب 9 1
3 ہر شخص کی خواہش 9 1
4 اللہ کی یاد کا تیل 10 1
5 حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ 10 1
6 اسلام کی فتح۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اسلام 11 1
7 دودُعائیں 12 1
8 فقہ فی الدین 12 1
9 حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ کا تفقہ 12 1
10 مخلوق میں محبوبیت 13 1
11 ابرار کون ہیں؟ 14 1
12 بیویوں پر ظلم 15 1
13 حضرت مظہر جان جاناں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ 15 1
14 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا ارشاد 16 1
15 بھلے ایام 16 1
16 نمک تیز ہونے پر مغفرت 18 1
17 ایک حدیث 19 1
18 فوائدِ حدیث 19 1
19 نظر کی حفاظت 20 1
20 آتشی آئینہ 20 1
21 نظر پڑنا اور پڑانا 20 1
22 واقعہ شاہ ابوالحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ 21 1
23 واقعہ شاہ ابرار الحق صاحب 22 1
24 گناہوں سے ناخوشی 22 1
25 صدیق کی تین تعریف 23 1
26 ایک اِشکال اور جواب 23 1
27 جنازہ کی تین قسمیں 24 1
28 ایک بزرگ کی نصیحت 25 1
29 خواجہ مجذوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا شعر 25 1
30 ذکر کی دو قسمیں 26 1
31 علامہ اسفرائینی کی دُعا 26 1
32 محبوبیت کے دو دروازے 26 1
33 اولیاء کا مقام 27 1
34 اللہ کی یاد کی مثال 28 1
35 اللہ کے دو حق 29 1
36 اہل اللہ کی صحبت 29 1
37 اہل اللہ کے پاس کتنا رہے؟ 30 1
38 ایک شرط 30 1
39 شیخ مضبوط ہو 31 1
40 شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کا ملفوظ 31 1
41 غم پروف دل 31 1
42 غم میں چین کیسے؟ 32 1
43 غم کیوں؟ 33 1
44 دنیا کے اور اللہ کے غم میں فرق 34 1
45 خوف میں امن کیسے؟ 34 1
46 امن کہاں ہے؟ 35 1
47 اللہ کے نام کی عظمت 37 1
48 دو مبارک انسان 38 1
49 دارالعلوم کیا ہے؟ 38 1
50 ولی اللہ کیسے بنیں؟ 39 1
51 گناہ سے حفاظت ضروری ہے 39 1
52 اللہ کی محبت کا پیٹرول 40 1
53 صحبتِ شیخ کی ضرورت 40 1
54 مقاصدِ نبوت 40 1
55 کچھ کام نہ آئے گا 41 1
56 کشتی پانی پر 42 1
57 دنیا مطلق بری نہیں 42 1
58 قلب سلیم کے پانچ راستے 43 1
63 کُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَۃُ الۡمَوۡتِ 46 1
64 اولاد کی تربیت 43 58
65 غلط عقیدوں سے پاکی 44 58
66 خواہشات کا غلبہ نہ ہو 44 58
67 غیر اللہ سے دل پاک ہو 45 58
Flag Counter