Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009

اكستان

53 - 64
محفوظ کر کے اُن پر ٹکٹ لگا دیا ہے جس سے حکومت کو سالانہ لاکھوں یورو کا فائدہ ہوتا ہے۔ 
جامع مسجد قرطبہ  :
 جامع مسجد قرطبہ سینکڑوں سال گزرنے کے باوجود آج بھی اپنی پوری شان و شوکت اور آب و تاب کے ساتھ کھڑی ہے جو مسلمان انجینئرز کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے اِس مسجد کا نقشہ دمشق کے ایک ماہر فن نے تعمیر کیا تھا اور یہ عظیم الشان مسجد چھ سال میں اَسی ہزار دینار کے خرچ سے تعمیر ہوئی تھی۔ 
ہم جب مسجد کے مرکزی دروازے سے مسجد کے صحن میں جانے لگے تو ہمیں کہا گیا کہ مسجد کے اندر جانے کے لیے آٹھ یورو کا ٹکٹ درکار ہو گا ہم پانچ احباب چالیس یورو کا ٹکٹ خرید کر بوجھل قدموں اور شکست خوردہ دل کے ساتھ مسجد کے صحن سے جب مسجد کے مین ہال کے اندر داخل ہونے لگے تو دروازے پر موجود سکیورٹی گارڈز نے ہمیں سروں سے ٹوپیاں اُتارنے اور مسجد کے اندر عبادت اور نماز نہ پڑھنے کا حکم سنایا۔ یہ وہی مسجد تھی جس کے میناروں اور دَرو دِیوار سے کئی سو سال تک اللہ کی توحید اور اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہوتی رہیں اور لوگوں کو ''حَیَّ عَلَی الصَّلٰوةْ حَیَّ عَلَی الصَّلٰوةْ حَیَّ عَلَی الْفَلَاحْ حَیَّ عَلَی الْفَلَاحْ ''آئو نماز کے لیے آئو نماز کے لیے آئو فلاح کی طرف آئو کامیابی کی طرف کے نغمے سننے کو ملتے رہے اور ہزاروں نہیں لاکھوں فرزندانِ توحید اللہ کے حضور سجدہ ریز ہونے کے لیے جوق دَر جوق مسجد کی طرف دیوانہ وَار کھنچے چلے آتے تھے مگر آج کسی کو اِنفرادی طور پر بھی ایک سجدہ کرنے کی اجازت نہیں۔ ہم نے جونہی مسجد کے اندر قدم رکھا تو ہمیں پہلی ہی نظر میں ایسا محسوس ہوا کہ جیسے ہم مسجد نبوی میں داخل ہو گئے ہوں مسجد نبوی سے ملتا جلتا ڈیزائن ستونوں کی لمبی قطاریں اُسی رنگ اور طرز کی محرابیں گنبد نما چھت ،مسجد کے کل ستونوں کی تعداد چودہ سو سترہ اور مسجد کا کل رقبہ تینتیس ہزار ایک سو پچاس مربع ہاتھ شمار کیا گیا ہے۔ ایسے معلوم ہوتا ہے کہ مسجد نبوی کا ڈیزائن جامع مسجد قرطبہ ہی سے لیا گیا ہے۔
 عیسائیوں نے قرطبہ کو مسلمانوں سے چھیننے کے بعد اِس مسجد کو اور اِسی طرح کی ہزاروں مسجدوں کو چرچوں میں تبدیل کر دیا تھا اور وہاں کے مسلمانوں کو عیسائی مذہب اختیار کرنے کا حکم دیا تھا آج یہ مسجد نہیں بلکہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 10 1
4 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اَور ہجرت : 11 3
5 ہجرت بہت مشکل کام ہے : 11 3
6 ہجرت نہ کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم : 11 3
7 مہاجرین کا ثواب دَوگنا 12 3
8 حضرت عمر پر حضرت اسماء کا غصہ اَوردربار ِعالی میں پیشی : 12 3
9 دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن 13 3
10 اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا 14 3
12 جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : 14 3
13 مریض کی عمر کا لحاظ رکھنے کی حکمت 15 3
14 ملفوظات شیخ الاسلام 16 1
15 علمی مضامین 18 1
16 چندضروری مسائلِ حج 18 1
17 اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے 20 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
19 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 21 18
20 سخاوت : 21 18
21 شعر اَور طب 21 18
22 خوف ِ خدا اَور فکر ِ آخرت 23 18
23 تربیت ِ اَولاد 24 1
24 پیدائش اَور اُس کی متعلقات 24 23
25 پہلا لڑکا باپ کے گھر میں ہونے کو ضروری سمجھنا : 25 23
26 بچہ پیدا ہوتے وقت ستر اور پردہ پوشی کے ضروری احکام 25 23
27 مسنون طریقہ : 26 23
28 تحنِیک 26 23
29 قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح 27 1
30 جنت میں کوئی صوبہ نہیں 27 29
31 زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں : 28 29
32 عصبیت کفر کی نشانی ہے 30 29
33 اَلوَداعی خطاب 34 1
34 حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تین بددُعائیں 35 33
35 بڑے حضرت کے بدخواہوں کا انجام : 35 33
36 مخلص کی تنقید برداشت اَور بدخواہ کی نظراَنداز کریں 36 33
37 سب موافق ہونے کا نقصان : 36 33
38 تنقید برداشت کرنے کا مادّہ پیدا کریں 36 33
39 حضرت سعد کی اعلیٰ سیاسی بصیرت 37 33
40 ضروری بات : 39 33
41 احسان'' کا مطلب : 40 33
42 نبی علیہ السلام کی حیات میں مرتبہ احسان کا حصول : 40 33
43 جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : 41 33
44 نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : 41 33
45 فرصت کو غنیمت جانیں ،ریاضت و محنت کریں 42 33
46 شب ورَوز کے کچھ معمولات : 43 33
47 بقیہ : تربیت ِ اَولاد 43 23
48 بچہ کے کان میں اَذان و تکبیر کہنے کی حکمت : 43 23
50 گلدستہ ٔ اَحادیث 44 1
51 عود ِ ہندی میں سات بیماریوں سے شفاء ہے : 44 50
52 حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ کو سات باتوں کا حکم : 44 50
53 ہر نبی کو سات مخصوص لوگ عطا کیے جاتے تھے : 45 50
54 چار رَوز اُندلس میں 47 1
56 قرطبہ : 51 54
57 جامع مسجد قرطبہ : 53 54
58 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 61 1
59 وفیات 62 1
Flag Counter