ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
پھر ایک ہندو کہتا ہے کہ میں کرشن یا رام کو ماننے والا ہندو ہوں اَور حضور ۖ کو ماننے والے مسلمان ہیں، ایک سکھ کہتا ہے کہ میں با با گرونا نک کا پیرو سکھ ہوں اَور محمد عربی ۖ کے پیرو کار مسلمان ہیں۔ ایک قادیانی کہتا ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کے ماننے والے مسلمان ہیں اَور اُمت ِمحمدیہ جو مرزا کو نہیں مانتی وہ کافر ہیں، کیا یہ دونوں برابر ہیں.......؟ قادیانیوں کو مسلمانوں کے حقوق پر ڈاکہ زنی کر کے مسلمانوں کے تشخص کو بر باد کرنے کی وہی اجازت دے سکتا ہے جس کے نزدیک روشنی اَور تاریکی دونوں برا بر ہوں جس کے نزدیک کفر اَور اِسلام دونوں برابر ہوں اُسے سوائے اِس کے اَور کیا کہا جا سکتا ہے کہ پا سبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے تو سنا تھا لیکن آپ تو''پاسبان مل گئے کعبہ سے صنم خانے کو ''کی روایت قائم کرنے چلے ہیں۔ رُک جائیے کہ یہ سراسر خسارے کا سودا ہے۔ ٥ : آپ نے فرمایا کہ ''میں نے قادیانیت کا لٹریچر پڑھا ہے اُن کا بھی وہی کلمہ ہے جو ہمارا ہے۔'' محترمی یہی سوال جو آپ نے اُٹھایا ہے یہی مرزا قادیانی کے بیٹے اَور آپ کے جگری دوست مرزا طاہر کے چچا قادیانی سے کیا گیا تھا کہ تم نے اپنا نبی علیحدہ بنایا ہے تو کلمہ بھی علیحدہ بنالو تو مرزا کے بیٹے نے کہا کہ ہمیں علیحدہ کلمہ کے ضرورت نہیں اِس کلمہ سے ہماری ضرورت پوری ہوجاتی ہے کیونکہ محمد رسول اللہ کے مفہوم میں مرزا کے آنے کے بعد ایک اَور نبی کی زیادتی ہو گئی۔ مرزا قادیانی بھی محمدہے اور رسول بھی، تو محمد رسول اللہ کے کلمے میں مرزا بھی شامل ہے۔ یہ کلمة الفصل میں حوالہ ہے۔ مرزا بشیر احمد مرزا کے بیٹے اَور اُن کے نام نہاد صحابی کی کتاب ہے۔آپ کا کہنا کہ اُن کا کلمہ وہی جو ہمارا ہے اگر آپ کے نزدیک محمد رسول اللہ کے مفہوم میں مرزا قادیانی شریک ہے آپ کو یہ کہنے کا حق ہے ۔ لیکن کوئی مسلمان جس طرح تو حید میں شرک کا قائل نہیں رسالت یعنی محمد رسول اللہ کے مفہوم میں بھی شرک کا قائل نہیں۔ پھر آپ کا یہ کہنا کہ قادیانیوں کا اَور ہمارا کلمہ ایک ہے کیونکر صحیح ہو سکتا ہے .......؟ ٦ ۔ آپ کا فرمانا کہ'' عبدالسلام قادیانی کو نو بل پرائز ملا ۔''