Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009

اكستان

8 - 64
پھر ایک ہندو کہتا ہے کہ میں کرشن یا رام کو ماننے والا ہندو ہوں اَور حضور  ۖ  کو ماننے والے مسلمان ہیں، ایک سکھ کہتا ہے کہ میں با با گرونا نک کا پیرو سکھ ہوں اَور محمد عربی  ۖ کے پیرو کار مسلمان ہیں۔ ایک قادیانی کہتا ہے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کے ماننے والے مسلمان ہیں اَور اُمت ِمحمدیہ جو مرزا کو نہیں مانتی وہ کافر ہیں، کیا یہ دونوں برابر ہیں.......؟ قادیانیوں کو مسلمانوں کے حقوق پر ڈاکہ زنی کر کے مسلمانوں کے تشخص کو بر باد کرنے کی وہی اجازت دے سکتا ہے جس کے نزدیک روشنی اَور تاریکی دونوں برا بر ہوں جس کے نزدیک کفر اَور اِسلام دونوں برابر ہوں اُسے سوائے اِس کے اَور کیا کہا جا سکتا ہے کہ
 پا سبان مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے
تو سنا تھا لیکن آپ تو''پاسبان مل گئے کعبہ سے صنم خانے کو ''کی روایت قائم کرنے چلے ہیں۔ رُک جائیے کہ یہ سراسر خسارے کا سودا ہے۔ 
٥  :  آپ نے فرمایا کہ  ''میں نے قادیانیت کا لٹریچر پڑھا ہے اُن کا بھی وہی کلمہ ہے جو ہمارا ہے۔'' 
محترمی یہی سوال جو آپ نے اُٹھایا ہے یہی مرزا قادیانی کے بیٹے اَور آپ کے جگری دوست مرزا طاہر کے چچا قادیانی سے کیا گیا تھا کہ تم نے اپنا نبی علیحدہ بنایا ہے تو کلمہ بھی علیحدہ بنالو تو مرزا کے بیٹے نے کہا کہ ہمیں علیحدہ کلمہ کے ضرورت نہیں اِس کلمہ سے ہماری ضرورت پوری ہوجاتی ہے کیونکہ محمد رسول اللہ کے مفہوم میں مرزا کے آنے کے بعد ایک اَور نبی کی زیادتی ہو گئی۔ مرزا قادیانی بھی محمدہے اور رسول بھی، تو محمد رسول اللہ کے کلمے میں مرزا بھی شامل ہے۔ 
یہ کلمة الفصل میں حوالہ ہے۔ مرزا بشیر احمد مرزا کے بیٹے اَور اُن کے نام نہاد صحابی کی کتاب ہے۔آپ کا کہنا کہ اُن کا کلمہ وہی جو ہمارا ہے اگر آپ کے نزدیک محمد رسول اللہ کے مفہوم میں مرزا قادیانی شریک ہے آپ کو یہ کہنے کا حق ہے ۔ لیکن کوئی مسلمان جس طرح تو حید میں شرک کا قائل نہیں رسالت یعنی   محمد رسول اللہ کے مفہوم میں بھی شرک کا قائل نہیں۔ پھر آپ کا یہ کہنا کہ قادیانیوں کا اَور ہمارا کلمہ ایک ہے کیونکر صحیح ہو سکتا ہے .......؟ 
٦  ۔  آپ کا فرمانا کہ'' عبدالسلام قادیانی کو نو بل پرائز ملا ۔''

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 10 1
4 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اَور ہجرت : 11 3
5 ہجرت بہت مشکل کام ہے : 11 3
6 ہجرت نہ کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم : 11 3
7 مہاجرین کا ثواب دَوگنا 12 3
8 حضرت عمر پر حضرت اسماء کا غصہ اَوردربار ِعالی میں پیشی : 12 3
9 دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن 13 3
10 اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا 14 3
12 جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : 14 3
13 مریض کی عمر کا لحاظ رکھنے کی حکمت 15 3
14 ملفوظات شیخ الاسلام 16 1
15 علمی مضامین 18 1
16 چندضروری مسائلِ حج 18 1
17 اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے 20 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
19 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 21 18
20 سخاوت : 21 18
21 شعر اَور طب 21 18
22 خوف ِ خدا اَور فکر ِ آخرت 23 18
23 تربیت ِ اَولاد 24 1
24 پیدائش اَور اُس کی متعلقات 24 23
25 پہلا لڑکا باپ کے گھر میں ہونے کو ضروری سمجھنا : 25 23
26 بچہ پیدا ہوتے وقت ستر اور پردہ پوشی کے ضروری احکام 25 23
27 مسنون طریقہ : 26 23
28 تحنِیک 26 23
29 قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح 27 1
30 جنت میں کوئی صوبہ نہیں 27 29
31 زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں : 28 29
32 عصبیت کفر کی نشانی ہے 30 29
33 اَلوَداعی خطاب 34 1
34 حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تین بددُعائیں 35 33
35 بڑے حضرت کے بدخواہوں کا انجام : 35 33
36 مخلص کی تنقید برداشت اَور بدخواہ کی نظراَنداز کریں 36 33
37 سب موافق ہونے کا نقصان : 36 33
38 تنقید برداشت کرنے کا مادّہ پیدا کریں 36 33
39 حضرت سعد کی اعلیٰ سیاسی بصیرت 37 33
40 ضروری بات : 39 33
41 احسان'' کا مطلب : 40 33
42 نبی علیہ السلام کی حیات میں مرتبہ احسان کا حصول : 40 33
43 جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : 41 33
44 نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : 41 33
45 فرصت کو غنیمت جانیں ،ریاضت و محنت کریں 42 33
46 شب ورَوز کے کچھ معمولات : 43 33
47 بقیہ : تربیت ِ اَولاد 43 23
48 بچہ کے کان میں اَذان و تکبیر کہنے کی حکمت : 43 23
50 گلدستہ ٔ اَحادیث 44 1
51 عود ِ ہندی میں سات بیماریوں سے شفاء ہے : 44 50
52 حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ کو سات باتوں کا حکم : 44 50
53 ہر نبی کو سات مخصوص لوگ عطا کیے جاتے تھے : 45 50
54 چار رَوز اُندلس میں 47 1
56 قرطبہ : 51 54
57 جامع مسجد قرطبہ : 53 54
58 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 61 1
59 وفیات 62 1
Flag Counter