Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

54 - 65
ہم نے آپ  ۖ  کو پوری داستان سنائی، آپ نے فرمایا اپنی ٹوٹی ہوئی ٹانگ باہر نکالو، میں نے ٹانگ باہر نکالی آپ نے اِس پر ہاتھ پھیرا تو وہ ایسے ہوگئی جیسے ٹوٹی ہی    نہ ہو۔'' (بخاری  3813) 
٭  ''عمیر ابن ِاُمیہ سے روایت ہے کہ اُن کی ایک بہن مشرکہ تھی، وہ آپ  ۖ  کو ستاتی رہتی تھی۔ جب وہ رسول اللہ  ۖ سے ملنے جاتے تووہ آپ  ۖ  کے متعلق توہین آمیز کلمات کہتی، ایک دِن اُنہوں نے اِسے مار ڈالا۔ اُس کے بیٹوں نے کہا کہ وہ قاتل کو جانتے ہیں۔ عمیر نے سوچا کہ وہ کسی اَور بے گناہ کو قتل نہ کردیں، لہٰذا وہ رسول اللہ  ۖ کے پاس گئے اَور سارا معاملہ بیان کردیا۔ آپ  ۖ  نے سوال کیا ''تم نے اپنی بہن کو قتل کردیا؟ '' اُنہوں نے کہا ''جی ہاں'' آپ  ۖ نے پوچھا ''کیوں ؟ اِنہوں نے کہا : ''وہ میرے اَور آپ  ۖ کے تعلق کو نقصان پہنچا رہی تھی۔'' آپ  ۖ نے مقتولہ کے بیٹوں کو بُلایا اَور قاتل کے بارے میں دریافت کیا اُنہوں نے کسی اَور کا نام لیا۔ تب آپ نے اُنہیں اَصل صورت ِحال بتائی اَور اِس قتل کو رائیگاں قرار دیا (یعنی یہ قتل جائز تھااِس کا بدلہ نہیں ہوگا) ۔'' (مجمع الزوائد  و  منبع الفوائد  ج ٥  ص ٢٦٠) 
٭ ''حضرت اِسحاق بن اِبراہیم، عبداللہ بن محمد،سفیان بن عیینہ اَور حضرت عمرو نے حضرت جابر سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے فرمایا  : کعب بن اَشرف کو کون قتل کرے گا اُس نے اَللہ کے نبی کو ستایا ہے۔ حضرت محمد بن مسلمہ نے کہا: یارسول اللہ  ۖ  کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں اُسے قتل کردُوں۔ آپ نے فرمایا ''ہاں'' اَور پھر اُنہوں نے اُسے مار ڈالا ۔''(صحیح مسلم  کتاب الجہاد  2158 ) ۔(جاری ہے) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter