۔ ’’اللہم اہدنا الصراط المستقیم۰ ایاک نعبد وایاک نستعین۰ آمین بجاہ سید المرسلین واٰلہ واصحابہ وازواجہ وذریاتہ اجمعین ربنا وتقبل منا انک انت السمیع العلیم‘‘
لطیفہ
خاتمہ کتاب میں مرزاقادیانی آنجہانی کے چند وہ الہامات جس کے سچے ہونے میں مرزاقادیانی کے کسی مخالف کو بھی کچھ عذر نہیں ہوگا۔ بنظر مزید دلچسپی ناظرین ذیل میں درج کئے جاتے ہیں۔ مگر حضرات ناظرین سے دست بستہ التماس ہے کہ مرزاقادیانی کے ان الہامات پر خدا کے واسطے مضحکہ نہ اڑائیے گا۔ کیونکہ یہ حضرت مسیح قادیان کے (جیسا کچھ بھی ہو) الہام توہیں۔
۱… مرزاقادیانی کو الہام ہوا ہے کہ کبھی معدے کے خلل سے ورم بھی ہو جاتی ہے۔
(ریویو، اپریل)
سبحان اﷲ! کیا لطیف الہام ہے جو آج تک کسی طبیب یونانی یا ڈاکٹران انگریزی کو بھی معلوم نہ ہوا تھا۔ معلوم تھا تو مرزاقادیانی کو۔ اس کی اطلاع ان اطباء نے کیوں نہ دی۔ ناظرین یہ البتہ مرزاقادیانی کے الہام ہیں۔
۲… مرزاقادیانی کو الہام ہوا کہ: ’’رعایا میں سے ایک شخص کی موت۔‘‘ (ریویو، اپریل)
کون بے ایمان ہے جو اس الہام کو سچ نہ مانے گا۔ واہ کیا کہنے ہیں الہام تو ایسا ہی ہونا چاہئے کہ دشمن بھی مان جائے۔
۳… الہام ہوا: ’’فتح‘‘ (ریویو، اپریل)
کس کی؟ یہ مت پوچھو۔ جس کی ہوگی وقت آنے پر کہہ دیں گے۔
صاحبو! مرزاقادیانی کے ایسے ویسے جیسے تیسے سو نہیں بلکہ ہزاروں مزخرف الہامات خود ان کے تصنیفات میں بھرے پڑے ہیں۔ جس کو اہل طبع سلیم دیکھ کر بے ساختہ کہہ اٹھے گا کہ بے شک مرزاقادیانی کے الہامات مندرجہ ذیل شعر کے مصداق ہیں ؎
ایں کرامت ولی ماچہ عجب
گریہ شاشید گفت باران شد
مرزائی حضرات بس ان تینوں کو دیکھ کر دل میں شرمائیں اور پھر کبھی الہام کا فقرہ اپنی زبان سے نہ نکالیں۔ زیادہ ’’والسلام علی من اتبع الہدیٰ‘‘
الراقم: ملک نظیر احسن بہاری، سابقہ مرید مرزاقادیانی