سامعین جلسہ ہذا کی خدمت میں عرض ہے کہ دیکھو جمال الدین قادیانی نے آپ لوگوں کو کیسا دھوکا دیا کہ مرزاقادیانی ختم نبوت کا قائل ہے،۔ ہائے توبہ ہاتھی کے دانت دکھانے کے اور اور کھانے کے اور۔
مرزاقادیانی ختم نبوت کاقائل نہیں بلکہ نبوت کا دم مارتا ہے۔ کیوں نہ ہو ہمارے پیغمبر محمد مصطفیٰ احمد مجتبیٰﷺ کی پیشین گوئی تو پوری ہوتی تھی۔ جیسا کہ حدیث میں آیا ہے۔ ’’عن ابی ہریرہؓ قال قال رسول اﷲﷺ لا تقوم الساعۃ حتی یبعث کذابون دجالون قریباً من ثلثین کلہم یزعم انہ رسول اﷲ (ترمذی ج۲ ص۴۵)‘‘ روایت ہے ابی ہریرہؓ سے کہا فرمایا رسول اﷲﷺ نے قیامت قائم نہ ہوگی جب تک نہ اٹھیں کذابوں دجالوں قریب تیس شخصوں کے ہر ایک ان میں سے دعویٰ کرتا ہوگا کہ میں رسول اﷲ ہوں۔ اس باب میں جابر بن سمرہ اور ابن عمر سے بھی مروی ہے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ صحیح ہے۔ راقم لکھتا ہے۔ ان میں سے اسود عنسی مسیلمہ کذاب صاحب یمامہ کہ آنحضرتﷺ نے خواب میں دیکھا کہ آپ کے ہاتھ میں دو کنگن ہیں۔ سونے کے پھر پھیرنے لگے آپ کو پھر حکم ہوا کہ پھونک دو اس کو پھر پھونک دیا آپ نے اور وہ اڑ گئے سو تاویل کی آپﷺ نے کہ یہ دونوں کنگنوں سے مراد کاذبان مذکور ہیں۔ بس اسود عنسی ایک مرد شعبدہ باز تھا اور دو شیطان اس کے مسخر تھے کہ احوال مردم سے خبر دیتے تھے۔ ایک شفیق دوسرا سحیق نامی اور ایک خر معلم اس کے ساتھ تھا کہ جب اسے کہتے کہ اپنے رب کو سجد کر اسے سجدہ کرتا تھا۔ اس لئے اسے ذوالحمار کہتے تھے۔ اہل نجران مرتد ہوکر اس کے مطیع ہوئے اور وہ اس میں سے چھ سو آدمی لے کر صنعاء میں اترا اور فیروز کے ہاتھ سے مارا گیا۔ نام اس کا عینیہ بن کعب تھا۔ دوسرا مسیلمہ کذاب کہ قاتل حمزہؓ کے ہاتھ سے مقتول ہوا اور جہنم میں پہنچا اور وہ ملعون سجع ہائے ناموزوں کرتا تھا اور مقابلہ قران کا قصد کرتا تھا۔ چنانچہ یہ عبادت کفر اشاعت اسی کی ہے۔ الفیل ما الفیل لہ خرطوم طویل ان ذنبک من خلق ربنا الجلیل!
چنانچہ مرزاقادیانی بھی فرماتے ہیں۔ ’’ان انزلناہ قریباً من القادیان‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۷، خزائن ج۳ ص۱۴۰)
۳… ان میں ابن صیاد ہے۔ مگر اسے دجال کبیر نہ کہیں اور حافظ ابن حجرؒ نے فتح الباری میں ترجیح بھی اس کو دی ہے کہ وہ دجال کبیر نہیں۔ چنانچہ روایت تمیم داریؓ کی بھی اسی پر دال ہے۔
۴… طلیحہ بن خویلد اسدی جو بنی اسد میں ظاہر ہوا کہ نواحی خیبر میں اور غطفانی نے اس کی