ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011 |
اكستان |
|
دُعاء کے اَللّٰہُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَةِ التَّآمَّةِ.......... یہ تو مشہور ہے اَور اِس کے علاوہ بھی ہے رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّ بِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا (ۖ)یہ کلمات بھی آئے ہیں توچاہے کئی دُعائیں مِلا کر پڑھ لیں چاہے اِن میں سے کوئی ایک پڑھ لیں مگر طریقہ یہ ہے کہ بعد میں درُود پڑھ کر یہ دُعاء پڑھے تو اَگر لاؤڈ سپیکر پر یہ لوگ ایسے کریں کہ اَذان دے لیں اَذان کے بعد درُود شریف پڑھ لیں اَور پھر یہ دُعا بھی پڑھ لیں تو اِس سے چلو ایک تعلیم تو ہوجائے گی تو پھر اِسے بدعت تو نہیں کہا جاسکتا اِن کو بدعت اِس لیے کہا جاتا ہے کہ اُلٹ کر لیا حدیث کا اَور وہ اپنے دماغ سے کیا ہے میچ کہ پہلے صلوة وسلام پڑھ لو اَور بعد میں غائب حالانکہ بعد میں درُود اَور پھر دُعاء یہ حدیث میں آیا ہے تو اپنی عقل سے جو کریں گے ہم وہ غلط ہو گا۔ لَا یَزَالُ مِنْ اُمَّتِیْ اُمَّة قَائِمَة بِاَمْرِاللّٰہِ اِس حدیث کا بیان چل رہا ہے یعنی ایسے ہوگا ضرور کہ میری اُمت میں ایک جماعت دین پر آخر تک قائم رہے گی یعنی کچھ لوگوں میں دین عملی شکل میں موجود رہے گا مگرپوری حکومت کی حکومت عمل کی مثال بن جائے موجودہ دَور میں یہ نہیں ہے اَلبتہ اَفراد مثال ہوں تو ایسی بات ہے چنانچہ اَفراد کی مثال مِل جائے گی اِرشاد فرمایا لَا یَضُرُّھُمْ مَنْ خَذَلَھُمْ جو اِن کو چھوڑ کر چلا جائے گا وہ اِنہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا وَلَا مَنْ خَالَفَھُمْ جو اِن کی مخالفت کرے گا وہ بھی اِنہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا حَتّٰی یَأْتِیَ اَمْرُاللّٰہِ حتی کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو وقت آنا ہے جو معاملہ آنا ہے قیامت آنی ہے یا جو بھی کچھ ہونا ہے وہ ہو گا وَھُمْ عَلٰی ذٰلِکَ ١ یہ لوگ اِسی پر قائم رہیں گے۔ تو ایک طائفہ ایسا ہمیشہ رہے گا اَور وہ طائفہ مغلوب ہو کر فناء ہوجائے یہ نہیں ہوسکتا فناء نہیں ہوگا مغلوب بھی نہیں ہوگا ٹھیک ہی رہے گا کیونکہ لوگ سنتے ہیں سنتے ہیں تو سمجھتے ہیں سمجھتے ہیں تو مان جاتے ہیں اَصل وجہ جو ہے وہ یہ ہے کہ علم نہیں ہے لوگوں میں ۔ بعض ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ہماری گروہ بندی میں فرق آرہا ہے وہ مخالفت بھی کرتے ہیں شرارتیں بھی کرتے ہیں سازشیں بھی کرتے ہیں لیکن اِنکو نقصان کوئی نہیں پہنچا سکے گا لَا یَضُرُّھُمْ مَنْ خَذَلَھُمْ ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِسلام پر اِستقامت نصیب فرمائے ،آمین۔اِختتامی دُعاء ........ ١ مشکوة شریف ص ٥٨٣