Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009

اكستان

20 - 64
اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے  :
اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ پہنچا اوراُس نے اشہر حج میں عمرہ کیا (چاہے ایک عمرہ کیا ہو یا چند عمرے کیے ہوں ) اورپھر وہاں سے کسی ایسے مقام پر گیا جو میقات سے باہر تھا جیسے طائف وغیرہ پھر گھر واپس جانے سے پہلے پہلے حج کرلیا تو اُسے تمتع کا اَجر ملے گا۔لیکن اِس شکل میں صاحبین یہ فرماتے ہیں کہ اگر وہ طائف وغیرہ میں پندرہ دن سے کم ٹھہراہے تب تو واپسی پر چاہے وہ فقط حج کا احرام باندھ کر حج کرے ،وہ امام اعظم کے اِرشاد  کی طرح ''مُتمتع''ہوگا ۔اور اگر پندرہ دن سے زیادہ وہاں ٹھہرا رہے تو (تمتع کی نیت سے کیا ہوا عمرہ قابل شمار نہ رہے گا اَور)اَب اگر مکہ شریف آتے وقت وہ (نئے سرے سے)عمرہ کا احرام باندھ کر آئے گا تو اُس کا یہ تمتع ہوگا ورنہ فقط  ''اِفْرَاد ''ہوگا۔
ایک شکل یہ ہے کہ ایک شخص نے اشہر حج سے پہلے مکہ مکرمہ میں قیام کیا(اور مکی کے حکم میں ہو گیا۔وہ) پھر اشہر حج میں مثلاً طائف چلا گیا اور وہاں سے(مکہ مکرمہ کی طرف) واپسی پر میقات سے گزرتے ہوئے صرف عمرہ کا احرام باندھا (اور عمرہ کیا)پھر مکہ مکرمہ میں حج کا احرام باندھا ۔ تو امام اعظم رحمة اللہ علیہ کے نزدیک چونکہ وہ مکی ہو چکا تھا اِس لیے متمتع نہ ہو گا جبکہ صاحبین کے نزدیک وہ متمتع ہوگا اَور اِس صورت میں اُسے دم ِشکر تمتع دینا چاہیے اِسی میںاحتیاط ہے۔(ص١٨٨)۔   ١
اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ سے اشہر حج شروع ہونے سے پہلے مثلاً طائف چلاگیا اورپھر اشہر حج میںعمرہ  کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ آیا تو وہ بالاتفاق متمتع ہے۔ 
حامد میاں غفر لہ
٢٨شوال ١٣٨٣ھ چہار شنبہ
 ١١ مارچ ١٩٦٤ء
  ١   ومن کان آفا قیا غیر طائفی فان خرج من مکة قبل اشہر الحج ثم عاد فیھا واحرم بعمرة وحج من عامہ فھو متمتع علی قولھما ویلزمہ دم التمتع (اِرشاد الساری ص١٨٨)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 10 1
4 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اَور ہجرت : 11 3
5 ہجرت بہت مشکل کام ہے : 11 3
6 ہجرت نہ کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم : 11 3
7 مہاجرین کا ثواب دَوگنا 12 3
8 حضرت عمر پر حضرت اسماء کا غصہ اَوردربار ِعالی میں پیشی : 12 3
9 دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن 13 3
10 اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا 14 3
12 جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : 14 3
13 مریض کی عمر کا لحاظ رکھنے کی حکمت 15 3
14 ملفوظات شیخ الاسلام 16 1
15 علمی مضامین 18 1
16 چندضروری مسائلِ حج 18 1
17 اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے 20 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
19 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 21 18
20 سخاوت : 21 18
21 شعر اَور طب 21 18
22 خوف ِ خدا اَور فکر ِ آخرت 23 18
23 تربیت ِ اَولاد 24 1
24 پیدائش اَور اُس کی متعلقات 24 23
25 پہلا لڑکا باپ کے گھر میں ہونے کو ضروری سمجھنا : 25 23
26 بچہ پیدا ہوتے وقت ستر اور پردہ پوشی کے ضروری احکام 25 23
27 مسنون طریقہ : 26 23
28 تحنِیک 26 23
29 قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح 27 1
30 جنت میں کوئی صوبہ نہیں 27 29
31 زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں : 28 29
32 عصبیت کفر کی نشانی ہے 30 29
33 اَلوَداعی خطاب 34 1
34 حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تین بددُعائیں 35 33
35 بڑے حضرت کے بدخواہوں کا انجام : 35 33
36 مخلص کی تنقید برداشت اَور بدخواہ کی نظراَنداز کریں 36 33
37 سب موافق ہونے کا نقصان : 36 33
38 تنقید برداشت کرنے کا مادّہ پیدا کریں 36 33
39 حضرت سعد کی اعلیٰ سیاسی بصیرت 37 33
40 ضروری بات : 39 33
41 احسان'' کا مطلب : 40 33
42 نبی علیہ السلام کی حیات میں مرتبہ احسان کا حصول : 40 33
43 جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : 41 33
44 نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : 41 33
45 فرصت کو غنیمت جانیں ،ریاضت و محنت کریں 42 33
46 شب ورَوز کے کچھ معمولات : 43 33
47 بقیہ : تربیت ِ اَولاد 43 23
48 بچہ کے کان میں اَذان و تکبیر کہنے کی حکمت : 43 23
50 گلدستہ ٔ اَحادیث 44 1
51 عود ِ ہندی میں سات بیماریوں سے شفاء ہے : 44 50
52 حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ کو سات باتوں کا حکم : 44 50
53 ہر نبی کو سات مخصوص لوگ عطا کیے جاتے تھے : 45 50
54 چار رَوز اُندلس میں 47 1
56 قرطبہ : 51 54
57 جامع مسجد قرطبہ : 53 54
58 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 61 1
59 وفیات 62 1
Flag Counter