ذکر اللہ اور اطمینان قلب |
ہم نوٹ : |
|
ولی اللہ کیسے بنیں؟ بمبئی میں ایک شخص نے پوچھا کہ ولی اللہ بننے کا نسخہ بتائیے۔ میں نے کہا ابھی ائیرپورٹ پر بتاتا ہوں،یہ ہوائی جہاز زمین سے بنتا ہے یا آسمان سے آتا ہے؟ سارا میٹریل زمین کا ہوتا ہے، لوہا، تانبا، پیتل وغیرہ سب زمین کا ہے،مگر یہ زمین سے ٹیک آف ( Take Off ) کیسے کرلیتا ہے؟ ایک اسٹیم دوسرا پائلٹ آگے بیٹھا ہوتا ہے اور تیسری ایک اور وجہ ہے کہ اس کی اسٹیم میں کوئی ہتھوڑا نہ ماردے یعنی اسٹیم نہ نکالے۔ بس یہ تین کام کرلو، دنیا میں رہتے ہوئے بھی ولی اللہ بن جاؤگے۔ جس پر میرا ایک اُردو میں شعر ہے ؎ دنیا کے مشغلوں میں بھی یہ باخدا رہے یہ سب کے ساتھ رہ کے بھی سب سے جدا رہے ہم لوگ بھی زمین کے ہیں۔ تین کام کرلیں،ایک اللہ کی محبت کی اسٹیم ہو، دوسرے کوئی اللہ والا اپنا رہنما ہو، مشیر ورہبر ہو، تیسرے ہماری اسٹیم محبت میں کوئی ہتھوڑا نہ مارا جائے، مثلاً آنکھ سے بدنظری کرلی، تو یہاں سے اسٹیم نکال دی، کان سے گانا سن لیا تو اسٹیم نکل گئی،یہ پانچ ٹونٹیاں لگی ہوئی ہیں (کان،آنکھ، ناک، زبان، اور ہاتھ پیر کی) اسٹیم بھری ہو اور ٹونٹیاں بھی بند ہوں تو جہاز چل پڑے گا۔ گناہ سے حفاظت ضروری ہے جدہ سے مکہ مکرمہ میرے مرشد حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم ائیرکنڈیشنڈ کار سے چلے لیکن اندر گرمی تھی۔ کار چلانے والے میرے پیر بھائی حاجی انوارا لحق صاحب تھے۔ انہوں نے کہا حضرت کسی طرف کھڑکی کا شیشہ کھلا ہوا ہے تو میری طرف کا شیشہ ہی کھلا ہوا تھا، بس جلدی سے شیشہ بند کیا اور ٹھنڈک ہوگئی۔ شاہ ابرار الحق صاحب نے فرمایا کہ شیشہ کھلا ہوا تھا تو ائیر کنڈیشن کام نہیں کررہا تھا، کار گرم تھی۔ اسی طرح بعض لوگ دل میں اللہ کے ذکر کا ائیر کنڈیشن چلاتے ہیں مگر آنکھوں اور کانوں کے شیشوں کی حفاظت نہیں کرتے۔حواسِ خمسہ گناہ سےمحفوظ نہیں رکھتے،نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ائیر کنڈیشن