ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
کو بھیجے گئے ۔ وزارت ِ داخلہ کی طرف سے لکھے گئے ایک خط نمبر U.O.7-32-2010-PTNS بتاریخ ٨ دسمبر کے ذریعے ایک علیحدہ ریفرنس بھی موصول ہوا۔ یہ سب ریفرنس ایک مجاز عدالت سے توہین ِرسالت کے جرم میں سزا یافتہ مسماة آسیہ نورین کے حوالے سے ہیں۔ اِس کے علاوہ وزارتی اَقلیتی اُمور کی جانب سے توہین رسالت قانون میں ترمیم کے مطالبہ پر مبنی ریفرنس بھی موصول ہوا۔ (٢) وزارتِ خارجہ نے 23نومبر 2010 ء کو اِسی موضوع پر ایک ریفرنس نمبر U.O.DG (AMERICAS)-1-2010 اِس وزارت کو بھیجا۔ (٣) 15دسمبر 2010 ء کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے بھی اِس وزارت کو ایک ریفرنس نمبرF.23(45)2010-LEGIS موصول ہوا جسکے تحت رکن قومی اسمبلی مسماة شہر بانو رحمن (شیری رحمن ) کی جانب سے جمع کرائے جانے والے پرائیوٹ ممبر بل بعنوان THE CRIMINAL LAW (REVIEW OF PUNISHMENT FOR BLASPHEMY) پر رائے طلب کی گئی تھی۔ اِس بل میں پاکستان میں توہین رسالت قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے پاکستان پینل کوڈ 1860 ء اَور اِسی طرح CODE OF CRIMINAL PROCEDURE 1898 ترمیم کے لیے کہا گیاتھا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا سوال یوں تھا : ''زیر دستخطی کو یہ بتانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ محترمہ شیریں رحمن ایم این اے نے ایک نجی بل بعنوان THE CRIMINAL LAW (REVIEW OF PUNISHMENT FOR BLASPHEMY) AMENDMENT BILL 2010 جمع کرانے کا نوٹس دیا ہے، لہٰذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ مزید کارروائی سے پہلے اِس بل پر '' FEDERAL SHARIATCOURT 10 PLD 19'' میں درج وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کی روشنی میں وزارتِ قانون و اِنصاف اَور پارلیمانی اُمور کی رائے پرتبصرہ حاصل کیا جائے۔ '' (٤) اِس معاملے کی نوعیت اَور اہمیت کے پیش نظر وزیر قانون و اِنصاف اَور پارلیمانی اُمور نے خود اِس معاملے میں تحقیق کی اَور قرآ ن، اَحادیث ِرسول ، پاکستان پینل کوڈ 1860، دفعہ C۔ 295 اَور اِس سے