Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2011

اكستان

5 - 65
اُن کے اِزالہ کی کوشش کی جائے تو اِن حالات سے نجات مل سکتی ہے۔ ہمارا حال تو اُن لوگوں کا سا ہے جو کسی جگہ آگ لگی دیکھ کر آگ آگ کا شور مچاتے ہیں لیکن آگے بڑھ کر اُس کے بجھانے کی کوشش نہیں کرتے ایسی صورت میں آگ کیسے ختم ہوسکتی ہے؟ ہمیں قوم سے گلہ ہے کہ وہ ہمیشہ سے اَمراض کی نشاندہی تو کرتی ہے کہ  یہ ہوگیا وہ ہوگیا لیکن اُن کے اَسباب کی طرف توجہ اَور دِھیان نہیں دیتی اَور نہ ہی اُن کے اِزالہ کی کوئی کوشش کرتی ہے۔ 
کتاب و سنت کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ دُنیا میں آنیوالی آفات و بلیات اَور مصائب و تکالیف کا سبب خود اُن کے اپنے اَعمال ہیں ،چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں  : 
ظَھَرَ الْفَسَادُ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَاکَسَبَتْ اَیْدِی النَّاسِ لِیُذِیْقَھُمْ بَعْضَ الَّذِیْ عَمِلُوْا لَعَلَّھُمْ یَرْجِعُوْنَ۔(سُورۂ رُوم آیت ٤١)
''خشکی اَور تری (یعنی تمام دُنیا) میں لوگوں کے (بُرے) اَعمال کے سبب بلائیں   (مثلاً قحط ،وباء ،طوفان) پھیل رہے ہیں تاکہ اللہ تعالیٰ اُن کے بعض اَعمال کا مزہ اُن کو چکھادے تاکہ وہ (اپنے اِن اعمال سے) باز آجائیں۔'' 
سب کو معلوم ہے کہ ہم کس قدر دین سے نہ صرف دُور بلکہ دین بیزار بنے ہوئے ہیں، اللہ اَور اللہ  کے رسول  ۖ سے کس قدر بغاوت اَور سرکشی کا شکار ہیں اَور کس قدر اللہ اَور اللہ کے رسول  ۖ  کی نافرمانی اَور بدعملی میں مبتلا ہیں۔ سودی لین دین، رشوت خوری، زِناکاری، جھوٹ بولنا، دھوکا دینا، اَمانت میں خیانت، ایک دُوسرے کے ساتھ ظلم و زیادتی، نااِنصافی، بے اِیمانی، بے حیائی، فحاشی، عریانی اَور اِن کے علاوہ کون سے گناہ ہیں جو ہم میں نہیں پائے جاتے۔ یہی وہ اَسباب ہیں جن کی وجہ سے ساری قوم مصائب و تکالیف کا شکار ہے۔ جب تک لوگ اِن اَسباب کا اِزالہ نہیں کریں گے اللہ اَور اللہ کے رسول  ۖ  سے بغاوت  اَور اُن کی نافرمانی و بدعملی کو نہیں چھوڑیں گے اُس وقت تک کبھی بھی یہ حالات نہیں بدلیں گے۔
اِس موقع پر مناسب معلوم ہوتا ہے کہ دو ایک وہ اَحادیث بھی ذکر کردی جائیں جن سے آج کل کے پیش آمدہ حالات کا بخوبی تجزیہ اَور اِن اَمراض کے اَسباب کا پتہ چلتا ہے چنانچہ ایک حدیث ِ پاک میں آتا ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ  : 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 9 1
4 اِس اُمت کی خوبی، اَچھائی کا حکم دینا برائی سے روکنا : 10 3
5 اَمر بالمعروف کا فائدہ : 10 3
6 .نہی عن المنکر بہت مشکل کام ہے : 11 3
7 اِس کی آخری حد : 11 3
8 دلیل : 11 3
9 اِس کا تارک عذاب کا مستحق کب ہوتا ہے : 12 3
10 اَمر بالمعروف نہی عن المنکرکا اَدب : 12 3
11 دُوسرا اَدب : 13 3
12 اَصل اِعتبار خاتمہ کے وقت کا ہے : 13 3
13 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ٢،آخری ) 15 1
14 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 15 13
15 اِسلامی قانونِ شہادت 15 13
