Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2011

اكستان

61 - 65
دیکھنے کے بعد اِسلامی تعلیمات کی عظمت،شان و شوکت اَوراِجتماعی بندگی کا اَندازہوتا ہے یہاں کوئی شخص کمانڈر وحاکم نہیں اِس نظام کی تنظیم کا کوئی ناظم نہیں اَور کسی کو محکومیت کا اِحساس نہیںبلکہ تمام لوگ یکساں ہیں، کسی کو کسی پر کوئی فضیلت وبرتری حاصل نہیں، سبھی محترم ہیں، سبھی دُنیوی اِمتیازات سے کنارہ کشی اِختیار کیے ہوئے ہیں، کسی میں مال ودولت کی ہوس اَور سماجی عہدہ ومقام اَور دُنیاوی شان وشوکت کے حصول کی   خواہش نہیں ،سب اپنے گناہوں کی معافی کے لیے آئے ہیں، سب غوروفکر میں ڈوبے ہوئے ہیں مگر اُن کی فکر دُنیا کے سلسلے میں نہیں بلکہ اُن کی فکر کا محور آخرت ہے ۔ سب اپنے گناہوں پر نادِم ہو کر اِس یقین کے ساتھ آئے ہیں کہ اِس دَر کے علاوہ کوئی دَر نہیں، اِن کی آنکھوں سے توسیل ِاَشک رَواں ہے مگر وہ دِل سے یہ کہہ رہے ہیں :  ''اے اللہ ! تورحمن ہے، ہم ہزار برے ہیں لیکن ہمارے گناہوں سے زیادہ وسیع تیری رحمت کی چادر ہے''۔ 
وہ جانتے ہیں کہ اگر اللہ تعالیٰ عدل پر اُتر آئے تو ہماری نجات ممکن نہیں ہے اِس لیے گھبراکر کہتے  ہیں : ''مالک ! ہمیں آپ کا عدل نہیں آپ کا فضل چاہیے'' ۔وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہماری کوتاہیوں کا ذخیرہ اِتنا بڑا ہے کہ اگر حساب شروع ہوا تو بہر حال پکڑے جائیں گے اِس لیے پکار کر کہتے ہیں  :  '' مالک ! حساب نہ لیجئے، ہم حساب دینے کی ہمت کہاں سے لائیں ہم کو تو اپنے فضل وکرم سے حساب وکتاب کے بغیر معاف کرکے جنت دے دیجیے ''۔ ہرایک حاجی خدا وند ِقدوس کے دربار میں اِس یقین کے ساتھ حاضر ہوتا ہے کہ یہاں سے کوئی خالی ہاتھ نہیں لوٹا ہے اِس لیے ہم بھی بخشش کا پروانہ لے کر جائیں گے ،فضل ِاِلٰہی اَور رَحمت ِباری کی بارش ہم پر بھی ضرور ہوگی۔
اپنی عاجزی کا اِحساس ،اپنی کوتاہی کا اِعتراف ، اللہ کی رحمت پر اِعتماد اَور اِس کے ساتھ ''کچھ نہ  کچھ لے کر ہی جائیں گے ''کا یقین ،پھر کیف ومستی وخود فراموشی اَور عشق ومحبت کے جذبات سے سرشار ہونا ، مچل مچل کر مانگنا ، لپٹ لپٹ کررونا، یہی وہ صدائیں اَور اَدائیں ہیں جو رحمت ِاِلٰہی کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں اَورہر حاجی اَپنا دامنِ مراد بھر لیتا ہے اَور معصوم ، صاف ستھر ا، دُھلا دُھلایا بڑی دولت لے کر لوٹتاہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 حضرت اَبوبکر کا کارنامہ ،اَندرونی و بیرونی فتنوں کا خاتمہ : 8 3
5 نبی علیہ السلام کے بعد جھوٹے نبیوں کی کثرت اَور اُس کی وجہ : 8 3
6 اہم عقیدہ : 9 3
7 اِسلامی تعلیمات کی وجہ سے بڑی اِقتصادی مشکلات پیش نہیں آتیں : 9 3
8 راہنمائی نہ ہونے کی وجہ سے بے جا اِخراجات کرتے ہیں : 10 3
9 آپ ۖ کی وفات کے بعد کچھ لوگوں نے زکوة دینے سے اِنکار کر دیا : 10 3
10 سخت کارروائی اِنتہائی مناسب موقع پر اَور حضرت عمر کی تمنا : 11 3
11 حضرت عمر کا دَور، کثرت سے فتوحات، غلاموں کی اَولادوں کی علمی ترقیاں : 11 3
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٥ (قسط : ١ ) 13 1
13 حدود و قصاص : عورت کی شہادت 13 12
14 اِسلامی قانونِ شہادت 13 12
15 تمہید : 13 12
16 ہر قسم کی شہادت میں مساوات کی طلب : 14 12
