Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2011

اكستان

17 - 65
دُعاء کے  اَللّٰہُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَةِ التَّآمَّةِ.......... یہ تو مشہور ہے اَور اِس کے علاوہ بھی ہے رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّ بِمُحَمَّدٍ نَّبِیًّا  (ۖ)یہ کلمات بھی آئے ہیں توچاہے کئی دُعائیں مِلا کر پڑھ لیں چاہے اِن میں سے کوئی ایک پڑھ لیں مگر طریقہ یہ ہے کہ بعد میں درُود پڑھ کر یہ دُعاء پڑھے   تو اَگر لاؤڈ سپیکر پر یہ لوگ ایسے کریں کہ اَذان دے لیں اَذان کے بعد درُود شریف پڑھ لیں اَور پھر یہ دُعا بھی پڑھ لیں تو اِس سے چلو ایک تعلیم تو ہوجائے گی تو پھر اِسے بدعت تو نہیں کہا جاسکتا اِن کو بدعت اِس لیے کہا جاتا ہے کہ اُلٹ کر لیا حدیث کا اَور وہ اپنے دماغ سے کیا ہے میچ کہ پہلے صلوة وسلام پڑھ لو اَور بعد میں غائب حالانکہ بعد میں درُود اَور پھر دُعاء یہ حدیث میں آیا ہے تو اپنی عقل سے جو کریں گے ہم وہ غلط ہو گا۔ 
 لَا یَزَالُ مِنْ اُمَّتِیْ اُمَّة قَائِمَة بِاَمْرِاللّٰہِ   اِس حدیث کا بیان چل رہا ہے یعنی ایسے ہوگا ضرور کہ  میری اُمت میں ایک جماعت دین پر آخر تک قائم رہے گی یعنی کچھ لوگوں میں دین عملی شکل میں موجود رہے گا   مگرپوری حکومت کی حکومت عمل کی مثال بن جائے موجودہ دَور میں یہ نہیں ہے اَلبتہ اَفراد مثال ہوں تو ایسی بات ہے چنانچہ اَفراد کی مثال مِل جائے گی اِرشاد فرمایا  لَا یَضُرُّھُمْ مَنْ خَذَلَھُمْ  جو اِن کو چھوڑ کر چلا جائے گا وہ اِنہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا  وَلَا مَنْ خَالَفَھُمْ   جو اِن کی مخالفت کرے گا وہ بھی اِنہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا  حَتّٰی یَأْتِیَ اَمْرُاللّٰہِ   حتی کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے جو وقت آنا ہے جو معاملہ آنا ہے قیامت آنی ہے یا جو بھی کچھ ہونا ہے وہ ہو گا  وَھُمْ عَلٰی ذٰلِکَ  ١  یہ لوگ اِسی پر قائم رہیں گے۔
 تو ایک طائفہ ایسا ہمیشہ رہے گا اَور وہ طائفہ مغلوب ہو کر فناء ہوجائے یہ نہیں ہوسکتا فناء نہیں ہوگا مغلوب بھی نہیں ہوگا ٹھیک ہی رہے گا کیونکہ لوگ سنتے ہیں سنتے ہیں تو سمجھتے ہیں سمجھتے ہیں تو مان جاتے ہیں اَصل وجہ جو ہے وہ یہ ہے کہ علم نہیں ہے لوگوں میں ۔
بعض ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ہماری گروہ بندی میں فرق آرہا ہے وہ مخالفت بھی کرتے ہیں شرارتیں بھی کرتے ہیں سازشیں بھی کرتے ہیں لیکن اِنکو نقصان کوئی نہیں پہنچا سکے گا  لَا یَضُرُّھُمْ مَنْ خَذَلَھُمْ  ۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اِسلام پر اِستقامت نصیب فرمائے ،آمین۔اِختتامی دُعاء ........
