ایک مرد کو لائے گا۔ جس کے دانت پیوستہ اور پیشانی کشادہ ہوگی۔ ‘‘
سنن ابو دائود شریف میں ہے کہ: ’’مہدی کشادہ پیشانی اور اونچی ناک والا ہوگا … … الخ۔‘‘(ج۲ص۵۸۸)
طبرانی کی ایک روایت میں ہے: ’’مہدی کا چہرہ ستارے کی طرح روشن ہوگا۔ رنگ عام عربی جوانوں کی طرح ہوگا۔ اور آنکھیں بنو اسحاق اسرائیلیوں کی طرح ہوں گی۔‘‘
ایک روایت میں ہے: ’’عیسیٰ علیہ السلام نازل ہوں گے۔ اور ان کی خلافت کے وقت ان کے پیچھے نماز ادا کریں گے اور فلسطینی علاقہ میں دجال کے قتل میں تعاون فرمائیں گے۔‘‘ واﷲ اعلم! صحیح بخاری ومسلم ابو دائود اور ترمذی میں ہے حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہی دجال کو قتل کریں گے۔
امیر المومنین علی کرم اﷲ وجہہ، نبی کریمﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: اگر زمانے میں صرف ایک ہی دن باقی رہ جائے تو بھی اﷲ تعالیٰ میرے اہل بیت میں سے ایک آدمی بھیجے گا کہ زمین کو انصاف سے اس طرح بھر دے گا جیسا کہ پہلے وہ ظلم سے بھری ہوگی۔
(ابو دائود)
’’ابو اسحاق نے کہا ہے کہ امیر المومنین علیؓ نے اپنے بیٹے حسنؓ کی طرف دیکھا اور فرمایا میرا یہ بیٹا سید ہے۔ جیسا کہ نبی کریمﷺ نے اس کا نام سید رکھا ہے۔ اس کی نسل سے ایک ایسا آدمی پیدا ہوگا۔ اس کے اخلاق رسول اﷲﷺ جیسے ہوں گے۔ اور صورت ان جیسی نہ ہوگی۔ پھر قصہ بیان فرمایا کہ وہ زمین کو انصاف سے بھر دے گا۔‘‘ (ابو دائود)
حضرت علیؓ نے فرمایا۔ یقینا میری اولاد میں سے قیامت کے قریب جبکہ مؤمنوں کے دل مر جائیں گے۔ جیسا کہ جسم مر جاتے ہیں۔ جبکہ ان کو تکلیف اور شدت اور بھوک اور قتل اور متواتر فتنوں اور بڑی بڑی جنگوں کی ایذاء پہنچے گی۔ ایک آدمی پیدا ہوگا۔ اس دور میں سنتیں مرجائیں گی بدعات زندہ کی جائیں گی بھلائی کا حکم دنیا سے متروک ہوجائے گا اور برائی سے روکنا ختم ہوجائے گا تو اﷲ تعالیٰ مہدی محمد بن عبداﷲ کے ذریعہ ان سنتوں کو زندہ کرے گا جو مرچکی ہوں گی۔ اور اس کے عدل اور اس کی برکت سے مؤمنوں کے دل خوش ہوں گے۔
اس کے ساتھ عجم کی ایک جماعت اور عرب کے قبائل شامل ہوجائیں گے۔ وہ کچھ سال تک اسی طرح حکومت کرے گا۔ جو زیادہ نہیں ہوں گے دس سال سے کم ہوں گے پھر وہ فوت ہوجائے گا۔ (کنز العمال)
سیدنا علی ؓ نے فرمایا۔ مہدی کی جائے پیدائش مدینہ طیبہ ہوگی۔ وہ نبی کریمﷺ کے