ہیں۔ حیات فانی میں اگر چہ بچ گئے ہوں۔ مگر دین مرزائی میں قرآن کیخلاف تعلیم دی جاتی ہے۔ جزاک اﷲ!!
وزیرے چنیں شہر یارے چنان
جیسے متنبی ویسے امتی، جیسی روح ویسے فرشتے اور دیکھئے کیا ارشاد ہوتا ہے۔
’’والذین کذبوا باٰیتناٰ سنستدرجہم من حیث لاً یعلمون واملی لہم ان کیدے متین‘‘ {جن لوگوں نے ہمارے کلام کو جھٹلایا اور آیات الٰہی کی تکذیب کی۔ انہیں ہم بتدریج اس طرح کھینچیں گے کہ انہیں خبر تک نہ ہوگی اور انہیں مہلت دی جائے گی تحقیق اﷲ کی تدبیر درست ہے۔}
فاضل مجاہد! جرأت ہے تو سنبھالئے ورنہ مرزائیت چلی۔
کیا اس آیت شریفہ میں صاف نہیں بتلا دیا گیا کہ مفتری کو مہلت دی جاتی ہے۔ آپ شرائط کو ملحوظ رکھیں یا نہ رکھیں۔ مگر میرا فرض ہے کہ میں اپنے بیان کردہ معانی قرآن کی تائید میں کسی مفسر کا قول پیش کروں۔ چنانچہ سنئے۔ امام المفسرین علامہ فخر الدین رازیؒ اس آیت کی تفسیر فرماتے ہیں۔
’’اے امہلہم واطیل لہم مرۃ عمر ہم لیمتادوا فی المعاصی ولا اعاجلہم بالعقوبۃ علی المعصیۃ‘‘
{یعنی میں انہیں مہلت دیتا ہوں دوران کی مدت عمر کو طویل کردیتا ہوں۔ ان کی سزاء میں جلدی نہیں کرتا۔ تاکہ وہ نافرمانی اور سرکشی میں دل کے حوصلے نکال لیں۔}
ان آیات کو سننے کے بعد بھی اس مطالبہ کا نام لیا۔ یا اس جواب پر کچھ ردوقدح کی؟ اگر کی تو میں چوتھا چیلنج دیتا ہوں کہ اس کا اعادہ کیجئے۔
اس کے بعد مطالبہ کے دوسرے جز یعنی مرزاکی کامیابی کے متعلق یاد دہانی کرتا ہوں۔ کیا آپ سے نہیں پوچھا گیا تھا کہ کامیابی سے کیا مراد ہے؟ اگر تمنائوں کا پورا ہوجانا کامیابی ہے تو مرزا سے زیادہ ناکام کوئی دوسرا نہیں ملے گا۔ کیونکہ سب سے بڑی حسرت تو کافر بدکیش محمدی بیگم ہی کی لے کر گئے۔
اگر فراوانی دولت کی مراد ہے تو مرزا سے زائد اہل فرنگ کامیاب ہیں، اور اگر عزت مراد ہے تو بقول مرزا ۹۴ کروڑ مسلمان دجال وکذاب مفتری کے لقب سے سرفراز کررہے ہیں،