M
الحمد ﷲ العلی العظیم والصلوٰۃ علیٰ رسولہ الکریم والہ مع التسلیم ذوی الفضل والخلق العمیم ولا عدائہم الجحیم والحرمان عن النعیم۰ اما بعد!
’’قولہ تعالیٰ ولہ اسلم من فی السمٰوٰت والارض طوعاً وکرہا والیہ یرجعون (البقرہ:۸۳)‘‘ {یعنی جو کوئی بھی آسمانوں میں اور زمین میں ہے وہ بارغبت یا باکراہت اسی کے مطیع ہوں گے اور اسی کے حضور میں پلٹ کر جائیں گے۔}
تفسیر عیاشی میں امام محمد باقر علیہ السلام سے منقول ہے کہ یہ آیت قائم آل محمد علیہ السلام (حضرت مہدی) کے بارے میں نازل ہوئی اور ایک روایت میں یہ ہے کہ آنحضرتﷺ نے اس آیت کو تلاوت فرماکے یہ ارشاد فرمایا کہ جب قائم آل محمد(حضرت مہدی) کا ظہور ہوگا۔ تو زمین کا کوئی ایسا حصہ باقی نہ رہے گا۔ جس میں شہادت ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ کی منادی نہ پکار دی جائے گی۔
اسم وکنیت ولقب
ان کا نام بھی پیغمبر اسلام کے نام پر ہوگا اور ان کی کنیت بھی آنحضرتﷺ کی کنیت ہوگی۔ جیسا کہ حدیث میں آیا ہے۔ ’’لولم یبق من الدنیا الا یوم لطول اﷲ ذالک الیوم الیٰ ان یبعث فیہ رجل من اہل بیتی یواطیٔ اسمہ اسمی واسم ابیہ یملاء الارض قسطاً وعدلاً کما ملئت ظلماً وجورًا (ابوداؤد ج۲ ص۱۳۱)‘‘ یعنی پیغمبر اسلام علیہ وآلہ السلام نے فرمایا ہے کہ اگر دنیا کا ایک آخری روز بھی باقی رہ جاوے تو اس دن کو خدا لمبا کر دے گا۔ یہاں تک کہ میرے اہل بیت میں سے اس شخص کو مبعوث کرے گا جس کا نام میرا نام ہوگا اور جس کی کنیت بھی میری کنیت ہوگی۔رہے القامات سو وہ بکثرت ہیں…
امام مہدی کس کی نسل سے ہوگا
اس پر تمام اہل اسلام کا اتفاق ہے کہ امام مہدی علیہ السلام عربی النسل ہے نہ عجمی النسل… امام مہدی علیہ الرضوان نسل حسینؓ سے ہے۔ یہ امر غایت شہرت کی وجہ سے اس قدر عیاں ہے کہ محتاج بیان نہیں۔ مگر باوجود اس کے مرزاقادیانی نے بعض سادہ لوح سنیوں کو دھوکا دے کر ایک عجیب وغریب حیلہ سے دام تزویر میں پھانس لیا ہے۔ وہ یہ کہ امام مہدی اہل