ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا : یہ بتلاتی ہیں کہ جنابِ رسول اللہ ۖ نے اِن سے پوچھا کہ تم اگر ضرورت پڑتی ہے مسہل لینے کی تو کس چیز سے مسہل لیتی ہو بِمَا تَسْتَمْشِیْنَکہنے لگیں کہ بِالشُّبْرُمِ یہ گھاس ہے مگربہت تیز جیسے کوئی کہہ دے کہ جمال گوٹا ہمارے یہاں جیسے استعمال ہوتا ہے وہ ذرا سا بھی کھالیا جائے تو بس ایک مصیبت آجاتی ہے سنبھالنا مشکل ہوجاتا ہے مریض کواَور سَمُوم ِقاتلہ میں سے ہے کہ ختم ہی کردے مریض کو ایسے زہروں میں شمار کیا ہے اگرچہ تریاق اُس کے ہیں ۔ جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : مجھے ایک بہت نیک آدمی ہیں وہ قصہ اپنا سناتے تھے کہ میرے پاس ایک آدمی آیا کرتا تھا اَور ہماری تھی دُکان عطّاری کی اَور وہ دوائوں کا شوقین تھا وہ روز آجاتا تھا کہ میری طبیعت خراب ہے کوئی دوا دے دیجیے مطلب اُس کا ہوتا تھاکوئی خمیرا کوئی مزیدار دوا جو ہوتی ہے وہ کھالے۔بڑا تنگ کیا اُس نے ۔ تو ایک دن کہتے ہیں کہ میں نے اُسے جمال گوٹا ملا کے دے دیا۔ اَب جمال گوٹے کے بعد جو اُسے اسہال آنے شروع ہوئے ہیں تو وہ تو باہر نہیں آنے پاتا تھا کہ پھر ضرورت ہوجاتی تھی آخر کار وہ گرگیا زمین پر ۔اَب وہ کہتے ہیں کہ میں بہت پریشان ہوا کہ میں نے اِسے یہ دے تو دیا ہے یہ بچے گا کیسے اَور بات بھی کھلے گی لوگوں میں۔ اُنہوں نے پھر خدا کی طرف سے یا کوئی سنی ہوئی ہوگی بات بہرحال ذہن میں یہ آئی کہ اِسے یہ جو'' بیل گری'' ہوتی ہے اِس کا مُر بّہ دُوں بس وہ کہتے ہیں وہ میں نے اُسے کھلایا اَور فوراً ٹھیک ہوگیا۔ تو گویا معلوم ہوا اُن کے علم میں ایک چیز آئی کہ یہ اِس کا تریاق ہے اَور بھی کچھ چیزیں ایسی ہوں گی ضرور جو حکیموں کو معلوم ہوں گی باقی یہ بھی ایک چیز ایسی ہے کہ جو فوری طور پر فائدہ دیتی ہے تو وہ بچ گیا اَور یہ بھی بچ گئے اِنہوں نے بھی شکر کیا تو یہ (شبرم)تیز دوا تھی یہ استعمال میں لاتے تھے جب مسہل کی ضرورت پڑتی تھی۔ تورسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا یہ سن کر کہ حَارّ جَارّ ایک تو گرم ہے یہ اَور ایک یہ کھینچ لیتی ہے یعنی جسم سے اُن اجزاء کو بھی لے جاتی ہے ساتھ کہ جو اجزاء جدا نہ ہونے چاہئیں اَور خاص طور پر اُن اجزاء کے خارج ہونے سے ضعف پیدا ہوتا ہے۔