ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
تمہاری بہ نسبت ۔یہ کہنے لگیں کہ یہ کیا بات کری تم نے ، یہ تو ہم لوگ تھے بہت دُور زمین میں اَلْبُعْدَآئِ وَالْبَغْضَآئِ ایسے لوگ جن سے محبت نہیں بلکہ مبغوض غیر مانوس ہم اُنہیں رکھتے ہیں بُعَدَا سرزمین ہے بہت دُور فاصلہ بہت اُس زمین میں تھے اَور تم تھے رسول اللہ ۖ کے قریب یُطْعِمُ جَائِعَکُمْ وَ یَعِظُ جَاھِلَکُمْ کسی کو آتا نہیں تو وہ مسئلہ بتاسکتے تھے ہمیں مسئلہ نہیں آتا تھا ہم بے چین رہتے تھے اَور تمہیںکسی کو بھوک لگتی ہے تو وہ رسول اللہ ۖ انتظام کردیتے ہیں ہمارے لیے کیا انتظام تھا ایساوہاں؟ یہ باتیں اِنہوں نے کہیں اَور کہنے لگیں نہ میں کھائوں گی نہ میں پیوں گی جب تک میں رسول اللہ ۖ سے یہ بات نہ کر لوں کہ کیا ایسے ہے واقعی کہ ہمیں جو ہجرت میں دقّت ہوئی دیر ہوئی تو ہم پیچھے رہ گئے ثواب میں بھی باوجود اِس مشکل کے، قسم کھالی نہ کھائوں گی نہ پیوں گی جب تک یہ پوچھ نہ لوں اَور لَااَزِیْغُ بالکل کوئی کج بیانی نہیں کروں گی جو کہا ہے جو بات ہوئی ہے وہی دوہرائوں گی بڑی خفا ہوئیں۔ دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن : تورسول اللہ ۖ جب تشریف لائے تو پھر اِنہوں نے بات کی تو رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ لَیْسَ بِاَحَقَّ بِیْ مِنْکُمْ ١ او کماقال علیہ السلام حضرت عمر نے جو کہا ہے کہ وہ تم سے زیادہ اِس اعتبار سے میرے قریب اَور میرے نزدیک حق والے ہوگئے یہ تم سے زیادہ(اَور پڑھ کر) نہیں لَیْسَ بِاَحَقَّ بِیْ مِنْکُمْ او کماقال علیہ السلام تو اَب یہ بات اِتنی خوشی کی ہوگئی اِن کو حاصل کہ ایک سند مل گئی جنابِ رسول اللہ ۖ کے قرب کی ،تو اِتنی خوش یہ بھی اَور جتنے اِن کے ہجرت کے ساتھی تھے سب کے سب گروہ دَر گروہ آتے تھے اَور سنتے تھے(اور کہتے) دوبارہ سنائو ساری بات سنائو ،یہ تو اُن کے لیے بہت ہی خوشی کی چیز بن گئی ۔ یہ حضرتِ اسماء بنت ِ عُمیس رضی اللہ عنہا ہی وہ ہیں جن سے ابوبکر رضی اللہ عنہ نے(ان کے شوہر حضرت جعفر کی شہادت کے بعد) شادی کر لی تھی اَور اِنہی سے پیدا ہوئے ہیں محمد ابن ِ ابی بکر اَور انہی سے حضرتِ علی رضی اللہ عنہ نے شادی کرلی تھی بعد میں ،تو محمد ابن ِ ابی بکر حضرتِ علی رضی اللہ عنہ کے سوتیلے بیٹے بھی ہوئے ،بہرحال بہت ذہین بہت تیز ذہن پایا تھا ۔ ١ بخاری شریف ج٢ ص ٦٠٧ کتاب المغازی