17 '' مساوات'' سے عورتوں کی مراد : 14 12
18 عورت کو طلاق کا حق : 14 12
19 ذہنی اَور جسمانی بوجھ سے عورت کی آزادی : 15 12
20 حدود میں عورتوں کی گواہی معتبر نہ ہونے کی حکمت : 15 12
21 شریعت کی احتیاط : 15 12
22 چند آیات کی تفسیر، عربی محاورہ / گرائمر : 15 12
23 چند مزید صورتیں، اِحتیاط، دَرگزر : 17 12
24 گواہ اَصل ہی کیوں، قائم مقام کیوں نہیں : 17 12
25 خبر پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے : 18 12
26 اِسلامی حکومت میں قید اَور حکومت کی ذمہ داریاں : 19 12
27 حدود و قصاص کی سزا میں تبدیلی نہیں ہوسکتی : 19 12
28 عزت و جان کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے : 19 12
29 حدود و قصاص کے علا وہ باقی معاملات میں عورت کی گواہی : 20 12
30 مرد کے بغیر صرف عورت کی گواہی : 20 12
31 عورت علم و فضل، تحریرو اِنشاء ووٹ ،جج : 20 12
32 موجودہ قانون اپیل کی سماعت : 21 12
33 اِنتباہ : 21 12
34 قسط : ١٥ اَنفَاسِ قدسیہ 22 1
35 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 22 34
36 تسلیم و رَضاء : 22 34
37 وفیات 29 1
38 قسط : ١ پردہ کے اَحکام 30 1
39 پردہ ،لباس اَورزِینت سے متعلق اَحادیث ِ نبویہ : 30 38
40 فقہاء و محققین کے اِرشادات : 34 38
41 سالانہ اِمتحان وفاق المدارس العربیہ 1432ھ مطابق2011ء 35 1
42 قسط : ٣،آخری 36 1
43 حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 36 42
44 فضل و کمال : 36 42
45 اَحادیث ِنبوی ۖ : 36 42
46 فقہ وفتاوی : 37 42
47 خطابت : 37 42
48 شاعری : 38 42
49 کلمات ِ طیبات : 38 42
50 فضائل ِاَخلاق : 38 42
51 عبادت : 38 42
52 صدقات و خیرات : 39 42
53 وقار و سکینہ : 40 42
54 اِنکسار و تواضع : 40 42
55 اِستقلالِ رائے : 40 42
56 ذاتی حالات اَور ذریعہ معاش : 41 42
57 حلیہ : 41 42
58 اَزواج و اَولاد : 41 42
59 اَنبیاء علیہم السلام کی ذات پر بنی ہوئی فلموں کا حکم 43 1
60 گستاخانِ رسول ۖ قادیانیوں کی ایک اَور سازش 43 59
61 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 45 1
62 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 46 61
63 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 47 61
64 پہلے کچھ کھا کمالیں : 49 61
65 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 49 61
66 پہلے والدین کو حج کرانا : 49 61
67 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 50 61
68 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 50 61
69 اپنی شادی کا بہانہ : 50 61
70 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 51 61
71 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 51 61
72 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 52 61
73 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 52 61
74 بقیہ : پردہ کے اَحکام 52 38
75 صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 53 1
76 طلوعِ آفتابِ رسالت : 54 75
77 صحابہ ث نجومِ ہدایت ہیں : 55 75
78 حج : اِجتماعی بندگی کی علامت 58 1
79 دینی مسائل ( قبرستان کے اَحکام ) 62 1
80 عید گاہ اَور جناز گاہ : 63 79
81 خانقاہ ِحامدیہ اَور رمضان المبارک 64 1
Flag Counter