ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
جب سے میں نے اِن کورسول اللہ ۖ کی گود میں دیکھا، یہ ریش مبارک میں اُنگلیاں ڈال رہے تھے اَور رسول اللہ ۖ اپنی زبان اِن کے منہ میں دے کرفرماتے تھے کہ ''خدایا میں اِن کو محبوب رکھتا ہوں اِس لیے تو بھی محبوب رکھ۔''(مستدرک حاکم ج ٣ فضائل حسن وحسین ) حسن رضی اللہ عنہ کودَوش مبارک پرسوار کرکے خدا سے دُعافرماتے تھے کہ ''خداوندامیں اِس کو محبوب رکھتااِس لیے تو بھی محبوب رکھ۔'' (ترمذی فضائل حسن وحسین ) عبادت کے موقع پر بھی حسن وحسین کودیکھ کرضبط نہ کرسکتے تھے، اَبوبریدہ رضی اللہ عنہ روایات کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ۖ ہم لوگوں کے سامنے خطبہ دے رہے تھے کہ اِتنے میں حسنوحسین سرخ قمیص پہنے ہوئے خراماں خراماں آتے ہوئے دِکھائی دیے اِنہیں دیکھ کر رسول اللہ ۖ منبر سے اُترآئے اَور دونوں کو اُٹھا کراپنے سامنے بٹھا لیا اَورفرمایا خدا نے سچ کہا ہے کہ تمہارامال اَورتمہاری اَولاد فتنہ ہیں ،اِن دونوں بچوں کو خراماں خراماں آتے ہوئے دیکھ کرمیں ضبط نہ کرسکااَور خطبہ توڑکراِن کواُٹھا لیا۔(ترمذی ) حسن وحسین نماز پڑھنے کی حالت میں آپ کے ساتھ طِفلا نہ شوخیاں کرتے تھے لیکن آپ نہ اِنہیں روکتے تھے اَور نہ اِن کی شوخیوں پر خفا ہوتے تھے بلکہ اِن کی طِفلانہ اَداؤں کو پوراکرنے میں اِمداد دیتے تھے۔ آنحضرت ۖ نماز پڑھتے وقت رکوع میں جاتے توحسن وحسین دونوں ٹانگوں کے اَند رگھس جاتے آپ اِن دونوں کے نکلنے کے لیے ٹانگیں پھیلا کر راستہ بنا دیتے(تہذیب التہذیب ج ٢ ص ٢٩٦)۔ آپ ۖ سجدہ میں ہوتے تو دونوں جست کرکے پشت مبارک پربیٹھ جاتے، آپ اُس وقت تک سجدہ سے سرنہ اُٹھا تے جب تک دونوں خود سے نہ اُترجاتے ۔ (اَصابہ ج ٢ تذکرہ حسن ) دَوش مبارک پرسوارکرکے کھلانے کے لیے نکلتے ، ایک مرتبہ آپ ۖ حسن کو کندھے پر لے کر نکلے ، ایک شخص نے دیکھ کرکہا ، میاں صاحبزادے کیا اچھی سواری ہے ۔آنحضرت ۖ نے فرمایا :سوار بھی تو کتنا اچھا ہے ۔(ترمذی مناقب الحسن والحسین ) کبھی کبھی دونوں کو چادر میں چھپاتے ہوئے باہر تشریف لاتے۔ اُسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ شب کو میں رسول اللہ ۖ کے پاس ایک ضرورت سے گیا، آپ کوئی چیز چادر میں چھپائے ہوئے تشریف لائے، میں اپنی ضرورت پوری کر چکا تو پوچھا آپ چاد ر میں کیا چھپائے ہیں؟ آپ