ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
عصبیت کفر کی نشانی ہے : اِس کے بعدحضرت والا نے مولانا عبد المتین صاحب سے فرمایا کہ بنگلہ زبان میں اِس کا ترجمہ کرو بنگلہ دیش سے پندرہ حضرات، حضرت والا کے ساتھ عمرہ اَدا کرنے کی سعادت حاصل کر نے کے لیے آئے ہوئے تھے، ترجمہ کے بعد فرمایا کہ دیکھو!بنگلہ زبان سے سب کو مزہ آیا۔ یہ کس وجہ سے ہوا؟ اِس لیے کہ ایمان دل میں اُتر گیا۔ اگر عصبیت اَور نفسانیت ہوتی تو مزہ نہ آتا، اسی لیے ہمارے دوست آپس میں بہت محبت رکھتے ہیں۔ ہم سب ایک اُمت ہیں۔ رسول اللہ ۖ ہر زبان کے نبی ہیں۔ بنگلہ دیشی، ہندوستانی، پاکستانی، برطانوی، افریقی، امریکی، حضور ۖ سب کے نبی ہیں، مختلف زبانیں رکھنے والوں کا نبی ایک ہی ہے اِس لیے ہم سب ایک ہیں۔ جب ہمارا اللہ ایک اور ہمارا رسول ایک ہے تو ہم سب ایک ہیں۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو ایک قوم فرمایا ہے : مَنْ یَّرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہ فَسَوْفَ یَأْتِی اللّٰہُ بِقَوْمٍ یُّحِبُّھُمْ وَ یُحِبُّوْنَہ (سورة المائدة ) تم میں سے جو مرتد ہوجائیں گے اُن کے مقابلہ میں اللہ تعالیٰ ایک قوم پیدا کرے گا جن سے اللہ محبت کرے گا اور جو اللہ سے محبت کریں گے۔ اللہ نے قوم نازل فرمایا، اقوام نازل نہیں فرمایا جس سے معلوم ہوا کہ اللہ کے عاشقین سب ایک قوم ہیں چاہے وہ عربی ہوں یا عجمی ہوں، گورے ہوں یا کالے ہوں، چاہے وہ عربی بولتے ہوں یا انگریزی بولتے ہوں بنگلہ بولتے ہوں یا اُردو بولتے ہوں چاہے کوئی زبان بولتے ہوں لیکن اللہ سے محبت رکھنے والے سب ایک قوم ہیں ایک اُمت ہیں۔ اِس لیے اختلاف ِ زبان اور اختلاف ِ رنگ سے خود کو ایک دُوسرے سے بر تر یا کمتر سمجھنا کفر ہے۔ فرض کر لو کہ اللہ کے رسول ۖ اِس وقت ہمارے درمیان آجائیں تو آپ ۖ توعربی میں بولیں گے لیکن ہر زبان میں ایک ترجمان بنائیں گے۔ آپ ۖ کا ترجمہ ہر زبان میں ہوگا۔ معلوم ہوا کہ ہرزبان ہماری ہے۔ اسی طرح ایک عالم دین کو دُوسروں تک دین پہنچانے کے لیے ہر زبان کا ترجمان چاہیے۔ اس لیے زبانوں سے نفرت مت کرو، زبانوں سے نفرت میں بوئے کفر آتی ہے۔ ہر زبان کو اللہ نے اپنی نشانی فرمایا ہے وَاخْتِلَافُ اَلْسِنَتِکُمْ وَاَلْوَانِکُمْ ۔(سورة الروم)۔زبانوں کا اختلاف اور تمہارے رنگوں کا اختلاف اِس میں ہماری نشانیاں ہیں۔ اللہ کی نشانی کو حقیر سمجھنا اُس سے نفرت کرنا کفر ہے۔ زبان سے نفرت کرنا رنگ سے نفرت کرنا کہ یہ کالا ہے وہ گورا ہے یہ سب کفر کی کی باتیں ہیں۔