  ١   مشکوة شریف  ص ٥٨٣
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 اپنی طرف سے دین میں اِضافہ اَور اُس کا نقصان : 8 3
5 اَذان میں بدعت اَور اُس کا نقصان : 8 3
6 ''حدیث کا نچوڑ'' منکرین ِ حدیث کی غلط فہمی : 8 3
7 گواہی میں حوصلہ بھی چاہیے : 9 3
8 دِن رات کی تمام نمازوں میں سب کی حاضری : 9 3
9 ناگواری کے باوجود منع نہیں فرمایا : 10 3
10 حضرت عائشہ کی رائے، عورتوں کا مسجد میں آنا : 10 3
11 علم و فضل عورتوں میں ہمیشہ سے رہا ہے ،حضرت عائشہ بحیثیت ِمعلمہ : 11 3
12 باپردہ تعلیم دیا کرتی تھیں : 11 3
13 پردہ میں اِنتہائی احتیاط : 12 3
14 اَسود، علقمہ ،مسروق حضرت عائشہ کے شاگرد اَور اِمام اعظم کی رائے : 12 3
15 قدرتی طور پر عورت مرد کی برابری نہیں کر سکتی : 14 3
16 عورتوں کی گواہی پر حدود نافذ نہیں کی جا سکتی ،تعزیر ہو سکتی ہے : 14 3
17 عقل کے کوروں کو قانونی حکمتیں سمجھ میں نہیں آتیں : 15 3
18 یورپ میں بھی عورت مرد کے برابر نہیں : 15 3
19 عورت کی نصف دیت میں مرد کا نقصان ہے عورت کا نہیں : 15 3
20 شیعوں کی بدعت : 16 3
21 حدیث میں درُود و دُعاء کا حکم اَذان کے بعد ہے بدعتیوں نے پہلے کر دیا : 16 3
23 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤(قسط : ١) 18 1
24 اَصل وجہ : 19 23
25 اِسمبلی : 19 23
26 سیدھا راستہ : 19 23
27 . اَنفَاسِ قدسیہ 25 1
28 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 27
29 اِحیا ئِ سنت : 25 27
30 اِتباعِ سنت : 26 27
31 غیر اِختیاری سنت : 27 27
32 وفیات 28 1
33 تربیت ِ اَولاد 29 1
34 سختی کرنے کی ضرورت اَور اسکے طریقے، اِصلاح و تربیت کے لیے سختی کرنے کی ضرورت : 29 33
35 ضرورت کے وقت بچوں پرسختی نہ کرنا اُن کو خطرہ میںڈالناہے : 29 33
36 سزادینے کی مختلف صورتیں اَور بچوں کوسزادینے کے بہترین طریقے : 30 33
37 سختی کرنے کی حدود، سختی مقصود بالذات نہیں : 31 33
38 زیادہ سختی کرنے اَور مارنے کے نقصانات : 31 33
39 سزا دینے کے غلط طریقے : 31 33
40 ماں باپ کا ظلم اَور زیادتی : 32 33
41 سزا میں کتنی مار مار سکتے ہیں : 32 33
42 غصہ میں ہرگز نہیں مارنا چاہیے : 33 33
43 حضرت اِمام حسن بن علی رضی اللہ عنہما 34 1
44 اِصلاحِ عقائد : 34 43
45 عبادت : 34 43
46 صدقات و خیرات : 35 43
47 خوش خلقی : 36 43
48 ضبط و تحمل : 37 43
49 کتاب الفضائل : 38 43
50 اِنفرادی فضائل : 40 43
53 قسط : ١ اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 41 1
54 حالات وخدمات 41 53
55 پیدائش : 41 53
56 تعلیم وتربیت: 41 53
57 اَساتذۂ کرام : 42 53
58 بیعت واِرَادَت : 43 53
59 مدرسۂ تعلیم القرآن شریفیہ: 43 53
60 امامت وخطابت : 46 53
61 تنظیم القراء والحفاظ: 46 53
62 قسط : ١ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 47 1
63 علم و عرفان کا بحر بیکراں 55 1
64 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی شمس الدین صاحب 55 1
65 دینی مسائل 59 1
66 دینی مسائل 59 65
67 ( وقف کا بیان ) 59 65
68 وقف مسجد کے دیگر اَحکام : 59 65
69 مسجد کی ہیئت اَور شکل وصورت : 62 65
70 مسجد کے آداب و اَحکام : 62 65
71 مسجد میں نقش و نگار بنانا : 63 65
72 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter