۲۱… ’’حضرت رسول اﷲﷺ پر ابن مریم، دجال، یاجوج ماجوج، دابۃ الارض کی اصلی حقیقت ظاہر نہ ہوئی۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۶۹۱، خزائن ج۳ ص۴۷۳)
۲۲… ’’حضرت ابراہیم علیہ السلام کے چار پرندوں کا معجزہ مسمریزم کا عمل تھا۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۵۳، خزائن ج۳ ص۵۰۶)
۲۳… ’’حضرت یسوع مسیح کی نسبت نعوذ باﷲ شریر، مکار، موٹی عقل والا، بدزبان، غصہ ور، گالیاں دینے والا، جھوٹا، علمی اور عملی قویٰ میں کچا، چور، شیطان کے پیچھے چلنے والا، شیطان کا ملہم، اس کے دماغ میں خلل تھا۔ تین دادیاں اور نانیاں آپ کی زناکار اور کسبی عورتیں تھیں۔ جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا تھا۔ آپ کا کنجریوں سے میلان جدی مناسبت سے تھا۔ زنا کاری کا عطر ایک کنجری سے سر پر ملوایا۔ العیاذ باﷲ! (نقل کفر کفر نباشد)‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۳تا۷، خزائن ج۱۱ ص۲۸۷تا۲۹۱)
۲۴… ’’فرشتوں کے قائل نہیں۔ تاثیر کواکب کے قائل ہیں۔‘‘
(توضیح المرام ص۳۸تا۴۰، خزائن ج۳ ص۷۰،۷۱)
۲۵… ’’جبرائیل انبیاء علیہم السلام کے پاس زمین پر کبھی نہیں آئے اور نہ آتے ہیں۔‘‘
(توضیح المرام ص۶۸تا۷۰، خزائن ج۳ ص۸۶،۸۷)
۲۶… ’’نعوذ باﷲ انبیاء علیہم السلام کے جھوٹے ہونے کے بھی قائل ہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۲۸،۶۲۹، خزائن ج۳ ص۴۳۹)
۲۷… ’’معجزات سلیمان علیہ السلام وحضرت مسیح علیہ السلام کے ازقسم شعبدہ بازی تھے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۳۰۲، خزائن ج۳ ص۲۵۴)
۲۸… ’’حضرت رسول اﷲ کے الہام ووحی غلط نکلیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۶۸۸،۶۸۹، خزائن ج۳ ص۴۷۱)
۲۹… ’’یوسف نجار کے بیٹے ابن مریم تھے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۳، خزائن ج۳ ص۲۵۴)
۳۰… ’’قرآن شریف میں جو معجزات ہیں وہ سب مسمریزم ہیں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۷۵۰، خزائن ج۳ ص۵۰۴)
۳۱… ’’قرآن شریف میں گالیاں بھری ہوئی ہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۸، خزائن ج۳ ص۱۱۶)
۳۲… ’’عیسیٰ فوت ہوچکے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۷۳، خزائن ج۳ ص۳۵۳)