16 مضمونِ شہادت پر مزید اِشکالات کے جوابات 15 13
17 تمہید : 15 13
18 تقابل نوع کا نوع سے ہوتا ہے : 16 13
19 یورپ ! مردو عورت میں مساوات، آزادی، بے شرمی، خود شوہر ڈھونڈنا : 16 13
20 لین دین کے معاملات میں لکھنے کا حکم نازل ہوا 17 13
21 حدود میں عورتوں کی گواہی نہ رکھنے کی ایک حکمت، نہ مکلف ہوگی نہ گناہ ہوگا : 18 13
22 ''تعزیر'' اَور'' حدود'' میں فرق : 19 13
23 ''حد'' کی ایک خاص شکل : 19 13
24 گواہی صریح ہوگی ،گول مول نہیں : 19 13
25 خود اِقرار کرنا گواہوں کے مقابلہ میں کم وزن ہے : 20 13
26 سنگسار کے بجائے گولی ماردینا، شریعت میںرُجوع کا موقع : 20 13
27 زِنا گواہی سے ثابت ہونے کی صورت میں بھی رُجوع کا اِحتمال : 20 13
28 زِنا میں چار گواہ ہونے کی عجیب حکمت : 20 13
29 سخت ترین سزائوں میںسخت اِحتیاط : 21 13
30 ''خبر'' اَور'' شہادت'' میں فرق : 21 13
31 اِشکال و جواب : 21 13
32 نظربندی اَنگریز کی اِیجاد ہے اِسلام میں نظربندی نہیں : 22 13
33 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
34 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 33
35 تواضع و اِنکساری : 24 33
37 پردہ کے اَحکام 28 1
38 پردہ اَور عورت عقل و فطرت کے آئینہ میں 28 37
39 عورت کے ذریعہ فتنہ اَور اُس کا سد باب : 28 37
40 پردہ عورت کا فطری و طبعی تقاضا ہے : 29 37
41 عورت کو پردہ میں رکھنا غیرت اَور فطرت کا تقاضا ہے : 30 37
42 وفیات 31 1
43 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں دَارُالعلوم دیو بند کا فتوی 33 1
44 (١) عقیدہ : 34 43
45 (2) تفسیر قرآن میں من مانی تشریح یعنی تحریف ِمعنوی : 35 43
46 صحیح جواب : 39 43
47 ماہ ِذی الحجہ کے فضائل و اَحکام 42 1
48 ماہِ ذی الحجہ کی فضیلت : 42 47
49 ذی الحجہ کے پہلے عشرہ کی فضیلت : 42 47
50 ٩ ذی الحجہ کے روزے کے فضائل و اَحکام : 44 47
51 تکبیرِ تشریق (٩ تا ١٣ ذی الحجہ) : 45 47
52 تکبیرِ تشریق کی حکمت : 45 47
53 حج و قربانی : ماہِ ذی الحجہ کی خاص عبادت : 46 47
54 حج کے فضائل : 46 47
55 ''حج'' اِسلام کا اہم رُکن اَور فریضہ : 46 47
56 حج کس پر فرض ہے ؟ 47 47
57 حج کی اِستطاعت کا مطلب : 48 47
58 قربانی کے فضائل : 48 47
59 قربانی کے مسائل 50 1
60 قربانی کس پر واجب ہے : 50 59
61 قربانی کا وقت : 51 59
62 قربانی کے جانور : 52 59
63 قربانی کا گوشت اَور کھال : 53 59
64 متفرق مسائل : 55 59
65 ذبح سے پہلے کی دُعا : 55 59
66 ذبح کے بعد کی دُعا : 55 59
67 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 56 1
68 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات : 56 67
69 دِلوں کی نیکی 57 67
70 (الف) اِخلاص : 57 67
71 (ب) جذبۂ اِطاعت : 58 67
72 (ج) بغض وعناد سے اِجتناب : 60 67
73 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 62 1
74 (1) حرام و حلال کا ضابطہ : 62 73
75 نباتات : 62 74
76 حیوانات : 62 74
77 2۔ خضاب کا اِستعمال : 63 73
78 اَخبار الجامعہ 64 1
79 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک : 64 78
Flag Counter