ذکر اللہ اور اطمینان قلب |
ہم نوٹ : |
|
کی عقلیں تھوڑی ہوتی ہیں۔11؎ عقل تو آدھی ہے مگر ایک حدیث اور سن لیجیے۔ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ عورتیں آدھی عقل کی تو ہیں لیکن جو نامحرم ہیں وہ ان کو نہ دیکھیں کیوں کہ پوری عقل والوں کی عقل اُڑا لے جاتی ہیں۔12؎ یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے ہیں کہ ہیں تو آدھی عقل کی لیکن اگر آنکھ سے آنکھ ملائی جائے، چاہے وہ ایئرپورٹ لندن ہو یا ایئرپورٹ فرانس ہو تو عقل اُڑجائے گی۔ نظر کی حفاظت نظر کے بارے میں لوگ کہتے ہیں کہ لو نہ دو دیکھ تو لو، اس میں کیا حرج ہے اور ایک صاحب نے تو غضب کردیا۔ حکیم الامت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو خط لکھا کہ ہم تو ان حسینوں کو دیکھ کر اللہ تعالیٰ کی معرفت حاصل کرتے ہیں کہ واہ رے میرے اللہ! کیا شان ہے آپ کی، ایسے ایسے حسین آئینے پیدا کردیے،یہ تو آئینہ جمال خداوندی ہیں، کون ان کو دیکھنے کو منع کرتا ہے؟ تو حضرت نے ان کو جواب میں لکھا کہ بے شک یہ آئینہ جمالِ خداوندی ہیں لیکن آئینہ کی دو قسمیں ہیں۔ آتشی آئینہ آئینہ ایک شیشے کا ہوتا ہے اور ایک آتشی۔ آتشی آئینہ میں دوسری طرف چیز جل جاتی ہے، آگ لگ جاتی ہے،یہ حسین آئینے تو ہیں لیکن آتشی آئینے ہیں، تمہارا ایمان جل کر خاک ہوجائے گا اور صحت بھی خراب ہوجائے گی اور پاگل بھی ہوجاؤگے، دماغ صحیح نہیں رہے گا۔ اس لیے بخاری شریف میں ہے۔ نظر پڑنا اور پڑانا سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو نامحرموں پر نظر ڈالتا ہے، آنکھوں کا زنا _____________________________________________ 11 ؎ارشاد الساری للقسطلانی: 78/8، باب الوصایابالنساء،المطبعۃ الکبری مصر 12 ؎صحیح البخاری:197/1(1469)، باب الزکوٰۃ علی الرقاب ،المکتبۃ المظہریۃ