ذکر اللہ اور اطمینان قلب |
ہم نوٹ : |
|
کا تربیت یافتہ ہونا ضروری ہے۔ اب میں آیت کی تفسیر پیش کرتا ہوں۔ کچھ کام نہ آئے گا اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن نہ مال کام آئے گا نہ اولاد کام آئے گی۔ عربی کا ایک قاعدہ ہے اِنَّ النَّکْرَۃَ اِذَا وَقَعَتْ تَحْتَ النَّفْیِ تُفِیْدُ الْعُمُوْمَ یعنی جب نفی کے بعد نکرہ آئے تو عموم کا فائدہ ہوگا۔ مَالٌ وَّ لَا بَنُوۡنَ دو نکرہ استعمال فرمائے یعنی مال اور اولاد قیامت کے دن کچھ بھی مفید نہ ہوگا۔ جس پر مولانا محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے دو شعر سناتا ہوں ؎ مال و اولاد تری قبر میں جانے کو نہیں تجھ کو دوزخ کی مصیبت سے چھڑانے کو نہیں جز عمل قبر میں کوئی بھی ترا یار نہیں کیا قیامت ہے کہ تو اس سے خبردار نہیں ہر شخص کا جنازہ یہ کہتا ہے ؎ شکریہ اے قبر تک پہنچانے والو شکریہ اب اکیلے ہی چلے جائیں گے اس منزل سے ہم دوسرا جنازہ یہ کہتا ہے ؎ دباکے قبر میں سب چل دیے دُعا نہ سلام ذرا سی دیر میں کیا ہوگیا زمانے کو آکر قضا باہوش کو بے ہوش کرگئی ہنگامۂ حیات کو خاموش کرگئی جب تک زندگی ہے بیٹے کی شادی ہے، بیٹی کی شادی ہے، فلاں مکان فلاں دکان۔ میں اس کو منع نہیں کررہا ہوں لیکن بتلا رہا ہوں کہ آنکھ بند ہوئی اور سب کھیل ختم ہوجائے گا۔