Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

44 - 65
درمیانی عرصہ میں ٢٨ طلبا ء قرآن مجید مکمل پڑھ کر حافظ ہوئے، ناظرہ خوان اِس کے علاوہ ہیں۔ ١٩٤٧ء میں پورے ملک میں بالخصوص دہلی میں زندگی ایسی تہ وبالا ہوئی کہ سارا نظام بگڑ گیا اَور پچاسوں طلبا جو پڑھ رہے تھے اُن کا شیرازہ ایسا بکھرا کہ پھر اُن کو ایک نظام میں چلانا دُشوار ہوگیا، اُس وقت سے لے کر حضرت قاری صاحب کی وفات تک جنہوں نے مکمل قرآن آپ سے حفظ کیا اُنکی تعداد ٢٧٥ کے قریب ہے۔ 
اِن کے علاوہ مفسر قرآن حضرت مولانا سیّد اَخلاق حسین صاحب قاسمی (ہم عصر وہم سبق اَور   اَوّلین شاگرد)، حضرت مولانا محمد سعید صاحب دہلوی (شیخ الحدیث مدرسۂ عبد الرب، دہلی)، حضرت مولانا قاضی نصیر الدین صاحب میرٹھی، حضرت مولانا محمد احمد صاحب قادری مدظلہ (رابطہ عالم اِسلامی، مکہ مکرمہ،  ابن حضرت حکیم مختار حسن خاں صاحب دہلوی)، حضرت مولانا محمد صدیق صاحب مدظلہ (فاضل مدرسۂ  مظاہرہ العلوم سہارنپور)، مفتی اعظم پاکستان حضرت مولانا محمد رفیع صاحب عثمانی مدظلہ، حضرت مولانا زبیر احمد صاحب صدیقی مدظلہ، حضرت مولانا لیاقت علی شاہ صاحب نقشبندی، حضرت مولانامفتی محمد اِسرار صاحب مدظلہ اَور مولانا محمد یوسف صاحب شمسی زاد مجدہ نے تجوید وقراء ت  حضرت قاری صاحب سے پڑھی۔
تقسیم ملک کے وقت آپ حج کے سفر پر تھے۔ واپسی پر کراچی کی بندرگاہ پر اُترے۔ مسلم لیگ کے طرزِ سیاست اَور اُس کے ردّ عمل نے پنجاب سے لے کر دہلی، بہار اَور بنگال تک قیامت برپا کردی تھی۔ معلوم ہوا کہ پہاڑ گنج کے باسی کراچی آگئے۔ حالات کے اِسی ریلے میں حضرت قاری صاحب کے بھائی اَور والدہ محترمہ اَور دیگر بھی کراچی پہنچ چکے تھے۔ اَفراتفری کے اِس خلاء میں کسی کو قرار نہ تھا، حالات سے کوئی مطمئن نہ تھا، تقریباً ڈھائی سال اِسی عالم میں گزرے۔ اُس زمانے میں قاری صاحب نے کچھ عرصے تک تجارت بھی کی، کراچی سے مال لے جا کر دہلی اَور دہلی سے کراچی لا کر بیچا کرتے تھے اِس تجارت میں آپ کے ایک شاگرد جناب حافظ محمد دین پراچہ (مرحوم) شامل تھے۔ حضرت قاری صاحب ایک جمعہ کراچی اَور دُوسرا دہلی میں پڑھتے تھے۔ حافظ صاحب ٹھیا لگا کر مال بیچتے تھے۔
حضرت شیخ الاسلام مولانا سیّد حسین احمد صاحب مدنی   کی خواہش تھی کہ تقسیم ملک کے بعد مدرسۂ  عالیہ فتح پوری دہلی میں تدریس کریں۔ اِس کے لیے ضروری ہدایات حضرت شیخ  نے مجاہد ملت حضرت مولانا  حفظ الرحمن صاحب سیوہاروی کو دی تھیں لیکن حالات ایسے بگڑ چکے تھے کہ حضرت قاری صاحب   کو کراچی کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter