Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009

اكستان

7 - 64
نہیں پیش کی جا سکتی، ویسے اگر کوئی قادیانی کسی بھی فورم پر چاہے اِن حوالوں کو چیلنج کرے ہم ہزار بار اُن کے چیلنج کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ایکسپریس چینل اَور لقمان گفتگو اِس کا اہتمام کرے تو ہم اِس کے لیے بھی تیار ہیں۔
اَب جناب الطاف حسین صاحب میری آپ سے درد مندانہ درخواست ہے کہ قادیانی گروہ مرزا کو محمد رسول اللہ کہے، مرزا کی بیوی کو خدیجہ کہے، مرزا کے ماننے والوں کو صحابی کہے ،مرزا کے منکرین کو جن میں آپ اَور فقیر بھی شامل ہیں ہم تمام مسلمانوں کو کافر کہے تو اِن عقائد کی انہیں اسلامی مملکت میں عام اجازت ہونی چاہیے..........؟ اَور پھر ظلم یہ کہ قادیانی اِن کفریہ عبارات ونظریات کو اِسلام کے نام پر پیش کرتے ہیں کیا اِس کی اُن کو اجازت ہونی چاہیے ...........؟ کیا ایک آپ کا مخالف آپ کی پارٹی کے نام کو استعمال کرسکتا   ہے .......؟ متحدہ میں ایک شخص شامل نہیں مگر کیا وہ آپ کا ٹریڈ مارک استعمال کر سکتا ہے.......؟ آپ کے علاوہ کوئی شخص ظل وبروز کی آڑ میں آپ کے نام ومقام کا مدعی سچاہو سکتا ہے .......؟ 
فرضی طور پر ایک شخص اپنے آپ کو الطاف حسین کہہ کر آپ کی پارٹی آپ کی جائداد آپ کی اَولاد پر وہی حقوق حاصل کر سکتا ہے جو آپ کو حاصل ہیں...... ؟ اگر نہیں اَور ہر گز نہیں تو پھر قادیانیوں کو کیوں اجازت دی جا سکتی ہے کہ وہ اِسلام کے نام پر اپنے کفر اور جعل سازی کو جاری رکھیں۔ 
محترمی ! میں آپ کی بات نہیں کرتا آپ اِسے بد اخلاقی پر محمول کریں گے کیا ایک شخص جعلی طور پر کسی کو کہے کہ میں تمہارا باپ ہوں تو کیااُس کو اِس کی اجازت ہونا چاہیے .........؟ اے کاش کم اَزکم محبوب ِ رب العالمین  ۖ کی عزت کو اپنے باپ کی عزت کے برابر ہی قرار دیا ہوتا۔ افسوس آپ سے تو یہ بھی نہ ہوا۔ 
٤  :  آپ نے فرمایا ''اگر پاکستان میں ایک ہندو کو اپنے عقیدہ کے مطابق عبادت کا حق ہے تو قادیانیوں کو بھی وہ حق ملنا چاہیے۔'' 
محترمی ....! یہاں آپ چوکڑی بھول رہے ہیں۔ قادیانیوں کی حمایت میں حقائق کا اِنکار آپ کے وقار میں ہر گز اضافہ نہیں کرے گا۔ ہندو آئین ِ پاکستان کو مانتا ہے وہ جو کچھ کرتا ہے اپنے عقیدہ کو ہندو اِزم کے نام سے متعارف کراتا ہے۔ آئین ِ پاکستان کہتا ہے کہ قادیانی غیر مسلم ہیں، قادیانی خود کو مسلمان کہہ کر آئین ِ پاکستان سے بغاوت کرتے ہیں۔آئین کو ماننے والا اَور آئین سے بغاوت کرنے والاکیا دونوں برابر ہیں .......؟ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 10 1
4 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اَور ہجرت : 11 3
5 ہجرت بہت مشکل کام ہے : 11 3
6 ہجرت نہ کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم : 11 3
7 مہاجرین کا ثواب دَوگنا 12 3
8 حضرت عمر پر حضرت اسماء کا غصہ اَوردربار ِعالی میں پیشی : 12 3
9 دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن 13 3
10 اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا 14 3
12 جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : 14 3
13 مریض کی عمر کا لحاظ رکھنے کی حکمت 15 3
14 ملفوظات شیخ الاسلام 16 1
15 علمی مضامین 18 1
16 چندضروری مسائلِ حج 18 1
17 اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے 20 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
19 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 21 18
20 سخاوت : 21 18
21 شعر اَور طب 21 18
22 خوف ِ خدا اَور فکر ِ آخرت 23 18
23 تربیت ِ اَولاد 24 1
24 پیدائش اَور اُس کی متعلقات 24 23
25 پہلا لڑکا باپ کے گھر میں ہونے کو ضروری سمجھنا : 25 23
26 بچہ پیدا ہوتے وقت ستر اور پردہ پوشی کے ضروری احکام 25 23
27 مسنون طریقہ : 26 23
28 تحنِیک 26 23
29 قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح 27 1
30 جنت میں کوئی صوبہ نہیں 27 29
31 زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں : 28 29
32 عصبیت کفر کی نشانی ہے 30 29
33 اَلوَداعی خطاب 34 1
34 حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تین بددُعائیں 35 33
35 بڑے حضرت کے بدخواہوں کا انجام : 35 33
36 مخلص کی تنقید برداشت اَور بدخواہ کی نظراَنداز کریں 36 33
37 سب موافق ہونے کا نقصان : 36 33
38 تنقید برداشت کرنے کا مادّہ پیدا کریں 36 33
39 حضرت سعد کی اعلیٰ سیاسی بصیرت 37 33
40 ضروری بات : 39 33
41 احسان'' کا مطلب : 40 33
42 نبی علیہ السلام کی حیات میں مرتبہ احسان کا حصول : 40 33
43 جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : 41 33
44 نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : 41 33
45 فرصت کو غنیمت جانیں ،ریاضت و محنت کریں 42 33
46 شب ورَوز کے کچھ معمولات : 43 33
47 بقیہ : تربیت ِ اَولاد 43 23
48 بچہ کے کان میں اَذان و تکبیر کہنے کی حکمت : 43 23
50 گلدستہ ٔ اَحادیث 44 1
51 عود ِ ہندی میں سات بیماریوں سے شفاء ہے : 44 50
52 حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ کو سات باتوں کا حکم : 44 50
53 ہر نبی کو سات مخصوص لوگ عطا کیے جاتے تھے : 45 50
54 چار رَوز اُندلس میں 47 1
56 قرطبہ : 51 54
57 جامع مسجد قرطبہ : 53 54
58 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 61 1
59 وفیات 62 1
Flag Counter