دفعہ۸… مندرجہ بالا کے مطیع فلسفہ پرانے اور جدید کے پائے جاتے ہیں۔ جو خلاف نص ہے اور جس نے اتباع رسول اﷲﷺ نہ کی وہ اسلام دین سے باہر ہوگیا۔
قولہ تعالیٰ: ’’ومن یتبغ غیر الاسلام دیناً فلن یقبل منہ (آل عمران:۸۵)‘‘ {اور جو کوئی چاہے سواء اسلام کے دین۔ پس وہ ہرگز قبول نہ ہوگا۔ } پس یقینا اتباع طریق فلسفہ نے قادیانی کو باعث انکار معراج ثابت کردیا اور نیز اس آیت کا بھی انکار ثابت۔ آیت ’’ان اﷲ علیٰ کل شی ئٍ قدیر (آل عمران:۱۶۵)‘‘ {بے شک اﷲ ہر چیز پر قادر ہے۔ } اور بخیال قادیانی وہ قادر مطلق نہیں۔ کیونکہ وہ اپنے قانون قدرت میں محدود ومقید ہے۔ تو وہ قابل خدائی نہ رہا تو ضرور ان کو ایک قادر مطلق ماننا پڑے گا۔ جب یہ تسلیم ہوگا تو ان کا وہ بیان بالا غلط ہو جائے گا اور حسب بیان ان کے خدا تعالیٰ کی یہ صفت تعجب خیز ہے۔ جس کی غیر محدود قدرت کی تعریف قسم معجزہ اول میں بیان فرمائی ہے۔ وہ اب محدود مقید ثابت ہوتی ہے۔ سبحان اﷲ! ایسے عالی اور باریک فہم کے لوگ دنیا میں کہاں پیدا ہوتے ہیں اور معراج رسول اﷲﷺ کو جو معراج کشفی ہے۔ جس کا قادیانی کو خود تجربہ ہے۔ بیان کیا ہے تو گویا قادیانی کو معراج بھی مثل رسول اﷲﷺ ہوگئی۔ سبحان اﷲ یہ منہ اور مسور کی دال۔ کجا قادیانی کجا رسول مگر یہ تو فرمائیے آیا یہ معراجی تجربہ از قسم تشریح دوم مذکورہ بالا یعنی الہامی فرق عادت یا وحی سے یا کسی اور قسم سے ہے۔ مگر کوئی اور قسم تیسری تو بیان ہی نہیں فرمائی۔ لامحالہ وہی قسم دوم قائم رہے گی تو اس کی کیفیت فضائل رحمانی یا شیطانی ہونے کا ثبوت بسط کے ساتھ اوپر بیان ہوچکا ہے۔ پردہ چشم حیا کو اٹھا کر خوب سمجھ لیجئے اور پھر انصاف سے فرمائے کہ کون ٹھکانے کی کہتا ہے اور سنئے۔ دفعہ۸… مندرجہ بالا کے مطیع فلسفہ پرانے اور جدید کے پائے جاتے ہیں۔ جو خلاف نص ہے اور جس نے اتباع رسول اﷲﷺ نہ کی وہ اسلام دین سے باہر ہوگیا۔
قولہ تعالیٰ: ’’ومن یتبغ غیر الاسلام دیناً فلن یقبل منہ (آل عمران:۸۵)‘‘ {اور جو کوئی چاہے سواء اسلام کے دین۔ پس وہ ہرگز قبول نہ ہوگا۔ } پس یقینا اتباع طریق فلسفہ نے قادیانی کو باعث انکار معراج ثابت کردیا اور نیز اس آیت کا بھی انکار ثابت۔ آیت ’’ان اﷲ علیٰ کل شی ئٍ قدیر (آل عمران:۱۶۵)‘‘ {بے شک اﷲ ہر چیز پر قادر ہے۔ } اور بخیال قادیانی وہ قادر مطلق نہیں۔ کیونکہ وہ اپنے قانون قدرت میں محدود ومقید ہے۔ تو وہ قابل خدائی نہ رہا تو ضرور ان کو ایک قادر مطلق ماننا پڑے گا۔ جب یہ تسلیم ہوگا تو ان کا وہ بیان بالا غلط ہو جائے گا اور حسب بیان ان کے خدا تعالیٰ کی یہ صفت تعجب خیز ہے۔ جس کی غیر محدود قدرت کی تعریف قسم معجزہ اول میں بیان فرمائی ہے۔ وہ اب محدود مقید ثابت ہوتی ہے۔ سبحان اﷲ! ایسے عالی اور باریک فہم کے لوگ دنیا میں کہاں پیدا ہوتے ہیں اور معراج رسول اﷲﷺ کو جو معراج کشفی ہے۔ جس کا قادیانی کو خود تجربہ ہے۔ بیان کیا ہے تو گویا قادیانی کو معراج بھی مثل رسول اﷲﷺ ہوگئی۔ سبحان اﷲ یہ منہ اور مسور کی دال۔ کجا قادیانی کجا رسول مگر یہ تو فرمائیے آیا یہ معراجی تجربہ از قسم تشریح دوم مذکورہ بالا یعنی الہامی فرق عادت یا وحی سے یا کسی اور قسم سے ہے۔ مگر کوئی اور قسم تیسری تو بیان ہی نہیں فرمائی۔ لامحالہ وہی قسم دوم قائم رہے گی تو اس کی کیفیت فضائل رحمانی یا شیطانی ہونے کا ثبوت بسط کے ساتھ اوپر بیان ہوچکا ہے۔ پردہ چشم حیا کو اٹھا کر خوب سمجھ لیجئے اور پھر انصاف سے فرمائے کہ کون ٹھکانے کی کہتا ہے اور سنئے۔