Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009

اكستان

28 - 64
لوگ جمع تھے جو اپنی اصلاح کے لیے حضرت والا کے خدمت میں آئے ہوئے تھے۔ اِسی طرح پاکستان کے کئی صوبوں کے لوگ بھی تھے۔ اِن کو دیکھ کر حضرت والا نے اِرشاد فرمایا کہ اِسلام کی حقانیت کی ایک بڑی دلیل ہے کہ کالے، گورے، سانولے ہر رنگ کے آدمی جمع ہوگئے اور یہاں رنگ اَور زبان کی کوئی تفریق نہیں کیونکہ جنت میں کوئی ملک اور کوئی صوبہ نہیں ہے، نہ وہاں فرانس ہے ،نہ امریکہ ،نہ ہندوستان ،نہ بنگلہ دیش، نہ پنجاب، نہ سندھ ،نہ بلو چستان لہٰذا جن کو جنت میں جا نا ہے اُن کے دل میں عصبیت نہیں ہوتی۔ یہی علامت ہوتی ہے کہ یہ جنتی لوگ ہیں اور جنت میں سب کی زبان عربی ہو گی اور جو عربی نہیں پڑھا ہوگااللہ تعالیٰ اُس کو سکھا دیں گے، ہر جنتی عربی بولے گا۔ وہاں قومیت صوبائیت اور لسانیت نہیں ہوگی کہ پنجابی پنجابی بول رہا ہے، سندھی سندھی بول رہا ہے، گجراتی گجراتی بول رہا ہے وہاں سب عربی بولیں گے۔ حضور  ۖ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں : وَجَبَتْ مَحَبَّتِیْ لِلْمُتَحَآبِّیْنَ فِیَّ وَالْمُتَجَالِسِیْنَ فِیَّ وَالْمَتَزَآوِرِیْنَ فِیَّ  وَالْمُتَبَاذِلِیْنَ فِیَّ۔  میری محبت اُن لوگوں کے لیے واجب ہوجاتی ہے جو میری وجہ سے آپس میں محبت رکھتے ہیں، اُن کی آپس میں محبت کا سبب میںہوں، نہ رشتہ داری، نہ قرابت داری، نہ بزنس پارٹنری، کسی قسم کا رشتہ نہیں ،نہ ملکی ،نہ علاقائی، نہ لسانی، کوئی انگریزی بول رہا ہے، کوئی عربی بول رہا ہے، کوئی اُردو مگر میری وجہ سے ایک دُوسرے سے محبت کر رہے ہیں تو اُن کو اپنی محبت عطا کرنا میرے ذمّہ واجب ہو جاتاہے۔ 
میں ڈھونڈتا ہوں تجھ کو محبت کہاں ہے تو 	اِک قلب شکستہ ترے قابل لیے ہوئے
قیامت کے دن اعلان ہوگا کہ اَیْنَ الْمُتَحَآبُّوْنَ فِیَّ  کہاں ہیں وہ لوگ جو دُنیا میں میری وجہ سے آپس میں محبت کرتے تھے، اُن کی زبان ایک نہیں تھی، علاقے ایک نہیں تھے، قومیت ایک نہیں تھی، خاندان ایک نہیں تھا لیکن صرف میری وجہ سے ایک دُوسرے سے محبت کر تے تھے وہ لوگ میرے عرش کے سائے میں آجائیں۔ تو معلوم ہوا کہ اہل جنت کوجنت میں عرش اعظم کی چھت کا جو سایہ ملے گا اللہ کے لیے آپس میں محبت کر نے والوں کو وہ سایہ میدان محشر ہی میں مل جائے گا اور اُن کا کوئی حساب نہیں ہوگا۔
زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں  : 
اللہ تعالیٰ نے آج ایک علم ِ عظیم عطا فرمایا کہ کسی زبان کو دل سے حقیر سمجھنا یا زبان سے ظاہر کرنا اِس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 10 1
4 حضرت اسماء رضی اللہ عنہا اَور ہجرت : 11 3
5 ہجرت بہت مشکل کام ہے : 11 3
6 ہجرت نہ کرنے والوں کا ٹھکانہ جہنم : 11 3
7 مہاجرین کا ثواب دَوگنا 12 3
8 حضرت عمر پر حضرت اسماء کا غصہ اَوردربار ِعالی میں پیشی : 12 3
9 دربارِ نبوی سے تسلی بخش جواب پر جشن 13 3
10 اِسہال کا طریقہ ..... سنا کو پسند اَور شُبرم کو ناپسند فرمایا 14 3
12 جمال گوٹا اَور سبق آموز واقعہ : 14 3
13 مریض کی عمر کا لحاظ رکھنے کی حکمت 15 3
14 ملفوظات شیخ الاسلام 16 1
15 علمی مضامین 18 1
16 چندضروری مسائلِ حج 18 1
17 اَب حسب ِذیل مسائل سمجھئے 20 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 21 1
19 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 21 18
20 سخاوت : 21 18
21 شعر اَور طب 21 18
22 خوف ِ خدا اَور فکر ِ آخرت 23 18
23 تربیت ِ اَولاد 24 1
24 پیدائش اَور اُس کی متعلقات 24 23
25 پہلا لڑکا باپ کے گھر میں ہونے کو ضروری سمجھنا : 25 23
26 بچہ پیدا ہوتے وقت ستر اور پردہ پوشی کے ضروری احکام 25 23
27 مسنون طریقہ : 26 23
28 تحنِیک 26 23
29 قومیت و صوبا ئیت اَور زبان ورنگ کے تعصّب کی اِصلاح 27 1
30 جنت میں کوئی صوبہ نہیں 27 29
31 زبان اَور رنگ اللہ تعالیٰ کی دو عظیم الشان نشانیاں ہیں : 28 29
32 عصبیت کفر کی نشانی ہے 30 29
33 اَلوَداعی خطاب 34 1
34 حضرت سعد رضی اللہ عنہ کی تین بددُعائیں 35 33
35 بڑے حضرت کے بدخواہوں کا انجام : 35 33
36 مخلص کی تنقید برداشت اَور بدخواہ کی نظراَنداز کریں 36 33
37 سب موافق ہونے کا نقصان : 36 33
38 تنقید برداشت کرنے کا مادّہ پیدا کریں 36 33
39 حضرت سعد کی اعلیٰ سیاسی بصیرت 37 33
40 ضروری بات : 39 33
41 احسان'' کا مطلب : 40 33
42 نبی علیہ السلام کی حیات میں مرتبہ احسان کا حصول : 40 33
43 جس کی تصوف سے آشنائی نہیں وہ کیا رائے دے سکتا ہے : 41 33
44 نبی علیہ السلام کے بعد بہت ریاضت کی ضرورت ہے : 41 33
45 فرصت کو غنیمت جانیں ،ریاضت و محنت کریں 42 33
46 شب ورَوز کے کچھ معمولات : 43 33
47 بقیہ : تربیت ِ اَولاد 43 23
48 بچہ کے کان میں اَذان و تکبیر کہنے کی حکمت : 43 23
50 گلدستہ ٔ اَحادیث 44 1
51 عود ِ ہندی میں سات بیماریوں سے شفاء ہے : 44 50
52 حضرت اَبوذر رضی اللہ عنہ کو سات باتوں کا حکم : 44 50
53 ہر نبی کو سات مخصوص لوگ عطا کیے جاتے تھے : 45 50
54 چار رَوز اُندلس میں 47 1
56 قرطبہ : 51 54
57 جامع مسجد قرطبہ : 53 54
58 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 61 1
59 وفیات 62 1
Flag Counter