ذکر اللہ اور اطمینان قلب |
ہم نوٹ : |
|
جائیں گے۔ خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی تفسیر علامہ بدر الدین عینی رحمۃ اللہ علیہ عمدۃالقاری شرح بخاری میں نقل فرماتےہیں قَالَ الْحَسَنُ الْبَصْرِیْ فِی تَفْسِیْرِ الْاَبْرَارِ اَلَّذِیْنَ لَایُؤْذُوْنَ الذَّرَّ جو چیونیٹوں کو بھی تکلیف نہ دیں۔ بیویوں پر ظلم آج جس کو دیکھو بیوی کی پٹائی کررہا ہے، ذرا ذرا سی بات پر لڑرہا ہے، ان کی آہ سے ڈرئیے،یہ بیویاں اللہ کی بندیاں بھی ہیں، ان کی اللہ تعالیٰ نے سفارش نازل کی، وَ عَاشِرُوۡہُنَّ بِالۡمَعۡرُوۡفِ 9؎ اے ایمان والو! تم ان بیویوں کو خالی اپنی بیویاں مت سمجھو یہ میری بندیاں بھی ہیں، ان کے ساتھ بھلائی سے پیش آؤ۔ اگر کسی کی بیٹی کو کوئی ستارہا ہے تو آپ بتائیے اس بیٹی کا باپ اس کو دوست بنائے گا؟ تو اگر ہم اپنی بیویوں کو ستائیں گے تو بیوی کا ابا تو غمگین ہوگا ہی ربا (یعنی حق تعالیٰ) بھی غضب ناک ہوگا کہ یہ میری بندی کو ستارہا ہے۔ پھر کیا ہوگا اس کا؟ میں اپنا تجربہ بتارہا ہوں کہ جتنے لوگوں نے اپنی بیویوں کو ستایا اور رُلایا اور ٹھنڈی آہ کھنچوائی، میں نے ان کو دیکھا کہ کسی کو فالج گرا، کسی کو کینسر ہوا۔آنکھوں سے دیکھا ہوا حال بتارہا ہوں، چشم دید۔ تنہائی میں آپ ملیں گے تو اور واقعات بھی بتادوں گا لیکن اس وقت موقع نہیں ہے اور جس نے اللہ کی ان بندیوں پر رحم کیا وہ اتنا جلد ولی بنا ہے جس کی حد نہیں۔ حضرت مظہر جان جاناں رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ(یہ اختر جو آپ سے آج مخاطب ہے، پندرہ سال ان کی صحبت اٹھائی ہے اور جوانی میں ان سے بیعت ہوا ہوں) فرماتے تھے کہ حضرت شاہ مظہر جان جاناں رحمۃ اللہ علیہ اتنے نازک طبع تھے کہ اگر بازار سے گزرتے ہوئے کسی کی چارپائی ٹیڑھی پڑی ہوئی دیکھ لی تو سر میں درد، بادشاہ نے پانی پیا اور پیالہ صراحی پر ترچھا رکھ دیا تو سر میں درد ہوگیا، رضائی اوڑھ لی اور سلائی ٹیڑھی ہے تو سر میں درد ہوگیا، اتنے حساس اتنے نازک طبع _____________________________________________ 9 ؎النسآء:19