ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
ؤ صحبت نصیب ہوئی اور چلاگیا۔ سفر میں ملا کون جا رہے ہیں اللہ کے رسول ۖ جا رہے ہیںاُونٹ پر جاتے ہوئے دیکھ لیا اور ایمان کی حالت میں دیکھ لیا وہ اُدھر تشریف لے گئے اور یہ اُدھر چلا گیا پھر کبھی نہیں ملا لیکن مرتبہ ٔ احسان اِسے نصیب ہوگیا۔یہ تاثیر اللہ نے نبی علیہ السلام (کی صحبت )میںرکھی تھی۔ جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : اَب یہ لوگ کہتے ہیں اعتراض کرتے ہیں تصوف پر مودودی وغیرہ یہ سب اِنہیں کیا پتہ کہ یہ کیا چیز ہوتی ہے۔ ایک ہنڈیا چکھ کر اِنسان تنقید کرے پھر تو بات ہے کہ ہاں جی یہ کڑوی ہے مان لو چکھی ہے اِس کا نمک زیادہ ہے یا نہیں مگر کیایہ چکھنے کے بغیر پتہ چل سکتی ہے؟ تو اسراریت اَور مودودیت کو نصیب ہی نہیں ہے چکھنا تو رائے کیسے دے سکتے ہیں؟ اِنہیں تو رائے دینے ہی کا حق نہیں ہے تصوف اور سلوک صحیح ہے یا نہیں ہے ہونا چاہیے یا نہیں ہونا چاہیے۔ یہ تو تب ہوگا جب چکھے اِنسان، چکھنے کے بعد کہتا ہے کہ ہاں یہ صحیح ہے یہ غلط ہے۔ نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : صحابہ بتلاتے ہیں کہ نبی علیہ الصلٰوة والسلام جس دن مدینہ منورہ میںہجرت کر کے تشریف لائے تو اُس دن مدینہ منورہ کے دَر و دیوار روشن ہوگئے تھے۔ہر جگہ سے روشنی پھوٹ رہی تھی اور جس دن نبی علیہ السلام کی وفات ہوئی اور ہم نے قبر میں اُتارا اُس کے بعد ہم نے دیکھا کہ مدینہ کے دَرو دِیوار تاریک ہوگئے تھے یہ بتلا تے ہیں صحابہ حالانکہ اَبھی کوئی لمبے دَور کا فرق نہیں ہوا وہی دَور ہے چند منٹوں کا فرق ہے اِن چند منٹوں کے فرق سے دَرو دِیوار پر بھی یہ اَثرات محسوس کیے صحابہ نے۔اَور اَب تو چودہ سو سال گر چکے ہیں اور یہ مودودیت اور اسراریت یہ سمجھتی ہے کہ وہی چیز حاصل ہوجائے گی مرتبہ ٔ احسان والی بغیر اِن چیزوں کو حاصل کیے، یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ نبوت کا جوچراغ ہے وہ دُور ہوتا چلا جا رہا ہے۔ لہٰذا اُس سے فیض حاصل کرنے کے لیے جدو جہد زیادہ کرنی پڑے گی۔جتنی دُوری ہوگی جدو جہد اُتنی کرنی پڑے گی۔ لہٰذا اِس پر بھی غور کریں ہمارے اسلاف پہلے پڑھتے بھی تھے اَور اِس پر بھی محنت کرتے تھے لیکن سوچ سمجھ کر متبع ِ سنت شیخ سے تعلق قائم کریں جوش میں آکر جذبے میں آکر کسی سے بیعت نہ کرنا۔ بعد میں کہتے ہیں کہ مناسبت نہیں ہوئی وہ تو یہ ہے وہ تو وہ ہے، بعد میں سوچتے ہیں یہ پہلے سوچیں اخلاص کے ساتھ اللہ سے مدد مانگیں اے اللہ جو تیرے علم میں تیرا نیک بندہ ہو اُس طرف میری رہنمائی کر جس سے مجھے یہ نعمت حاصل ہو