کافی بود ازبہر سعادت سطرے چند
عیسیٰ۱؎ نتواں گشت بتصدیق خرے چند
راقم: ایک مورخ شاطر
M
حامداً ومصلیاً ومستغفراً
جواب نامہ کا ہوں منتظر زمانہ سے
کہاں رہا نہیں معلوم وہ جواب ان کا
عرصہ سے سن رہا ہوں کہ فیصلہ آسمانی کے جواب کے لئے فرمان واجب الاذعان خلیفۃ المسیح قادیان کا بنام نامی مولوی عبدالماجد صاحب بھاگلپوری (احاطہ بنگال) کے نزول اجلال ہوا ہے اور شاید وہ اس کے جواب میں مصروف بھی ہوچکے ہیں۔ لیکن اس کو بھی بہت دن گزرے۔ چشم بانتظار ہوں کہ دیکھئے فیصلہ آسمانی کا جواب بھاگلپوری (بنگال کی سرزمین) سے کیا لکھا جاتا ہے اور برہان قاطع کا جواب مرزائیوں کی طرف سے کیسا دیا جاتا ہے؟
جناب خلیفۃ المسیح صاحب نے تو اپنے کو اس بار عظیم سے (جو انہیں کا خاص فرض ومنصب تھا) خدا جانے کس خوف سے سبکدوش فرما کر ہمارے وطنی بھائی پوربی ہی مولوی صاحب کو اس اہم کام کے لئے اپنے لاکھوں۲؎ مرزائیوں میں سے صرف انہیں ایک کو تاک کر ہدف تیر ملامت بنا کر انتخاب کیا اور حضرت خالد وصف شکن وغیرہ وغیرہ تجربہ کاران کہن سال اشخاص کو خلیفۃ المسیح صاحب نے اس مہتم بالشان کام کے لائق نہ سمجھا۔ ’’فیہ سر من اسرار نبوۃ القادیان‘‘
۱؎ اتفاقاً مرزاقادیانی کی طرح ایک الہامی مضمون ہاتھ آگیا ہے وہ بھی ہدیہ ناظرین ہے۔ ملکہ راسخہ فن تاریخ گوئی کا کمال مولوی صاحب ملاحظہ کریں کہ مرزاغلام احمد قادیانی سلطان القلم قادیانی دوئی صاحب مسیح کاذب اور صائب مرحوم کے مصرعہ (عیسیٰ نتواں گشت) پورا پورا بلا کم وکاست اتحاد رکھتا ہے۔ ۲۸۵۰ باقی درخاتمہ کتاب راقم ایک مؤرخ شاطر!
۲؎ اس تعداد بے اصل کی صحت مرزائیوں کے ذمہ ہے۔