ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
|
قسط : ٢،آخری قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح ( حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم،کراچی ) خاندان وقبائل کا مقصد تعارف ہے نہ کہ تفاضل و تفاخر : اِنَّا خَلَقْنٰکُمْ مِنْ ذَکَرٍ وَّ اُنْثٰی وَجَعَلْنٰکُمْ شُعُوْبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوْا۔ (سورة الحجرات١٣) حق سبحانہ وتعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں اِنَّا خَلَقْنٰکُمْ مِنْ ذَکَرٍ وَّ اُنْثٰی ہم نے تم کوایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا یعنی با با آدم علیہ السلام اور مائی حوا علیہما السلام سے وَجَعََلْنٰکُمْ شُعُوْبًا وَّقَبَائِلَ اور ہم نے تم کو مختلف خاندانوں میں تقسیم کردیا لیکن یہ تقسیم تفاخر کے لیے نہیں بلکہ اِس کا مقصد ہے لِتَعَارَفُوْا تاکہ تم کو ایک دُوسرے کا تعارف حاصل ہوسکے لیکن ہم لوگوں نے بجائے تعارف کے تفاضل اور تفاخر شروع کر دیا۔ جو پٹیل ہے وہ کہتا ہے ہمارے مقابلہ میں سب گھٹیل ہیں یعنی گھٹیا ہیں کوئی لمبات ہے کوئی گنگات ہے۔اِس آیت سے یہ مسئلہ نکلا کہ اپنے خاندان پر، اپنی برادری پر، اپنے اَلقاب پر فخر کرنا نادانی ہے جو مقصد ِ تعارف کے خلاف ہے۔ اِس وقت مجھے بس یہ تھوڑی سی نصیحت کرنی ہے کہ لِتَعَارَفُوْا کا خیال رکھیے۔ تفاخر و تفاضل جائز نہیں کیونکہ تفریق ِ شعوب قبائل سے اللہ تعالیٰ کا مقصد یہ ہے کہ آپس میں ایک دُوسرے سے تعارف ہوجائے کہ وہ فلاں خاندا ن سے ہے وہ فلاں قبیلہ سے ہے۔ خاندان وقبائل سبب ِعزت و شرف نہیں ہیں۔ پھر عزت وشرف کس چیز میں ہے؟ آگے اِرشاد فرماتے ہیں اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَاللّٰہِ اَتْقٰکُمْ بے شک اللہ تعالیٰ کے نزدیک معزز وہ ہے جو زیادہ تقوی اختیار کرتا ہے۔ جو جتنا زیادہ متقی ہے اللہ تعالیٰ کے نزدیک اُتنا ہی زیادہ معزز ہے۔ جنت میں کوئی صوبہ نہیں : خانقاہ میں امریکہ،کینیڈا، برطانیہ، فرانس، ری یونین، بنگلہ دیش، برما، ہندوستان وغیرہ کئی ملکوں کے