Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

45 - 65
سکونت اِختیار کرنے پر مجبور ہونا پڑا، فتح پوری میں مولانا قاری محمد میاں صاحب دہلوی (خطیب اُونچی مسجد، بلیماران دہلی) کا تقرر ہوگیا۔
جب قدرے سکون واِطمینان ہوا تو کراچی میں مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ کا دَورِ ثانی کا دکھنی مسجد، پاکستان چوک کراچی سے آغاز کیا۔ یہ ١٣٦٨ھ / ١٩٤٩ء کا واقعہ ہے۔ دکھنی مسجد میں یہ مدرسہ ١٠ محرم الحرام ١٤١٠ھ / ١٣ اگست ١٩٨٩ء بیالیس سال تک رہا۔ جب دکھنی مسجد کی موجودہ تعمیر شروع ہوئی تو یہ مدرسہ پاکستان چوک ہی کے علاقے میں ایک مکان میں منتقل ہوگیا۔ اُس کے بعد مدرسہ کے لیے ایک مستقل جگہ خریدی گئی جس کا سنگ ِبنیاد حضرت شیخ الاسلام کے جانشین صادق مرشدی حضرت مولانا سیّد اَرشد صاحب مدنی اطال اللہ عمرہ (اُستاذ الحدیث دارُ العلوم دیوبند) کے دست ِمبارک سے ٨ شوال المکرم ١٤١٨ھ /     ٦ فروری ١٩٩٨ء بروز جمعہ صبح دس بجے رکھا گیا، والحمد للہ! مدرسہ میں اِس وقت بچوں اَور بچیوں کے لیے   تعلیم القرآن کے الگ الگ شعبے قائم ہیں۔ دو صد کی قریب طلبا وطالبات زیر تعلیم ہیں، اَللّٰہُمَّ زِدْ فَزِدْ۔
اس مدرسہ کے لیے عام چندہ نہیں کیا جاتا۔ اگر کوئی صاحب اَز خود حصہ لینا چاہیں تو اُن کی اِمداد  سے اِنکار بھی نہیں کیا جاتا۔ اِس معاملے میں حضرت قاری صاحب کس درجے احتیاط فرماتے تھے؟ اِس کا اَندازہ اِس سے لگایا جاسکتا ہے کہ حضرت حافظ عبدالرحمن صاحب مدظلہم (تلمیذ حضرت خلیفہ منشی  محمد عاقل دیوبندی، سابق اُستاذ شعبۂ فارسی دارُ العلوم دیوبند) فرماتے ہیں کہ میں نے ایک صاحب کو حضرت قاری صاحب کے مدرسہ کی اِمداد کے لیے متوجہ کیا، مدرسہ کی عمارت ''قرآن منزل'' زیر تعمیر تھی، وہ صاحب ظہر کی نماز میں جامع مسجد سٹی اسٹیشن کراچی میں حضرت قاری صاحب سے ملے اَور ایک خطیر رقم پیش کی اَور کہا کہ یہ آپ کے مدرسہ کے لیے ہے اَور زکوٰة کی مد میں ہے۔ حضرت قاری صاحب نے وہ رقم یہ کہہ کر واپس کردی کہ ہمارے ہاں زکوٰة کی مد نہیں ہے۔ وہ صاحب واپس حافظ صاحب کے پاس گئے اَور کہنے لگے: کون سے  مولوی صاحب کے پاس بھیج دیا، اُنہوں نے رقم یہ کہہ کر واپس کردی؟ حضرت حافظ صاحب مدظلہم فرماتے  ہیں کہ حضرت قاری صاحب نے پرانی تمام رسیدیں تلف کرائیں اَور نئی رسیدیں چھپوائیں، جس پر یہ عبارت درج کرائی گئی  :
''ہمارے ہاں صدقات واجبہ اَور زکوٰة کی مد نہیں ہے''
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter