Deobandi Books

ذکر اللہ اور اطمینان قلب

ہم نوٹ :

11 - 50
ان کی اماں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر میں نوکرانی تھیں۔ محدثین لکھتے ہیں کہ ان کی اماں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجۂ  مطہرہ اور ہماری ماں حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا کی نوکرانی تھیں۔ جب یہ پیدا ہوئے تو ان کو لے کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ یا امیر المؤمنین! اس بچہ کی سنت تحنیک ادا کردیجیے یعنی کچھ چباکر اس کے منہ میں ڈال دیجیے۔ یہ سنت ہے کہ بزرگوں سے یا علمائے دین سے تحنیک کروائی جائے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کچھ کھجور چباکر ان کے منہ میں ڈال دی۔
اسلام کی فتح۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اسلام
محدثین لکھتے ہیں کہ خواجہ حسن بصری رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کے علم کا یہی سبب تھا کہ اتنے بڑے صحابی خلیفۂ  دوم جن کے اسلام لانے پر محدثین لکھتے ہیں کہ جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسلام لائے تو فوراً حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور عرض کیا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت اس خوش خبری میں ایک آیت لایا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ آج سے اللہ تعالیٰ آپ کو کافی ہوگیا اورعمر کےاسلام سےسارے فرشتے آسمان میں خوشیاں منارہے ہیں،قَدِاسْتَبْشَرَاَھْلُ السَّمَاءِ بِاِسْلَامِ عُمَرَ 3؎ اوریہ آیت نازل ہوئی اَیُّہَاالنَّبِیُّ حَسۡبُکَ اللہُ وَمَنِ اتَّبَعَکَ  مِنَ  الۡمُؤۡمِنِیۡنَ 4؎ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ آپ کو کافی ہے اور جو ایمان والے آپ کے تابعدار ہیں یہ آپ کو کافی ہیں۔
مجدد زمانہ حکیم الامت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ جب اللہ آپ کو کافی ہوگیا تو پھر ایمان والوں کے کافی ہونے کا تذکرہ کیوں آیا؟ جبکہ اللہ کا کافی ہونا کافی ہے۔ فرمایا کہ کفایت کی دو قسمیں ہیں،ایک کفایت ظاہرہ، ایک کفایت حقیقیہ،حقیقتاً تو اللہ کافی ہے لیکن ظاہری طورپر کافروں پر رعب جمانے کے لیے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اسلام سبب بنا۔آہ! جیسے ہی حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسلام لائے سارے کافر لرزہ براندام ہوگئے اور پہلی نماز کعبہ میں قائم کردی۔ چالیسویں مسلمان ہیں، بیس 
_____________________________________________
3 ؎    سنن ابن ماجہ:106، باب فضل عمر، المکتبۃ الرحمانیۃ
4 ؎    الانفال:64 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ذکر اللہ اور اطمینانِ قلب 9 1
3 ہر شخص کی خواہش 9 1
4 اللہ کی یاد کا تیل 10 1
5 حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ 10 1
6 اسلام کی فتح۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اسلام 11 1
7 دودُعائیں 12 1
8 فقہ فی الدین 12 1
9 حضرت ابنِ مسعود رضی اللہ عنہ کا تفقہ 12 1
10 مخلوق میں محبوبیت 13 1
11 ابرار کون ہیں؟ 14 1
12 بیویوں پر ظلم 15 1
13 حضرت مظہر جان جاناں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ 15 1
14 حضرت تھانوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا ارشاد 16 1
15 بھلے ایام 16 1
16 نمک تیز ہونے پر مغفرت 18 1
17 ایک حدیث 19 1
18 فوائدِ حدیث 19 1
19 نظر کی حفاظت 20 1
20 آتشی آئینہ 20 1
21 نظر پڑنا اور پڑانا 20 1
22 واقعہ شاہ ابوالحسن خرقانی رحمۃ اللہ علیہ 21 1
23 واقعہ شاہ ابرار الحق صاحب 22 1
24 گناہوں سے ناخوشی 22 1
25 صدیق کی تین تعریف 23 1
26 ایک اِشکال اور جواب 23 1
27 جنازہ کی تین قسمیں 24 1
28 ایک بزرگ کی نصیحت 25 1
29 خواجہ مجذوب صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا شعر 25 1
30 ذکر کی دو قسمیں 26 1
31 علامہ اسفرائینی کی دُعا 26 1
32 محبوبیت کے دو دروازے 26 1
33 اولیاء کا مقام 27 1
34 اللہ کی یاد کی مثال 28 1
35 اللہ کے دو حق 29 1
36 اہل اللہ کی صحبت 29 1
37 اہل اللہ کے پاس کتنا رہے؟ 30 1
38 ایک شرط 30 1
39 شیخ مضبوط ہو 31 1
40 شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کا ملفوظ 31 1
41 غم پروف دل 31 1
42 غم میں چین کیسے؟ 32 1
43 غم کیوں؟ 33 1
44 دنیا کے اور اللہ کے غم میں فرق 34 1
45 خوف میں امن کیسے؟ 34 1
46 امن کہاں ہے؟ 35 1
47 اللہ کے نام کی عظمت 37 1
48 دو مبارک انسان 38 1
49 دارالعلوم کیا ہے؟ 38 1
50 ولی اللہ کیسے بنیں؟ 39 1
51 گناہ سے حفاظت ضروری ہے 39 1
52 اللہ کی محبت کا پیٹرول 40 1
53 صحبتِ شیخ کی ضرورت 40 1
54 مقاصدِ نبوت 40 1
55 کچھ کام نہ آئے گا 41 1
56 کشتی پانی پر 42 1
57 دنیا مطلق بری نہیں 42 1
58 قلب سلیم کے پانچ راستے 43 1
63 کُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَۃُ الۡمَوۡتِ 46 1
64 اولاد کی تربیت 43 58
65 غلط عقیدوں سے پاکی 44 58
66 خواہشات کا غلبہ نہ ہو 44 58
67 غیر اللہ سے دل پاک ہو 45 58
Flag Counter